- سی او او کی تقرری کا معاملہ کھٹائی میں پڑنے لگا
- شاہین آفریدی نے رضوان کو ٹی20 کرکٹ کا بریڈ مین قرار دے دیا
- بابراعظم کو قیادت سے ہٹانے اور پھر دوبارہ لانے کا فیصلہ بھی آئیڈیل نہیں
- والد کی جانب سے چیلنج، بیٹے نے نوٹ جوڑنے کیلئے دن رات ایک کر دیے
- مینگروو کو مائیکرو پلاسٹک آلودگی سے خطرہ لاحق
- ویڈیو کانفرنس کے دوران اپنا چہرہ دیکھنا ذہنی تکان کا سبب بنتا ہے، تحقیق
- بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی اچانک طبیعت خراب، بنی گالہ میں طبی معائنہ
- غیر ملکی وفود کی آمد، شاہراہ فیصل سمیت کراچی کی مختلف شاہراہیں بند رہیں گی
- سندھ اور بلوچستان میں گیس و خام تیل کی پیداوار میں اضافہ
- چین کی موبائل فون کمپنی کا پاکستان میں سرمایہ کاری کا اعلان
- آرمی چیف اور ایرانی صدر کی اہم ملاقات، سرحدی سلامتی اور علاقائی امن پر تبادلہ خیال
- اب کوئی ایمنسٹی اسکیم نہیں آئے گی بلکہ لوگوں کو ٹیکس دینا ہوگا، وزیر خزانہ
- شنگھائی الیکٹرک کمپنی نے کے الیکٹرک کے حصص خریدنے کی پیشکش واپس لے لی
- بھارتی ہٹ دھرمی؛ پاکستانی زائرین امیرخسرو کے عرس میں شرکت کیلیے ویزا کے منتظر
- پاک ایران صدور کی ملاقات، غزہ کیلئے بین الاقوامی کوششیں تیز کرنے پر زور
- پاکستان اور ایران کا دہشت گرد تنظیموں پر پابندی عائد کرنے کا اصولی فیصلہ
- وساکھی میلہ اورخالصہ جنم منانے کے بعد سکھ یاتری بھارت روانہ
- تحریک انصاف کا ضمنی الیکشن میں دھاندلی کے خلاف ملک گیر احتجاج کا اعلان
- 7 اکتوبر کا حملہ روکنے میں ناکامی پر اسرائیلی انٹیلیجنس چیف مستعفی
- سائفر کیس میں شک کا پورا فائدہ ملزمان کو جائے گا، اسلام آباد ہائیکورٹ
میمو کمیشن نے امتیاز سلوک کیا، رپورٹ یکطرفہ ہے، حسین حقانی، جواب آج پرسپریم کورٹ میں جمع کرایا جائیگا
اسلام آباد: میموکمیشن کی رپورٹ کے حوالے سے حسین حقانی کا جواب سپریم کورٹ میں آج جمع کرایا جائے گا۔ ایکسپریس کوذرائع سے معلوم ہواہے کہ حسین حقانی کی طرف سے 12صفحات پر مشتمل جواب کے علاوہ منصوراعجازکی غلط بیانی ثابت کرنے کے لیے کچھ دستاویزی ثبوت بھی سپریم کورٹ میںجمع کرائے جائیں گے ۔
ذرائع کے مطابق جواب میں میمو کمیشن کی رپورٹ کو حقائق کے خلاف اور یکطرفہ قرار دیا گیا ۔ جواب میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ کمیشن نے حقائق تک پہنچنے کے لیے سنی سنائی باتوں اور منصور اعجاز کے بیان پر انحصار کیا ہے ۔ حسین حقانی نے اپنے جواب میں کمیشن کی رپورٹ کو مستردکرتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ انھیں سنے اور ان پر جرح کیے بغیررپورٹ کو مرتب کیا گیا ہے جو مروجہ قوانین کے خلاف ہے ،
کمیشن نے انکوائری کے دوران امتیازی سلوک کا مظاہرہ کیا کیونکہ منصور اعجاز کو میڈیا کانفرنس کے ذریعے بیان ریکارڈ کرانے اور جرح کرنے کی سہولت دی گئی لیکن یہ سہولت انھیں فراہم نہیں کی گئی حالانکہ ان کی زندگی کو شدید خطرات لاحق تھے، بطور سفیرانھوں نے پا کستان کے مفاد اور سلامتی کو مقدم رکھا اور وہ تہہ دل سے پاکستان کے وفادار ہیں،کمیشن نے غلط طور پر نتا ئج اخذکیے ہیں،انھوں نے آئین کی خلاف ورزی کی ہے اورنہ پاکستان سے بے وفائی کا سوچ سکتے ہیں ۔
سپریم کورٹ سے رپورٹ مسترد کرنے کی استدعاکی گئی ہے ۔ ایکسپریس نے اس حوالے سے حسین حقانی کے ایڈووکیٹ آن ریکارڈ اختر علی چو ہدری سے رابطہ کیا تو انھوں نے کہا کہ عاصمہ جہانگیر کی طرف سے انہیںحسین حقانی کا جواب موصول ہوگیا ہے جوآج جمع کرایا جائے گا ۔ انھوں نے بتایا کہ جواب کے ساتھ کچھ دستاویزات بھی جمع کرائی جائیں گی تاہم انھوں نے اس حوالے سے تفصیلات دینے سے انکار کیا ۔ دوسری طرف سپریم کورٹ کا 9رکنی بینچ جمعرات کو میمو کیس کی سماعت کرے گا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔