- غیرمتعلقہ پاسپورٹ برآمد ہونے پر پی آئی اے کی ایئر ہوسٹس کینیڈا میں گرفتار
- اگلے ماہ مہنگائی کی شرح کم ہو کر 21 سے 22 فیصد کے درمیان رہنے کا امکان
- اقتصادی بحالی اور معاشی نمو کے لیے مشاورتی تھنک ٹینک کا قیام
- اے ڈی ایچ ڈی کی دوا قلبی صحت کے لیے نقصان دہ قرار
- آصفہ بھٹو زرداری بلامقابلہ رکن قومی اسمبلی منتخب
- پشاور: 32 سال قبل جرگے میں فائرنگ سے نو افراد کا قتل؛ مجرم کو 9 بار عمر قید کا حکم
- امیرِ طالبان کا خواتین کو سرعام سنگسار اور کوڑے مارنے کا اعلان
- ماحول میں تحلیل ہوکر ختم ہوجانے والی پلاسٹک کی نئی قسم
- کم وقت میں ایک لیٹر لیمو کا رس پی کر انوکھے ریکارڈ کی کوشش
- شام؛ ایئرپورٹ کے نزدیک اسرائیل کے فضائی حملوں میں 42 افراد جاں بحق
- انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کے مقابلے میں روپیہ مزید مضبوط
- پی ٹی آئی قانونی ٹیم کا چیف جسٹس اور جسٹس عامر فاروق سے استعفی کا مطالبہ
- اہم چیلنجز کا سامنا کرنے کیلیے امریکا پاکستان کے ساتھ کھڑا رہے گا، جوبائیڈن کا وزیراعظم کو خط
- عالمی اور مقامی مارکیٹوں میں سونے کی قیمت میں بڑا اضافہ ہوگیا
- اسٹاک مارکیٹ میں اتار چڑھاؤ کے بعد مندی، سرمایہ کاروں کے 17ارب ڈوب گئے
- پشاور بی آر ٹی؛ ٹھیکیداروں کے اکاؤنٹس منجمد، پلاٹس سیل کرنے کے احکامات جاری
- انصاف کے شعبے سے منسلک خواتین کے اعداد و شمار جاری
- 2 سر اور ایک دھڑ والی بہنوں کی امریکی فوجی سے شادی
- وزیراعظم نے سرکاری تقریبات میں پروٹوکول کیلیے سرخ قالین پر پابندی لگادی
- معیشت کی بہتری کیلیے سیاسی و انتظامی دباؤبرداشت نہیں کریں گے، وزیراعظم
ٹوئنٹی 20 ورلڈ کپ، فاتح ٹیم 14 نومبر کو چمچماتی ٹرافی تھامے گی
دبئی: ٹوئنٹی20ورلڈکپ کی فاتح ٹیم 14 نومبرکو چمچماتی ٹرافی تھامے گی جب کہ 16 ٹیموں میں گھمسان کے مقابلوں کا محاذ تیار ہوگیا۔
بھارتی کرکٹ بورڈ کے صدر ساروگنگولی نے گزشتہ دنوں ٹی20 ورلڈ کپ کی بھارت سے منتقلی کی تصدیق کر دی تھی،اگلے ہی روز انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے میگا ایونٹ کے نئے وینیوز کا اعلان کردیا، اومان بھی یواے ای کے ساتھ میزبانی میں شامل ہوگا۔
ٹورنامنٹ 17اکتوبر سے 14 نومبر تک ابوظبی، دبئی، شارجہ اور مسقط میں کھیلا جائے گا،یہ 2016 کے بعد پہلا ٹی 20 ورلڈ کپ ہے، آخری مرتبہ فائنل میں ویسٹ انڈیز نے انگلینڈ کو مات دی تھی،کیریبیئن ٹیم اب 5 برس بعد ٹائٹل کا دفاع کرے گی۔
اس بار میگا ایونٹ کی میزبانی بھارت کوکرنا تھی تاہم ملک میں کورونا وائرس کی صورتحال اور ٹیکس استثنیٰ کا معاملہ حل نہ ہونے پر مجبوراً منتقلی پر راضی ہونا پڑا،البتہ میزبانی کا حق بدستور بھارت کے پاس ہی رہے گا۔ آئی سی سی پہلے ہی یواے ای کو متبادل وینیو قرار دیتے ہوئے تیار رہنے کا کہہ چکی تھی۔
ورلڈ کپ سے قبل بی سی سی آئی اپنی ملتوی شدہ آئی پی ایل کی میزبانی بھی اماراتی سرزمین پر کرے گا جو19ستمبر سے شروع ہوگی،فائنل 14 اکتوبر کو متوقع ہے، اگرچہ ورلڈ کپ صرف 3 دن بعد شروع ہونا ہے تاہم آئی سی سی کو یقین دہانی کرائی گئی ہے کہ پچ اور فیلڈز میگا ایونٹ کیلیے تیار ہوں گی۔
ٹورنامنٹ کا پہلا راؤنڈ 8 ٹیموں کے درمیان کھیلا جائے گا، 2 گروپس میں تقسیم ان سائیڈز میں مجموعی طور پر 12 میچز ہوں گے جنھیں یواے ای اور اومان میں بانٹا گیا ہے،مقررہ تاریخ تک رینکنگ میں ٹاپ 8 میں جگہ نہ بنا پانے والی بنگلادیش اور سری لنکا کی ٹیموں کے ساتھ آئرلینڈ، نیدرلینڈز، اسکاٹ لینڈ، نمیبیا، اومان، پاپوا نیوگنی ان ٹیموں میں شامل ہیں۔
4 ٹاپ ٹیمیں سپر 12 میں باقی 8سائیڈزکو جوائن کریں گی۔ اس گروپ کے تمام30 میچزیواے ای میں ہی ہوں گے، سپر 12 مرحلہ 14 اکتوبر سے شروع ہوگا، ٹیموں کو 6، 6 کے 2 گروپس میں تقسیم کیا جائے گا،اس کے بعد 3 پلے آف گیمز ہوں گے، 2 سیمی فائنلز اور 14 نومبر کو فائنل شیڈول ہے۔
آئی سی سی کے چیف ایگزیکٹیو جیف ایلرڈائس نے کہاکہ ہمیں ایونٹ بھارت میں نہ ہونے سے مایوسی ہوئی مگر محفوظ ترین انعقاد ہماری واحد ترجیح ہے،اس فیصلے سے ٹورنامنٹ کا انعقاد ایک ایسے ملک میں کرنے کا موقع ملے گا جہاں پر بائیوسیکیور ماحول میں ملٹی ٹیم ایونٹس منعقد ہوتے رہے ہیں۔
بی سی سی آئی کے صدر ساروگنگولی نے کہاکہ ہم اس ٹورنامنٹ کا انعقاد اپنے ملک میں کرتے تو زیادہ بہتر تھا، اب بھی شایان شان انعقاد کیلیے پْراعتماد ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔