- پی ٹی آئی کے مقامی رہنما قاتلانہ حملے میں جاں بحق
- بلاول بھٹو زرداری دو روزہ سرکاری دورے پر ماسکو پہنچ گئے
- کراچی میں اسٹریٹ کرمنلز کی فائرنگ سے اے ایس آئی جاں بحق
- ایلون مسک سے’خودکارگاڑیوں‘ کے دعوے پر تفتیش شروع
- کراچی کے ترقیاتی فنڈز میں بندر بانٹ، ٹھیکدار کو کام شروع بغیر ہی 10 کروڑ روپے کی ادائیگی
- ملک میں بجلی بریک ڈاؤن میں سائبر اٹیک کا خدشہ موجود ہے، وزیر توانائی
- قومی اسمبلی کے 33 حلقوں سے عمران خان ہی الیکشن لڑیں گے، تحریک انصاف
- اسلامیہ کالج کا سامان پرانے کمپلیکس میں سیل؛ طلبہ و عملہ زمین پر بیٹھنے پر مجبور
- مریم نواز کی واپسی پر اسحاق ڈار نے قوم کو پٹرول بم کی سلامی دی، پرویز الہیٰ
- معاشی بحران حل کرنے کیلیے کوئی جادو کی چھڑی نہیں ہے، وزیر خزانہ
- چوتھی کمشنر کراچی میراتھن میں جاپانی ایتھلیٹ فاتح قرار
- صدرمملکت کا ایف بی آر کو برطانوی دور کی لائبریری کو ٹیکس کٹوتی واپس کرنے کا حکم
- جرمنی نے بیلجیئم کو شکست دے کر عالمی کپ ہاکی ٹورنامنٹ جیت لیا
- ایف آئی اے کراچی کی حوالہ ہنڈی کیخلاف کارروائی؛ 4 ملزمان کو گرفتار
- کراچی میں یکم فروری تک سردی کی لہر برقرار رہنے کا امکان
- باچا خان کانفرنس میں خیبرپختونخوا کی سیکیورٹی پولیس کے حوالے کرنے کی قرارداد منظور
- عمران خان کے متنازع بیان سے پیپلز پارٹی کیلیے خطرہ ہوسکتا ہے، خواجہ آصف
- حکومت کوشش کریگی آئی ایم ایف معاہدے کا اثر غریب عوام پر نہ پڑے، شازیہ مری
- ایس ایس پی کیپٹن (ر) مستنصر فیروز سی ٹی او لاہور تعینات
- ایم کیو ایم کا پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ واپس لینے کا مطالبہ
دھڑکن درست کرنے والا یہ ’عارضی پیس میکر‘ جسم میں گھل کر ختم ہوجاتا ہے

تصویر میں دنیا کا پہلا پیس میکر دکھائی دے رہا ہے جو صرف 35 دن میں گھل کر ختم ہوجاتا ہے۔ فوٹو: بشکریہ نارتھ ویسٹرن یونیورسٹی
الینوائے: دل کی دھڑکن کو ترتیب میں رکھنے کے لیے پیس میکر لگائے جاتےہیں جن کے اندر بیٹری نصب ہوتی ہے۔ لیکن اب دنیا کا پہلا ایسا پیس میکر بنایا گیا ہے جو اپنا کام کرنے کے بعد ازخود گھل کر ختم ہوجاتا ہے۔
نارتھ ویسٹرن اور جارج واشنگٹن یونیورسٹی کے سائنسدانوں نے مشترکہ طور پر دنیا کا پہلا پیس میکر بنایا ہے جو وائرلیس سے بجلی لیتا ہے، اس میں بیٹری نہیں ہے اور اسے مکمل طور پر آسانی سے انسانی جسم میں پیوست کیا جاسکتا ہے۔ پھر جب ضرورت نہیں ہوتی تو یہ بدن کے اندر ہی ازخود غائب ہوجاتا ہے۔
یہ پیس میکر، ہلکا پھلکا، لچکدار اور بہت پتلا ہے۔ بطورِ خاص ان مریضوں کے لیے بہت ہی مفید ہے جنہیں تھوڑے عرصے تک پیس میکر کی ضرورت ہوتی ہے۔ عموماً دل کی سرجری یا کسی اور آپریشن کے بعد کچھ مریضوں کو پیس میکر کی ضرورت ہوتی ہے۔ دنیا کے بہترین حیاتیاتی اجزا سے بنا پیس میکر قدرتی طور پر انسانی جسم کے مائعات سے متاثر ہوتا ہے اور پانچ سے سات ہفتوں میں مکمل طور پر غائب ہوجاتا ہے، یوں مریض کے لیے دوبارہ تکلیف دہ آپریشن کی ضرورت نہیں ہوتی۔
دل کے پاس لگا پیس میکر نیئر فیلڈ کمیونکیشن کی طرز پر جسم کے باہر سے بجلی لیتا ہے اور چلتا رہتا ہے۔ یہی ٹیکنالوجی آر ایف آئی ڈی ٹیگزمیں استعمال ہوتی ہے۔ بسا اوقات پیس میکرلگانے سے جسم کے اندر کی بافت خراب ہوجاتی ہے اور انہیں دوبارہ نکالنے کی کوشش میں مزید نقصان بھی ہوجاتا ہے۔
اس طرح کسی پیچیدگی کے بغیر یہ پیس میکر وقتی طور پر بہترین پیس میکر کا کام کرسکتا ہے۔ نئی ایجاد جسم دوست اور ماحول دوست بھی ہے اور اسے دنیا کا پہلا پیس میکر کہا جاسکتا ہے جو ازخود ختم ہوجاتا ہے۔ اس سے مریض کی تکلیف کم ہوتی ہے اوردیگر فوائد حاصل ہوسکتے ہیں۔ عموماً اوپن ہارٹ سرجری کے بعد بھی بعض افراد کو وقتی پیس میکر کی ضرورت پڑتی ہے۔ دل بحال ہونے کے بعد جب دھڑکن معمول پر آجاتی ہے تو پیس میکر نکال دیا جاتا ہے۔
حیرت انگیز طور پر پیس میکر کا وزن صرف آدھا گرام ہے اور الیکٹروڈ دل سے چپک کر برقی جھماکے خارج کرتا رہتا ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ لوگوں کو دل میں پیس میکر لگانے والے سرجن حضرات نے بھی اسے ایک خوش آئند ایجاد قرار دیا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔