- چوہدری پرویزالہیٰ کے گھر کا دوبارہ محاصرہ
- وزیراعظم نے وکی پیڈیا فوری طور پر بحال کرنے کی ہدایت کردی
- کراچی: 20 روز میں جنسی زیادتی کے 5 کیسز رپورٹ؛ 3 بچیاں دوران علاج جاں بحق
- اسٹیل ملزمیں چوری؛ گرفتار کباڑیے کا ملوث پولیس افسران کے ناموں کا انکشاف
- نمک کی آڑ میں منشیات اسمگل کرنے کی کوشش ناکام بنادی گئی
- پی ایس ایل کی تیاریاں؛ پشاور زلمی بدھ سے نیشنل اسٹیڈیم میں پریکٹس شروع کرے گی
- ترکیہ زلزلہ؛ ماہر موسمیات نے سوشل میڈیا پر 36 گھنٹے قبل ہی خبردار کردیا تھا
- پی ٹی آئی کے مزید 9 سابق ممبران نے پارلیمنٹ لاجز کی رہائش گاہیں خالی کردیں
- اسرائیلی فوج کی فائرنگ میں مزید 7 فلطسینی شہید
- ڈالر بیک فٹ پر آگیا، انٹربینک ریٹ 276 روپے سے نیچے آگئے
- کراچی میں گرمی کی شدت برقرار رہنے کا امکان
- کراچی: 5 اوباش نوجوانوں کی نوعمر لڑکی سے اجتماعی زیادتی
- اردو لغت بورڈ میں ماہرین کی قلت بحران کی شکل اختیار کرگئی
- لاہور ہائیکورٹ نے فیول چارجز ایڈجسٹمنٹ کو غیر قانونی قرار دے دیا
- انتخابات 90 دن سے آگے گئے تو جیل بھرو تحریک شروع کردیں گے، عمران خان
- وزیراعظم کا توانائی کی بچت کیلئے نیکا کو ازسرنو بحال کرنیکا حکم
- كويت؛ 17 سالہ لڑکے نے فلپائنی گھریلو ملازمہ کو زیادتی کے بعد زندہ جلادیا
- پولیس سرپرستی میں اسٹیل ملز کا قیمتی سامان کباڑی کو فروخت کرنے کا انکشاف
- F9 پارک میں خاتون سے زیادتی؛ وقوعہ کی جیوفینسنگ سے ایک ہزار افراد کی فہرست تیار
- ہاتھوں کے گٹھیا کا نیا امید افزا علاج دریافت
مستقبل کی اڑن کار نے دو ہوائی اڈوں کے درمیان پہلا سفرمکمل کرلیا

سلوواکیہ کی کمپنی نے اڑن کار کا اہم تجربہ کیا ہے جس میں ایک سے دوسرے ایئرپورٹ کامیاب اڑان بھری گئی ہے۔ فوٹو: کلائن ایئر
سلوواکیہ: دنیا بھر میں اڑنے والی کاروں پر کام ہورہا ہے۔ اب اس ضمن میں ’ایئرکار‘ کو دنیا کی پہلی اڑن گاڑی کا اعزاز حاصل ہوا ہے جو سلوواکیہ کے نٹرا ایئرپورٹ سے اڑی اور 35 منٹ بعد ایک دوسرے شہر براٹسلاوا کے ہوائی اڈے پر اترگئی۔
اس میں بی ایم ڈبلیو کا انجن نصب ہے اور کسی خاص ایندھن کی ضرورت نہیں رہتی۔ ایئرکار کو کسی بھی پیٹرول پمپ پر لے جائیں اور ایندھن ڈلوانے کے بعد اڑان بھرنے کے لیے تیار ہوجائیں۔ اس کے تخلیق کار پروفیسر اسٹیفن کلائن کہتے ہیں کہ یہ زیادہ سے زیادہ 2500 میٹر کی بلندی پررہتے ہوئے ایک ہزار کلومیٹر کا سفر طے کرسکتی ہے اور اب تک 40 گھنٹے کی پرواز کرچکی ہے۔
تاہم اب بھی اڑنے کے لیے اسے رن وے کی ضرورت ہے کیونکہ لینڈنگ اور ٹیک آف کے لیے کچھ فاصلہ درکار ہوتا ہے۔ رن پر سوا دومنٹ تک دوڑنے کے بعد کار ہوائی جہاز میں بدل جاتی ہے اور ہموار انداز میں پرواز کرنے لگتی ہے۔ ٹیک آف کے وقت اس کے بازو کھل جاتے ہیں اور لینڈنگ سے پہلے اس کے تنگ زاویئے والے بازو سکڑ کر اندر چلے جاتے ہیں۔
پروفیسراسٹیفن کلائن کے مطابق اس کا پہلا تفصیلی سفرخوشگوار اور انتہائی آرام دہ قرار دیا ہے۔ اس دوران صحافیوں کو مدعو کیا گیا جنہوں نے اس تاریخی پرواز کو دیکھا اور اسے رپورٹ کیا۔ اپنے سفر کے دوران اڑن کار 170 کلومیٹر فی گھنٹے کی رفتار سے پرواز کی لیکن اس میں دو لوگوں کے بیٹھنے کی گنجائش ہے۔ مجموعی طور پر کار 200 وزن ہی اٹھاسکتی ہے۔
مستقبل کی سواری اور بڑی مارکیٹ
اس وقت دنیا بھر میں اڑن کاروں کا چرچا ہے جس پر کئی ادارے کام کررہے ہیں۔ 2019 میں مورگن اسٹینلے کمپنی نے پیش گوئی کی تھی کہ 2040 تک ہوا میں اڑنے والی گاڑیوں کی عالمی مارکیٹ ڈیڑھ ٹن ٹریلیئن ڈالرتک جاپہنچے گی۔ دیگر تجزیہ نگاروں نے بھی اس کامیابی کو خوش آئند قرار دیا ہے۔
کلائن وژن نامی کمپنی نے دو سال کی محنت سے یہ اڑن کار بنائی ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ اب تک صرف امریکا سے ہی 40 ہزار اڑن کاروں کے آرڈر موصول ہوچکےہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔