کراچی میں ریسٹورنٹ میں نوجوان کی پراسرار ہلاکت کا مقدمہ درج

ویب ڈیسک  بدھ 30 جون 2021
یوشا رضوان کو کھانے میں زہر دیا گیا ہے، ذرائع

یوشا رضوان کو کھانے میں زہر دیا گیا ہے، ذرائع

 کراچی: پولیس نے ریسٹورنٹ میں نوجوان کی پراسرار ہلاکت کا مقدمہ درج کر کے تحقیقات شروع کردیں۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق 27 جون کو گلشن اقبال گلزار ہجری میرٹھ سوسائٹی کا رہائشی 20 سالہ یوشا رضوان اپنی اہلیہ کے ساتھ فاسٹ فورڈ ریسٹورنٹ میں کھانا کھاتے ہوئے دم توڑ گیا تھا، پولیس نے نوجوان کی پراسرار ہلاکت کا مقدمہ درج کر کے تحقیقات کا آغاز کردیا ہے۔ مقتول کے رشتے داروں کا کہنا ہے کہ واقعے کے بعد یوشا رضوان کو گلشن اقبال نجی اسپتال لے گئے جہاں ڈاکٹروں نے اس کی موت کی تصدیق کردی۔

بعد ازاں ورثا نوجوان کی لاش کو جناح اسپتال لے گئے جہاں اس کا پوسٹ مارٹم کیا گیا، پوسٹ مارٹم کے بعد لاش ورثا کے حوالے کردی جب کہ سمپیل گلشن اقبال پولیس  کے حوالے کردیے گئے۔ پوسٹ مارٹم رپورٹ کی روشنی میں پولیس نے فوری طور قتل کا مقدمہ مقتول کے والد رضوان شفیق کی مدعیت میں نامعلوم ملزمان کے خلاف درج کرلیا، پولیس نے سمپیل لیبارٹری بھیج دیے تاکہ موت کی اصل وجہ سامنے آسکے۔

مقتول کے ورثا نے فاسٹ فورڈ ریسٹورنٹ میں جاکر معلومات حاصل کی تو ریسٹورنٹ کے عملے نے بتایا کہ یوشا رضوان واقعے کے دن ریسٹورنٹ میں آیا تھا، اس نے کھانے کا آڈر دیتے ہوئے کہا کہ کار میں اس کی اہلیہ بیٹھی ہے وہ کھانے کی ڈیلیوری کار میں کار دیں، ہم نے کہا کہ ہمارے پاس اس وقت ویٹرز موجود نہیں، آپ دس منٹ بعد آکر اپنا آڈر لے جائیں جس کے کچھ دیر بعد وہ آکر آڈر لے کر چلا گیا، اس کے بعد ہمیں نہیں معلوم کیا ہوا۔

جب کہ مقتول کے رشتے داروں کا کہنا ہے کہ یوشا رضوان نے اپنی اہلیہ کے ساتھ کار میں کھانا شروع کیا تو اسے اچانک کھانسی شروع ہوگئی اس نے اپنی اہلیہ سے پانی مانگا تاہم اسی دوران اس کا انتقال ہوگیا۔ پولیس نے مقدمہ درج ہونے کے بعد تفتیش کا داہرہ وسیع کردیا۔ پولیس نے فاسٹ فورڈ ریسٹورنٹ اور دیگر افراد کے بیانات قلمبند کرنا شروع کردیے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ یوشا رضوان کو کھانے میں زہر دیا گیا ہے جس سے اس کی موت واقعے ہوئی، پولیس ہر پہلو سے تفتیش کر رہی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔