- لاہور ہائیکورٹ کا 1990 سے 2001 تک توشہ خانہ ریکارڈ پبلک کرنے کا حکم
- مسلمان مسائل کی جڑ، ہندوؤں کے برابر نہیں ، بی جے پی رہنما کی ہرزہ سرائی
- روپے کی قدر کم ترین سطح پر، معاشی مشکلات میں اضافہ
- کویت پٹرولیم کیلیے 27ارب روپے کی ضمنی گرانٹ کی منظوری
- ملک میں زلزلے سے جاں بحق افراد کی تعداد 9 ہوگئی
- عمران خان کی ضمانت منظوری کا فیصلہ اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج
- مہنگی ترین اشیا، شہری محدود خریداری پر مجبور
- 2022 ، سندھ میں کاروکاری کے الزام میں 152 خواتین اور 65 مرد قتل
- سحری کے اوقات میں گیس ملے گی یا نہیں، شہری پریشان
- ون ڈے ورلڈکپ؛ ممکنہ تاریخوں اور وینیوز کو شارٹ لسٹ کرلیا گیا، نام سامنے آگئے
- ذیابطیس کے 4 لاکھ مریض معذور ہوجاتے ہیں، ماہرین طب
- شکر کا جذبہ، شدید ذہنی تناؤ کو کم کر سکتا ہے
- کمسن بچوں کے ساتھ خودکشی کے واقعات
- ٹیم کا مزاج بدلنے کیلیے شاہین موزوں کپتان قرار
- گلوبل وارمنگ سے نمٹنے کے لیے وقت ہاتھوں سے نکلتا جا رہا ہے
- افغانستان سے سیریز، عباس آفریدی کو منتخب نہ کیے جانے پر مدثر نذر حیران
- رمضان کے آخری عشرے میں حرمین شریفین کیلیے پرمٹ کی شرط ختم
- دنیا کا اولین کمپیوٹر ماؤس اور کوڈنگ سیٹ، 178,936 ڈالر میں نیلام
- ایشیاکپ پی سی بی کیلیے گلے کی ہڈی بن گیا
- ون ڈے ورلڈکپ، بھارت گرین شرٹس کو ویزے دینے پر آمادہ
ڈالر کی قدر 158روپے کی سطح سے بھی تجاوز

روپیہ پر یہ دباؤ عارضی نوعیت کا ہے کیونکہ مستقبل میں ترسیلات زر کی آمد میں اضافے کی امیدیں ہیں، ماہرین ۔ فوٹو : فائل
کراچی: ڈالر کی قدر 158روپے کی سطح سے بھی تجاوزکرگئی۔
کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 17 ماہ کی بلند سطح پر آنے سے متعلق اسٹیٹ بینک رپورٹ کے بعد پیر کو بھی انٹربینک مارکیٹ میں امریکی ڈالر کی نسبت روپے کی قدر میں کمی واقع ہوئی جس سے ڈالر کی قدر 158روپے کی سطح سے بھی تجاوزکرگئی۔
انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر اتارچڑھاؤ کے بعد مزید 60پیسے کے اضافے سے 158.21روپے بندہوئی جبکہ اپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قدر 30پیسے کے اضافے سے 158.50روپے پر بند ہوئی۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ برآمدات میں کمی کے ساتھ سمندر پار مقیم پاکستانیوں کی ترسیلات زر کی آمد میں بھی ہونے والی کمی اور زرمبادلہ کے گھٹتے ہوئے ذخائر انٹربینک مارکیٹ پر اثرانداز ہورہے ہیں جبکہ بیرونی قرضوں کی ادائیگیوں کے دباو سے بھی روپیہ ڈالر کے مقابلے میں کمزور ہورہاہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ روپیہ پر یہ دباؤ عارضی نوعیت کا ہے کیونکہ مستقبل میں ترسیلات زر کی آمد میں اضافے کی امیدیں ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔