راولپنڈی:3 دہائیوں کے دوران 205 افراد دہشت گردی کانشانہ بنے

قیصر شیرازی  بدھ 22 جنوری 2014

تازہ ترین خبروں اور تجزیوں کیلئے سبسکرائب کریں

راولپنڈی: ملک بھرمیں دہشت گردی کی نئی لہرکے باعث شہراور کینٹ بھرمیں تمام حساس مقامات اوراداروں کی سیکیورٹی سخت ترین کردی گئی ہے۔

کلوزسرکٹ کیمروںمیں بھی اضافہ کردیا گیاہے۔ راولپنڈی شہراور کینٹ میںگزشتہ 3دہائیوں کے دوران دہشت گردی و خودکش حملوںکی 18وارداتوں میںمجموعی طورپر 205افراد شہید اور 2931زخمی ہوئے۔ شہیدہونے والوںمیں سابق وزیراعظم بینظیربھٹو، سابق سرجن جنرل لیفٹیننٹ جنرل مشتاق بیگ سمیت 2جنرل، 1بریگیڈیئر 3کرنل بھی شامل ہیںجبکہ دہشت گردی کی ان کارروائیوںمیں گرفتارکیے جانے والے کسی بھی ملزم کو عدالتوں سے سزانہیں ہوسکی۔ سب ناقص تفتیش، گواہان نہ ہونے کے باعث باعزت بری ہوگئے۔ 6کیسوں کوداخل دفترکر دیا گیا۔ صرف جنرل ہیڈکوارٹر پرحملے کے ملزمان کو سزائے موت، عمرقید کی سزائیں دی گئیں جوکہ فوجی عدالت نے سنائی تھیں۔ 87میں کشمیری بازارمیں دھماکے سے 5افراد شہیدہوئے۔ 95میں چوہڑچوک کے قریب ایرانی کیڈٹ کی گاڑی پر دہشت گردی سے 13افراد جاںبحق ہوئے۔

2001میں پیرودھائی خودکش حملے میں 15افراد، پشاورروڈ پرسوزوکی دھماکے میں 5افراد، مال روڈپر خودکش حملے میں سرجن جنرل لیفٹیننٹ جنرل مشتاق بیگ سمیت 2افراد، آراے بازارکے قریب حساس ادارے کی گاڑی پرحملے میں11افراد، اسی جگہ دوسرے خودکش حملے میں 9افراد، قاسم مارکیٹ کے قریب مسجدپر حملے میںجنرل سمیت 11افراد، چئیرمین جوائنٹ چیف آف اسٹاف کمیٹی کے گھرکے قریب پکٹ پرحملے میں 7افراد، جی ایچ کیو پرحملے میںبریگیڈیئر اورکرنل سمیت 11افراد، سابق صدر پرویزمشرف پرعمار چوک میں خودکش حملے میں 4جبکہ جھنڈا چیچی چوک میں ہونے والے خودکش حملے میں 23افراد، 27دسمبر 2007کو لیاقت باغ چوک میں خودکش حملے میں بینظیربھٹو سمیت 21افراد، امام بارگاہ قصرسجاد پرگزشتہ سال محرم میں خودکش حملے میں 19افراد جبکہ اسی امام بارگاہ پر دوسرے حملے میں 2اہلکار شہیدہوئے۔ عاشورے کوسانحہ راولپنڈی میں 11افراد، امام بارگاہ گریسی لائن پر خودکش حملے میں 17افراد، آراے بازارمیں جی ایچ کیوکے گیٹ6 کے قریب گزشتہ روزہونے والے خودکش حملے میں 15افراد نے جام شہادت نوش کیا۔ سابق وزیراعظم بینظیربھٹو قتل کیس 6سال سے عدالت میں زیرسماعت ہے۔ امام بارگاہ قصرسجاد حملہ کیس کوداخل دفترکر دیاگیا ہے۔ سابق صدرمشرف پر خودکش حملے اورلیفٹیننٹ جنرل مشتاق بیگ کیسوں کے مقدمات کے ملزمان بھی باعزت بری ہوچکے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔