- بےنظیر بھٹو قتل کیس کی اپیلیں ساڑھے 5 سال بعد سماعت کیلیے مقرر
- کے الیکٹرک نے 1 گیگاواٹ توانائی کا ایم او یو سائن کرلیا
- پی ٹی آئی کے 43 ارکان اسمبلی کے استعفے منظور کرنے کا حکم معطل
- کرپشن کیس، کئی کرداروں کے چہروں سے نقاب نہ ہٹ سکا
- انسانی چہرے کے حصوں پر مشتمل جاپانی بٹوے اور پرس
- 50 منٹ کچن کی صفائی سائیکل چلانے سے زیادہ کیلوریز جلاتی ہے
- شمسی توانائی سے چلنے والی گاڑی متعارف کروانے کا اعلان
- لکی مروت؛ مشترکہ آپریشن میں 12 دہشت گرد ہلاک، پولیس
- ترکیہ اور شام میں تباہ کن زلزلہ، اموات 7 ہزار 926 سے تجاوز کرگئیں
- وزیراعظم کا دورۂ ترکیہ ترک قیادت کی مصروفیت کے باعث ملتوی
- امریکا میں تعلیم کے خواہشمند طالبعلموں کیلئے کراچی میں یونیورسٹی فیئر
- ریڈ لائن بس میں مسافر ڈاکٹر پر تشدد کا مقدمہ درج، ڈرائیور اور کنڈیکٹر معطل
- عالمی بینک کی ترقیاتی منصوبوں کیلئے پاکستان کو مکمل تعاون کی یقین دہانی
- ملتان سے کالعدم تنظیم کا دہشت گرد گرفتار، خود کش جیکٹ برآمد
- گلیڈی ایٹرز نے سابقہ ناکامیوں کے ازالے کی ٹھان لی
- پاکستان سے یومیہ پچاس لاکھ ڈالر افغانستان اسمگل ہورہے ہیں، بلوم برگ
- پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 15 فروری سے پہلے اضافہ نہیں ہوگا، وزیر مملکت
- پشاور پولیس لائنز دھماکا، حملہ آور کی نقل و حرکت کی ایک اور سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آگئی
- چیف ایگزیکٹیو کو توشہ خانہ کا ریکارڈ بیان حلفی کے ساتھ پیش کرنے کیلیے آخری مہلت
- کوئٹہ میں عمارت منہدم، ایک جاں بحق اور پانچ زخمی
ڈالر کی قدر 158روپے کی سطح سے بھی تجاوز

روپیہ پر یہ دباؤ عارضی نوعیت کا ہے کیونکہ مستقبل میں ترسیلات زر کی آمد میں اضافے کی امیدیں ہیں، ماہرین ۔ فوٹو : فائل
کراچی: ڈالر کی قدر 158روپے کی سطح سے بھی تجاوزکرگئی۔
کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 17 ماہ کی بلند سطح پر آنے سے متعلق اسٹیٹ بینک رپورٹ کے بعد پیر کو بھی انٹربینک مارکیٹ میں امریکی ڈالر کی نسبت روپے کی قدر میں کمی واقع ہوئی جس سے ڈالر کی قدر 158روپے کی سطح سے بھی تجاوزکرگئی۔
انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر اتارچڑھاؤ کے بعد مزید 60پیسے کے اضافے سے 158.21روپے بندہوئی جبکہ اپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قدر 30پیسے کے اضافے سے 158.50روپے پر بند ہوئی۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ برآمدات میں کمی کے ساتھ سمندر پار مقیم پاکستانیوں کی ترسیلات زر کی آمد میں بھی ہونے والی کمی اور زرمبادلہ کے گھٹتے ہوئے ذخائر انٹربینک مارکیٹ پر اثرانداز ہورہے ہیں جبکہ بیرونی قرضوں کی ادائیگیوں کے دباو سے بھی روپیہ ڈالر کے مقابلے میں کمزور ہورہاہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ روپیہ پر یہ دباؤ عارضی نوعیت کا ہے کیونکہ مستقبل میں ترسیلات زر کی آمد میں اضافے کی امیدیں ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔