- لاہور کے قریب جعفر ایکسپریس میں آتشزدگی، مسافر محفوظ
- پختونخوا کابینہ میں بجٹ منظوری کیخلاف درخواست پر ایڈووکیٹ جنرل کو نوٹس
- وزیراعظم کا ٹیکس کیسز میں دانستہ التوا کا نوٹس؛ چیف کمشنر ان لینڈ ریونیو اسلام آباد معطل
- بلوچستان میں 24 تا 27 اپریل مزید بارشوں کی پیشگوئی، الرٹ جاری
- ازبکستان، پاکستان اور سعودی عرب کے مابین شراکت داری کا اہم معاہدہ
- پی آئی اے تنظیم نو میں سنگ میل حاصل، ایس ای سی پی میں انتظامات کی اسکیم منظور
- کراچی پورٹ کے بلک ٹرمینل اور 10برتھوں کی لیز سے آمدن کا آغاز
- اختلافی تحاریر میں اصلاح اور تجاویز بھی دیجیے
- عوام کو قومی اسمبلی میں پٹیشن دائر کرنیکی اجازت، پیپلز پارٹی بل لانے کیلیے تیار
- ریٹائرڈ کھلاڑیوں کو واپس کیوں لایا گیا؟ جواب آپکے سامنے ہے! سلمان بٹ کا طنز
- آئی ایم ایف کے وزیراعظم آفس افسروں کو 4 اضافی تنخواہوں، 24 ارب کی ضمنی گرانٹ پر اعتراضات
- وقت بدل رہا ہے۔۔۔ آپ بھی بدل جائیے!
- خواتین کی حیثیت بھی مرکزی ہے!
- 9 مئی کیسز؛ شیخ رشید کی بریت کی درخواستیں سماعت کیلیے منظور
- ’آزادی‘ یا ’ذمہ داری‘۔۔۔ یہ تعلق دو طرفہ ہے!
- ’’آپ کو ہمارے ہاں ضرور آنا ہے۔۔۔!‘‘
- رواں سال کپاس کی مقامی کاشت میں غیر معمولی کمی کا خدشہ
- مارچ میں کرنٹ اکاؤنٹ 619 ملین ڈالر کیساتھ سرپلس رہا
- کیویز سے اَپ سیٹ شکست؛ رمیز راجا بھی بول اٹھے
- آئی ایم ایف سے اسٹاف لیول معاہدہ جون یا جولائی میں ہونیکا امکان ہے، وزیر خزانہ
بھارت میں ٹوئٹر پر چائلڈ پورنوگرافی کا مقدمہ درج
نئی دہلی: بھارتی پولیس نے مائیکرو بلاگنگ سائٹ ٹوئٹر پر بچوں سے زیادتی کے فروغ کا الزام عائد کرتے ہوئے درجنوں مقدمات درج کرادیئے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق نئی دہلی پولیس نے ٹوئٹر کے خلاف ایک مقدمہ دائر کیا ہے جس میں مائیکرو بلاگنگ سائٹ پر چائلڈ پورنوگرافی کے فروغ کا الزام عائد کیا گیا ہے۔
نئی دہلی پولیس کا کہنا ہے کہ ٹوئٹر پر بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی کا کافی مواد موجود ہے جو غیر اخلاقی اور غیر قانونی ہے اس لیے ٹوئٹر کے بھارت میں سربراہ کیخلاف مقدمہ درج کیا ہے۔
یہ خبر پڑھیں : بھارتی پولیس کا ٹوئٹر کے دفتر پر چھاپہ
دوسری جانب ٹوئٹر نے ان الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ہماری پالیسی میں چائلڈ پورنو گرافی پر زیرو ٹالرینس ہے اور کسی بھی صورت میں اس کو فروغ نہیں ہونے دیا جاتا۔
یہ خبر بھی پڑھیں : بھارتی حکومت آزادیِ اظہار کا احترام کرے، ٹوئٹرانتظامیہ
قبل ازیں بھارتی پولیس نے ٹوئٹر کے سربراہ پر ملک کا ایسا نقشہ شائع کرنے پر مقدمہ درج کیا تھا جس میں کشمیر کو بھارت کا حصہ نہیں دکھایا گیا تھا۔ بی جے پی کے رہنما کی درخواست پر بھارتی پولیس نے ٹوئٹر کے مقامی دفتر پر بھی چھاپ مارا تھا تاہم وبا کے دنوں میں ورک فرام ہوم کی وجہ سے وہاں کوئی موجود نہیں تھا۔
یہ بھی پڑھیں : مودی سرکار ہٹ دھرمی پر قائم، ٹوئٹر کو پھر ’وارننگ‘ دے دی
واضح رہے کہ بھارت میں کورونا وبا کے دوران حکومتی نااہلی کو بے نقاب کرنے پر مودی سرکار نے ناراضگی کا اظہار کیا تھا جب کہ ایک مسلم معمر شخص کے ساتھ مار پیٹ اور داڑھی مونڈھنے کے واقعے کی ویڈیو شیئر ہونے پر بی جے پی نے الٹا ٹوئٹر پر مقدمہ درج کردیا تھا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔