- پاکستان میں دراندازی کیلیے افغان طالبان نے مکمل مدد فراہم کی، گرفتار افغان دہشتگرد کے انکشافات
- سعودی دارالحکومت ریاض میں پہلا شراب خانہ کھول دیا گیا
- موٹر وے پولیس اہل کار کو ٹکر مارنے والی خاتون جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ
- کراچی میں رینجرز ہیڈ کوارٹرز سمیت تمام عمارتوں کے باہر سے رکاوٹیں ہٹانے کا حکم
- اوگرا کی تیل کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کرنے کی تردید
- منہدم نسلہ ٹاور کے پلاٹ کو نیلام کر کے متاثرہ رہائشیوں کو پیسے دینے کا حکم
- مہنگائی کے باعث لوگ اپنے بچوں کو فروخت کرنے پر مجبور ہیں، پشاور ہائیکورٹ
- کیا عماد، عامر اور فخر کو آج موقع ملے گا؟
- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
- قصور ویڈیو اسکینڈل میں سزا پانے والے 2 ملزمان بری کردیے گئے
- سپریم کورٹ نے اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی کو بحال کر دیا
- مرغی کی قیمت میں کمی کیلیے اقدامات کر رہے ہیں، وزیر خوراک پنجاب
- عوام کو کچھ نہیں مل رہا، سارا پیسہ سرکاری تنخواہوں میں دیتے رہیں گے؟ چیف جسٹس
- وزیراعلیٰ بننے کیلئے خود کو ثابت کرنا پڑا، آگ کے دریا سے گزر کر پہنچی ہوں، مریم نواز
- کلین سوئپ شکست؛ ویمنز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں بڑی تبدیلیاں
- قومی اسمبلی کمیٹیاں؛ حکومت اور اپوزیشن میں پاور شیئرنگ کا فریم ورک تیار
منہ کو ’تالا‘ لگا کر زبردستی ڈائٹنگ کروانے والی ’بے رحم‘ ایجاد
ویلنگٹن: نیوزی لینڈ اور برطانیہ کے سائنسدانوں نے ایک ایسا آلہ ایجاد کرلیا ہے جو واقعی میں جبڑوں کو تالا لگا کر اپنے استعمال کرنے والے کو کچھ بھی کھانے کے قابل نہیں چھوڑتا؛ اور اس طرح وہ زبردستی ڈائٹنگ کرکے اپنا وزن کم کرنے پر مجبور ہوجاتا ہے۔
خبروں کے مطابق، اس آلے کو ’’ڈینٹل سلِم‘‘ (DentalSlim) کا نام دیا ہے جو یونیورسٹی آف اوٹاگو، نیوزی لینڈ اور آر ایم ایچ کنسلٹنسی، برطانیہ کے ماہرین نے مشترکہ طور پر ایجاد کیا ہے۔
یہ ننھا سا آلہ جبڑے کے سب سے پچھلے حصے میں اوپر اور نیچے والی ڈاڑھوں کو ایک دوسرے سے اس طرح جوڑتا ہے کہ جبڑے میں نہایت معمولی حرکت کی گنجائش رہ جاتی ہے۔
جبڑے کے پچھلے حصے میں آلے کی تنصیب کا کام ایک ماہر دندان ساز، خصوصی اوزاروں کی مدد سے کرتا ہے۔
البتہ اسے استعمال کرنے والے فرد کو سہولت دی جاتی ہے کہ وہ ہنگامی حالات میں اپنے جبڑے کا تالا ایک خاص ’چابی‘ سے خود بھی کھول سکے۔
منہ میں آلہ نصب ہوجانے کے بعد سانس لینے اور بولنے میں کوئی دشواری نہیں ہوتی، لیکن اسے پہننے والا کوئی ٹھوس غذا نہیں کھاسکتا۔ لہذا وہ صرف مائع غذا (لیکویڈ ڈائٹ) ہی استعمال کرسکتا ہے۔
اس حوالے سے تحقیقی جریدے ’’برٹش ڈینٹل جرنل‘‘ میں شائع شدہ ہونے والی ایک تازہ رپورٹ کے مطابق، یہ آلہ سات صحت مند لیکن جسمانی طور پر موٹے رضاکاروں پر آزمایا گیا جنہوں نے یہ آلہ 14 دن تک (اپنے دانتوں میں) لگائے رکھا۔
مطالعے کے دوران تمام رضاکاروں کو تجارتی طور پر دستیاب مائع غذا دی گئی جس سے انہیں روزانہ صرف 1200 کیلوریز حاصل ہوئیں۔
14 دن بعد تمام رضاکاروں کے وزن میں اوسطاً 14 پاؤنڈ کی کمی ہوئی جو بلاشبہ ایک امید افزاء پیش رفت ہے۔ یہ بھی کہا جاسکتا ہے کہ تمام رضاکاروں نے روزانہ ایک پاؤنڈ کے حساب سے وزن گھٹایا۔
اس آلے کے کوئی منفی اثرات سامنے نہیں آئے، البتہ ایک رضاکار نے اعتراف کیا کہ اس نے ’’بے ایمانی‘‘ کی تھی؛ یعنی دو تین مرتبہ تجویز کردہ غذا سے ہٹ کر، پگھلی ہوئی چاکلیٹ اور سافٹ ڈرنک پی لی تھی۔
’’وزن گھٹانے میں سب سے مشکل کام ڈائٹنگ کےلیے تجویز کردہ غذا کی پابندی ہے،‘‘ پروفیسر پال برنٹن نے کہا، جو مذکورہ مقالے کے مرکزی مصنف اور اوٹاگو یونیورسٹی میں شعبہ طب کے پرو وائس چانسلر بھی ہیں۔
’’یہ آلہ ڈائٹنگ کرنے والوں کو مجبور کردیتا ہے کہ وہ کم کیلوریز والی غذا کی پابندی کریں اور اپنا وزن کم کرنے میں کامیاب رہیں،‘‘ پروفیسر برنٹن نے واضح کیا۔
ان کا کہنا ہے کہ ڈینٹل سلِم ایک کم خرچ اور غیر مضر ایجاد ہے جو وزن گھٹانے کےلیے سرجری جیسے طریقوں کا ایک محفوظ اور پرکشش متبادل بھی ہے۔ پھر اس کے مضر اثرات بھی نہیں۔
اس ایجاد کا فائدہ اپنی جگہ، لیکن پروفیسر برنٹن نے اعتراف کیا کہ وزن کم کرنے کے خواہش مند، اکثر افراد زیادہ سختی برداشت کرنے کےلیے تیار نہیں ہوتی؛ نتیجتاً انہیں بظاہر اپنی بھرپور کوششوں کے بعد بھی مطلوبہ نتائج حاصل نہیں ہوتے۔ ’’اگر آپ واقعی اپنا وزن گھٹانے میں سنجیدہ ہیں تو پھر اس آلے کے ساتھ چند دن کی تکلیف آپ کو برداشت کرنا ہوگی،‘‘ پروفیسر برنٹن نے ہنستے ہوئے کہا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔