ہڈیوں کے عارضے میں مبتلا بچی کی وزیرِاعظم عمران خان سے مدد کی اپیل

ویب ڈیسک  جمعرات 1 جولائی 2021
غزہ کی بیٹی ولاء یوسف کے والد نے اپنی بیٹی کے علاج کے لیے وزیرِ اعظم پاکستان سے مدد کی اپیل کی ہے۔ فوٹو: فائل

غزہ کی بیٹی ولاء یوسف کے والد نے اپنی بیٹی کے علاج کے لیے وزیرِ اعظم پاکستان سے مدد کی اپیل کی ہے۔ فوٹو: فائل

 کراچی:  تباہ حال غزہ سے تعلق رکھنے والے شہری یوسف حسن نے پاکستانی وزیرِ اعظم اور دیگر شخصیات سے اپیل کی ہے کہ ان کی بیٹی ولاء یوسف کے پاکستان میں علاج میں مدد کی جائے۔

یوسف حسن نے مختلف سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر کہا ہے کہ ان کی بیٹی ہڈیوں کے ایک تکلیف دہ لیکن قابلِ علاج عارضے ’ملٹی پل آرتھروگرائپوسِس‘ کی شکار ہیں۔ اس میں ہڈیوں کی نشوونما رک جاتی ہے اور ہڈیاں مڑنے لگتی ہیں۔ اسی بنا پر ننھی ولاء سخت تکلیف میں ہے۔ وہ اٹھنے، بیٹھنے اور چلنے پھرنے سے بھی قاصر ہے۔ یہ مرض پیدائشی طور پر ہی حملہ آور ہوتا ہے۔ اس میں کئی آپریشن سے ہڈیوں کے جوڑوں کو درست کیا جاتا ہے۔ مریض کو مختلف فزیوتھراپی سے گزارا جاتا ہے اور علاج سے خاصی حد تک افاقہ ہوجاتا ہے۔

اسی لیے پوری امید کے ساتھ ولاء یوسف کےوالد نے اپنی 15 سالہ بیٹی کے لیے وزیرِ اعظم عمران خان سے مدد کی اپیل کی ہے۔ ولاء یوسف کے والد انتہائی کسمپرسی کے شکار ہیں۔ اول ناکافی وسائل اور دوم جدید طبی سہولیات نہ ہونے کی بنا پر وہ اپنی بیٹی کا فلسطین میں علاج کرانے سے قاصر ہیں۔

 

فلسطین میں ایک جانب تو سادہ انفراسٹرکچر بھی تباہ ہوچکا ہے اور دوم صحت کی سہولیات نہ ہونے کے برابر ہے۔ المیہ یہ ہے کہ ہزاروں معصوم فلسطینی بچے کینسر کے شکار ہیں اور ادویہ اور مہنگے علاج سے قاصر ہیں۔ دوسری جانب قابض اسرائیلی افواج نے 14 برس سے غزہ کا محاصرہ کررکھا ہے جس کی بدولت دوا تو درکنار، اشیائے خوردونوش کا کال پڑچکا ہے۔

حال ہی میں ماہِ رمضان میں فلسطین پر وحشیانہ بمباری کی گئی ہے جس سے رہے سہے مکانات اور کاروباری مراکز مٹی کا ڈھیر بن چکے ہیں۔ اس سے قبل 2017 میں فلسطین پر ہولناک بمباری کی گئی تھی جس  سے 50 فیصد رہائشی مکانات تباہ ہوگئے تھے۔

مظلوم فلسطینی پیچیدہ امراض کے علاج کے لیے در در کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہیں اور بہت مشکل سے مصر تک ہی پہنچ پاتےہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔