- پختونخوا میں انتخابات کیلیے پولیس تیار ہے، آئی جی کی الیکشن کمیشن کو بریفنگ
- پی ایس ایل8: کمنٹیٹرز اور پرینٹیٹز کے ناموں کا اعلان ہوگیا
- پنجاب میں افسران کے تقرر و تبادلوں کیخلاف درخواست پر نوٹس جاری
- پی ایس ایل8 کیلئے میچ آفیشلز کا اعلان کردیا گیا
- کراچی پیچھے چلا گیا اور کچی آبادیاں زیادہ ہوگئیں، سندھ ہائی کورٹ
- کسی کے ٹیم میں آنے جانے سے کوئی فرق نہیں پڑتا، کپتان کراچی کنگز
- ملعون سلمان رشدی کی حملے میں آنکھ ضائع ہونے کے بعد پہلی تصویر منظرعام پر
- کیماڑی میں زہریلی گیس سے ہلاکتوں کا مقدمہ درج کرنے کا حکم
- پنجاب میں 67 افسروں کے تقرر و تبادلوں کے احکامات جاری
- ترکیہ اور شام کے بعد سوشل میڈیا پر پاکستان میں زلزلے کی پیشگوئیاں
- زرداری پر قتل کی سازش کا الزام، شیخ رشید کی درخواستِ ضمانت مسترد
- لاہور ہائیکورٹ نے توشہ خانہ افسر کا جواب مسترد کردیا
- کے پی اسمبلی الیکشن کروانے کی درخواست، حکومت اور الیکشن کمیشن سے جواب طلب
- عمران خان نااہلی کیس میں اسلام آباد ہائیکورٹ کا لارجر بینچ تشکیل
- پرویز مشرف کو کراچی میں سپرد خاک کردیا گیا
- نیب ترامیم کیس کے ذریعے نیب قانون پر سرخ لکیر مقرر کی جائے گی،چیف جسٹس
- آپریشن نہ کروانے والے ٹرانس جینڈرز شناختی کارڈ میں جنس تبدیل کراسکیں گے
- شاداب نے کپتان بابراعظم کو شادی کا مشورہ دیدیا
- کراچی بلدیاتی الیکشن؛ الیکشن کمیشن نے نتائج میں فرق پر پریزائیڈنگ افسران کو طلب کرلیا
- فرانس کے ایک گھر میں خوفناک آگ بھڑک اُٹھی؛ ماں اور7 بچے ہلاک
امریکی سیاہ فام جارج فلائیڈ قتل کے مجرم پولیس افسر کو ساڑھے 22 سال قید

ڈیرک شاوین نے اختیارات کا غلط استعمال کرتے ہوئے عوام کے اعتماد کو ٹھیس پہنچائی اور مقتول جارج فلائیڈ پر ظلم کیا، عدالت
واشنگٹن: امریکی عدالت نے سیاہ فام شہری جارج فلائیڈ کو قتل کرنے کے جرم میں سفید فام سابق پولیس افسر ڈیرک شاوین کو ساڑھے 22 سال قید کی سزا سنادی۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق عدالت نے ریمارکس دیے کہ 45 سالہ پولیس افسر ڈیرک شاوین نے اختیارات کا غلط استعمال کرتے ہوئے عوام کے اعتماد کو ٹھیس پہنچائی اور مقتول جارج فلائیڈ پر ظلم کیا۔ عدالت نے ڈیرک شاوین کو شکاری مجرم قرار دیتے ہوئے اس پر اسلحہ رکھنے پر تاحیات پابندی لگادی۔
ادھر فلائیڈ کے لواحقین نے سزا کا خیرمقدم کرتے ہوئے اسے اپنے زخموں پر مرہم قرار دیا۔ دوسری طرف مجرم ڈیرک شاوین کے وکیل نے کہا کہ اس پولیس افسر کی نیت ٹھیک تھی اور اس سے قتل خطا ہوا۔
یہ بھی پڑھیں: جارج فلائیڈ کی ہلاکت؛ امریکی پولیس آفیسرقتل کا مجرم قرار
جارج کے قتل کے خلاف امریکا میں ہنگامے پھوٹ پڑے تھے اور پولیس کے مظالم و نسل پرستی کے خلاف شدید احتجاج ہوا تھا جس میں لاکھوں افراد نے شرکت کی تھی۔ انہوں نے ڈیرک شاوین کو قرار واقعی سزا دینے کا مطالبہ کیا تھا۔
واقعہ کا پس منظر:
امریکی شہر میناپولس میں 25 مئی 2020 کی شام کو پولیس کو ایک جنرل اسٹور سے فون آیا جس میں یہ الزام لگایا گیا کہ ایک شخص جارج فلائیڈ نے جعلی 20 ڈالرکے نوٹ کے ساتھ ادائیگی کی ہے۔
پولیس اہلکاروں نے موقع پر پہنچ کر جارج کو پولیس گاڑی میں ڈالا جس سے وہ زمین پر گر پڑے تو پولیس افسر ڈیرک شاوین نے ان کی گردن پر 9 منٹ تک اپنا گھٹنا رکھ کر اس زور سے دبایا کہ ان کی موت ہوگئی۔ حالانکہ جارج نے اس پولیس افسر کو بہت بولا کہ انھیں سانس نہیں آرہا اور وہ اپنا گھٹنا ہٹادے لیکن اس نے ایک نہ سنی اور جارج کو قتل کردیا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔