- انتہاپسند ہندو رہنما کی مسلمانوں اورعیسائیوں کے قتل عام کی دھمکی
- پشاور پولیس لائنز دھماکے میں فاسفورس استعمال کیا گیا، صدر مملکت
- آئی ایم ایف اور پاکستان کے پالیسی سطح پر مذاکرات شروع، سخت فیصلوں کا امکان
- کامران اکمل نے ٹیسٹ کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- پختونخوا میں انتخابات کیلیے پولیس تیار ہے، آئی جی کی الیکشن کمیشن کو بریفنگ
- پی ایس ایل8: کمنٹیٹرز اور پریزینٹرز کے ناموں کا اعلان ہوگیا
- پنجاب میں افسران کے تقرر و تبادلوں کیخلاف درخواست پر نوٹس جاری
- پی ایس ایل8 کیلئے میچ آفیشلز کا اعلان کردیا گیا
- کراچی پیچھے چلا گیا اور کچی آبادیاں زیادہ ہوگئیں، سندھ ہائی کورٹ
- کسی کے ٹیم میں آنے جانے سے کوئی فرق نہیں پڑتا، کپتان کراچی کنگز
- ملعون سلمان رشدی کی حملے میں آنکھ ضائع ہونے کے بعد پہلی تصویر منظرعام پر
- کیماڑی میں زہریلی گیس سے ہلاکتوں کا مقدمہ درج کرنے کا حکم
- پنجاب میں 67 افسروں کے تقرر و تبادلوں کے احکامات جاری
- ترکیہ اور شام کے بعد سوشل میڈیا پر پاکستان میں زلزلے کی پیشگوئیاں
- زرداری پر قتل کی سازش کا الزام، شیخ رشید کی درخواستِ ضمانت مسترد
- لاہور ہائیکورٹ نے توشہ خانہ افسر کا جواب مسترد کردیا
- کے پی اسمبلی الیکشن کروانے کی درخواست، حکومت اور الیکشن کمیشن سے جواب طلب
- عمران خان نااہلی کیس میں اسلام آباد ہائیکورٹ کا لارجر بینچ تشکیل
- پرویز مشرف کو کراچی میں سپرد خاک کردیا گیا
- نیب ترامیم کیس کے ذریعے نیب قانون پر سرخ لکیر مقرر کی جائے گی،چیف جسٹس
ایران کا اقوام متحدہ کے معائنہ کاروں کو جوہری پلانٹ تک رسائی دینے سے انکار

ایران نے مانیٹرنگ کے لیے عالمی ایجنسی سے فروری میں معاہدہ کیا تھا، فوٹو: فائل
تہران: ایران نے جوہری توانائی کے پُرامن استعمال کے فروغ کے لیے کوشاں عالمی تنظیم ’’انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی‘‘ کے معائنہ کاروں کو اپنے جوہری پلانٹ تک رسائی دینے سے انکار کردیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ایرانی پارلیمنٹ کے اسپیکر محمد باقر قالی باغ نے کہا ہے کہ عالمی جوہری معائنہ تنظیم ’’آئی اے ای اے‘‘ سے نگرانی کے معاہدے کی معیاد ختم ہوگئی ہے اس لیے ان کا ملک ایجنسی کو اپنے جوہری پلانٹس تک رسائی نہیں دے گا۔
محمد باقر قالی باغ نے مزید کہا کہ ملک کے جوہری پلانٹس سے متعلق معلومات، ڈیٹا اور تصاویر ہمارے پاس محفوظ ہیں لیکن یہ اُس وقت تک اقوام متحدہ کی جوہری ایجنسی کے حوالے نہیں کی جاسکتیں جب تک از سرنو معاہدہ نہیں کرلیا جاتا۔
ایران اور انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی کے درمیان فروری میں 3 ماہ کا معاہدہ ہوا تھا جس کے تحت ایجنسی نیوکلیر پلانٹ کا معائنہ کرسکتی تھی اور دیگر معلومات و تصاویر بھی حاصل کرسکتی تھیں جس کا مقصد اس بات کا یقینی بنانا تھا کہ ان پلانٹس میں جوہری توانائی پُرامن مقاصد کے لیے ہی استعمال ہو رہی ہے۔
24 مئی کو ختم ہونے والے تین ماہ کے معاہدے میں مزید ایک ماہ کی تجدید کردی گئی تھی تاہم اضافی معیاد بھی 24 جون کو ختم ہونے پر ایجنسی نے مزید توسیع کی درخواست کی تھی جس پر ایران نے کہا تھا کہ قومی سلامتی کونسل اس پر غور کرے گی۔
ایران کی جانب سے ایجنسی کے ساتھ تعاون نہ کرنے کے اعلان سے 2015 کے 6 ممالک کے ساتھ کیے گئے عالمی جوہری معاہدے سے امریکا کی علیحدگی پر ہونے والے مذاکرات کھٹائی میں پڑ سکتے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔