ٹیلی کام کمپنیوں کا کال پر ٹیکس واپس لینے کا مطالبہ

کاشف حسین  منگل 29 جون 2021
5 منٹ کی کال پر 75 پیسہ ٹیکس تکنیکی لحاظ سے ناقابل عمل قرار، وزارت IT اور خزانہ کو خط۔ فوٹو: فائل

5 منٹ کی کال پر 75 پیسہ ٹیکس تکنیکی لحاظ سے ناقابل عمل قرار، وزارت IT اور خزانہ کو خط۔ فوٹو: فائل

 کراچی:  پاکستان میں خدمات انجام دینے والی5 ٹیلی کام کمپنیوں نے5 منٹ کی کال پر ٹیکس کا معاملہ وفاقی وزارت آئی ٹی اور ٹیلی کام کے سامنے پیش کرنے کا فیصلہ کر لیا۔

ٹیلی کام کمپنیوں کا نمائندہ وفد آج وفاقی وزیر آئی ٹی اور ٹیلی کام امین الحق سے ملاقات کرے گا جس میں موبائل کال پر ٹیکس کے معاملے پر تکنیکی رکاوٹوں کے ساتھ صارفین،  ٹیلی کام کمپنی اور خود حکومت کے لیے ممکنہ دشواریوں اور اثرات کا جائزہ پیش کیا جائے گا۔

ٹیلی کام انڈسٹری کے ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان میں کام کرنے والی پانچوں کمپنیوں نے5 منٹ کی کال پر 75 پیسہ ٹیکس کو تکنیکی لحاظ سے ناقابل عمل قرار دے دیا ہے اور اس حوالے سے انڈسٹری کے تحفظات سے وفاقی وزیر امین الحق کو آگاہ کیا جائے گا۔ ٹیلی کام انڈسٹری نے 5 منٹ کی کال پر ٹیکس کے حوالے سے وفاقی وزارت خزانہ سے بھی رجوع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

انڈسٹری کا کہنا ہے کہ موبائل فون سروسز پر ٹیکسوں کی بلند شرح کے لحاظ سے پاکستان دنیا کے سرفہرست ملکوں میں شامل ہے تاہم اب پاکستان کال کے دورانیے پر ٹیکس لاگو کرنے والا دنیا کا واحد ملک بھی بن گیا ہے۔

ٹیلی کام کمپنیوں نے 5 منٹ کی کال پر ٹیکس پر ٹیلی کام کمپنیوں نے تحفظات ظاہر کرتے ہوئے وزارت خزانہ اور آئی ٹی و انفارمیشن ٹیکنالوجی سے موبائل کال پر ٹیکس کا فیصلہ واپس لینے کا مطالبہ کردیا ہے۔

پاکستان میں خدمات انجام دینے والی پانچوں ٹیلی کام کمپنیوں نے 5 منٹ کی کال پر ٹیکس کو ناقابل عمل قرار دیتے ہوئے مشترکہ طور پر وفاقی وزارت خزانہ اور وفاقی وزارت آئی ٹی اور ٹیلی کام سے ٹیکس عائد کرنے کا فیصلہ واپس لینے کی اپیل کی ہے۔

پاکستان میں کام کرنے والی پانچوں ٹیلی کام کمپنیوں نے وفاقی وزارت آئی ٹی اور ٹیلی کام اور وفاقی وزارت خزانہ کو مشترکہ خط ارسال کردیا ہے۔ خط میں کہا گیا ہے کہ فنانس بل 2020-21 میں موبائل فون کال پر فی کال ایک روپیہ فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی، ایس ایم ایس پر ایک پیسہ اور ہر ایک جی بی انٹرنیٹ پر 5 روپے کی ایف ای ڈی کی تجویز دی گئی تاہم کابینہ کی عدم منظوری کی بنا  پر وفاقی وزیر خزانہ نے پوسٹ بجٹ پریس کانفرنس میں مذکورہ ٹٰیکس فنانس بل کا حصہ نہ بنانے کا اعلان کیا۔

حیرت انگیز طور پر وفاقی وزیر خزانہ نے سینیٹ میں اپنی تقریر میں ایک بار پھر5 منٹ کی کال پر 75 پیسہ فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی عائد کرنے کا اعلان کر دیا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔