اقتصادی رابطہ کمیٹی نے اشیائے ضروریہ پر سبسڈی کی مدت کم کردی

بزنس رپورٹر  پير 28 جون 2021
وفاقی وزیر خزانہ کی زیر صدارت ہونے والے ای سی سی اجلاس میں 10 تیکنیکی ضمنی گرانٹس کی سمریوں کی منظوری دی گئی.(فوٹو:فائل)

وفاقی وزیر خزانہ کی زیر صدارت ہونے والے ای سی سی اجلاس میں 10 تیکنیکی ضمنی گرانٹس کی سمریوں کی منظوری دی گئی.(فوٹو:فائل)

 اسلام آباد: اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) نے مہنگائی پر قابو پانے کے لیے یوٹیلٹی اسٹور کواشیائے ضروریہ پر دی جانے والی سبسڈی میں 6 ماہ کے بجائے صرف 15 دن توسیع کی منظوری دی ہے۔

کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس وزیر خزانہ شوکت ترین کی زیر صدارت منعقد ہوا جس میں فیڈرل بورڈ آف ریونیو، اسٹیبلشمنٹ، ایوی ایشن، خزانہ، بین الصوبائی رابطہ اور وزارت داخلہ کے لیے 10 ضمنی گرانٹس کی سمریوں کی منظوری سمیت 14 نکاتی ایجنڈے پر غورکیا گیا۔

وزارت خزانہ کے مطابق کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں یوٹیلٹی اسٹورز کے ذریعے ملک بھر کے عوام کو 5 اشیائے ضروریہ کی فراہمی کے لیے دی جانے والی سبسڈی میں یکم جولائی 2021ء سے 31 دسمبر 2021ء تک توسیع کی منظوری دینے کی سمری پیش کی گئی تھی تاہم تفصیلی جائزہ لینے کے بعد ای سی سی نے یکم جولائی سے 15 روز کے لیے توسیع کی منظوری دی ہے۔

ایک لاکھ میٹرک ٹن چینی کے لیے ٹینڈر کی منظوری

ای سی سی نے وزارت صنعت و پیداوار کو ایک لاکھ میٹرک ٹن چینی درآمد کرنے کے لیے 25 جون کو کھولے جانے والے ٹینڈر کی منظوری دے دی ہے۔ کاٹن کی امدادی قیمت مقرر کرنے کے لیے ذیلی کمیٹی کا قیام عمل لایا گیا ہے جو 15 دن میں رپورٹ دے گی۔

پی این ایس سی کے واجبات کی ادائیگی کے لیے ٹائم فریم دینے کی ہدایت

پی این ایس سی کے واجبات کی ادائیگی کے لیے پٹرولیم ڈویژن، فنانس ڈویژن اور پی ایس او کو ٹائم فریم دینے کی ہدایت کردی ہے۔ اسی طرح وزارت داخلہ کی جانب سے بھجوائی جانے والی تیسری سمری کے تحت ڈیپارٹمنٹ آف امیگریشن اینڈ پاسپورٹ کو 7 کروڑ 38 لاکھ 70 ہزار روپے کی دوسری تیکنیکی ضمنی گرانٹس جاری کرنے کی بھی منظوری دے دی۔  یہ گرانٹ رواں مالی سال کے لیے این ایس پی سی ادائیگیوں کے لیے مانگی گئی تھی۔

نیٹ ہائیڈل پرافٹ کی مد میں واجبات کی ادائیگی کے لیے ہدایات

اجلاس میں نیٹ ہائیڈل پرافٹ کی مد میں واجبات کی ادائیگی کےلیے ای سی سی نے خزانہ ڈویژن اور پاور ڈویژن کو دو ہفتے کے اندر ممکنہ حل پر مبنی آپشنز اور تجاویز تیار کرکے پیش کرنے کی ہدایات جاری کردی ہیں۔ جب کہ وزارت نیشنل فوڈ سیکورٹی اینڈ ریسرچ کی جانب سے کاٹن کی 2021-22 کی فصل کےلیے امدادی قیمت مقرر کرنے کی سمری پر بھی تفصیلی غور کیا گیا۔

فصل کی امدادی قیمت مقرر کرنے کیلیے کمیٹی قائم

کاشت کاروں کو کپاس کی پیداوار کی جانب راغب کرنے کے لیے 2021-22ء کی فصل کے لیے امدادی قیمت مقرر کرنے کے لیے ذیلی کمیٹی قائم کردی ہے اورکمیٹی کو کاٹن کی امدادی قیمت مقرر کرنے سے متعلق سفارشات پر مبنی رپورٹ تیار کرکے 15 دن میں پیش کرنے کی ہدایت کی ہے۔

ملازمین کے ڈسپیریٹی الاؤنس کے لیے ایک ارب کی منظوری

خزانہ ڈویژن کی جانب سے رواں مالی سال 2020-21 کے لیے سرکاری ملازمین کو تنخواہوں میں فرق کے الاؤنس کی ادائیگی کے لیے ایک ارب روپے کے فنڈز فراہم کرنے کی سمری کی منظوری بھی دی گئی۔

مختلف وزارتوں کے لیے فنڈز منظور

وزارت بین الصوبائی رابطہ کو رواں مالی سال کے لیے ایک کروڑ 67 لاکھ روپے، وزارت داخلہ کی جانب سے فرنٹیئر کور بلوچستان (ساؤتھ) کے لیے ایک ارب ایک کروڑ 21 لاکھ 76 ہزار روپے، امیگریشن اینڈ پاسپورٹ ڈیپارٹمنٹ کے لیے ایک ارب 60 کروڑ روپے کی تیکنیکی ضمنی گرانٹس کی منظوری دی گئی۔

اجلاس میں وزارت ایوی ایشن کو رواں مالی سال 2020-21ء کے لیے تکنیکی ضمنی گرانٹ کے ذریعے ایک کروڑ روپے اضافی فنڈز، اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کو پاکستان اکیڈیمی فار دیہی ترقی پشاور کے لیے 2 کروڑ 7 لاکھ روپے کی تیکنیکی ضمنی گرانٹ فراہم کرنے کی بھی منظوری دے دی۔

وزارت منصوبہ بندی کے رواں مالی سال 2020-21ء کے لیے این ڈی آر ایم ایف پراجیکٹس کے لیے غیر ملکی امداد کے استعمال کے حوالے سے بھی 5 ارب 80 کروڑ روپے، امور خارجہ ڈویژن کے لیے 2 ارب روپے، وزارت تجارت کے ٹیکسٹائل ونگ کے لیے 8 ارب روپے اور فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے لیے 45 کروڑ 64لاکھ 10 ہزار روپے کی تیکنیکی ضمنی گرانٹس  منظور کی گئی ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔