- اسمگلنگ کا قلع قمع کرکے خطے کو امن کا گہوارہ بنائیں گے ، شہباز شریف
- پاکستان میں دراندازی کیلیے طالبان نے مکمل مدد فراہم کی، گرفتار افغان دہشتگرد کا انکشاف
- سعودی دارالحکومت ریاض میں پہلا شراب خانہ کھول دیا گیا
- موٹر وے پولیس اہل کار کو ٹکر مارنے والی خاتون جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ
- کراچی میں رینجرز ہیڈ کوارٹرز سمیت تمام عمارتوں کے باہر سے رکاوٹیں ہٹانے کا حکم
- اوگرا کی تیل کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کرنے کی تردید
- منہدم نسلہ ٹاور کے پلاٹ کو نیلام کر کے متاثرہ رہائشیوں کو پیسے دینے کا حکم
- مہنگائی کے باعث لوگ اپنے بچوں کو فروخت کرنے پر مجبور ہیں، پشاور ہائیکورٹ
- کیا عماد، عامر اور فخر کو آج موقع ملے گا؟
- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
- قصور ویڈیو اسکینڈل میں سزا پانے والے 2 ملزمان بری کردیے گئے
- سپریم کورٹ نے اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی کو بحال کر دیا
- مرغی کی قیمت میں کمی کیلیے اقدامات کر رہے ہیں، وزیر خوراک پنجاب
- عوام کو کچھ نہیں مل رہا، سارا پیسہ سرکاری تنخواہوں میں دیتے رہیں گے؟ چیف جسٹس
- وزیراعلیٰ بننے کیلئے خود کو ثابت کرنا پڑا، آگ کے دریا سے گزر کر پہنچی ہوں، مریم نواز
- کلین سوئپ شکست؛ ویمنز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں بڑی تبدیلیاں
راولپنڈی:3 دہائیوں کے دوران 205 افراد دہشت گردی کانشانہ بنے
راولپنڈی: ملک بھرمیں دہشت گردی کی نئی لہرکے باعث شہراور کینٹ بھرمیں تمام حساس مقامات اوراداروں کی سیکیورٹی سخت ترین کردی گئی ہے۔
کلوزسرکٹ کیمروںمیں بھی اضافہ کردیا گیاہے۔ راولپنڈی شہراور کینٹ میںگزشتہ 3دہائیوں کے دوران دہشت گردی و خودکش حملوںکی 18وارداتوں میںمجموعی طورپر 205افراد شہید اور 2931زخمی ہوئے۔ شہیدہونے والوںمیں سابق وزیراعظم بینظیربھٹو، سابق سرجن جنرل لیفٹیننٹ جنرل مشتاق بیگ سمیت 2جنرل، 1بریگیڈیئر 3کرنل بھی شامل ہیںجبکہ دہشت گردی کی ان کارروائیوںمیں گرفتارکیے جانے والے کسی بھی ملزم کو عدالتوں سے سزانہیں ہوسکی۔ سب ناقص تفتیش، گواہان نہ ہونے کے باعث باعزت بری ہوگئے۔ 6کیسوں کوداخل دفترکر دیا گیا۔ صرف جنرل ہیڈکوارٹر پرحملے کے ملزمان کو سزائے موت، عمرقید کی سزائیں دی گئیں جوکہ فوجی عدالت نے سنائی تھیں۔ 87میں کشمیری بازارمیں دھماکے سے 5افراد شہیدہوئے۔ 95میں چوہڑچوک کے قریب ایرانی کیڈٹ کی گاڑی پر دہشت گردی سے 13افراد جاںبحق ہوئے۔
2001میں پیرودھائی خودکش حملے میں 15افراد، پشاورروڈ پرسوزوکی دھماکے میں 5افراد، مال روڈپر خودکش حملے میں سرجن جنرل لیفٹیننٹ جنرل مشتاق بیگ سمیت 2افراد، آراے بازارکے قریب حساس ادارے کی گاڑی پرحملے میں11افراد، اسی جگہ دوسرے خودکش حملے میں 9افراد، قاسم مارکیٹ کے قریب مسجدپر حملے میںجنرل سمیت 11افراد، چئیرمین جوائنٹ چیف آف اسٹاف کمیٹی کے گھرکے قریب پکٹ پرحملے میں 7افراد، جی ایچ کیو پرحملے میںبریگیڈیئر اورکرنل سمیت 11افراد، سابق صدر پرویزمشرف پرعمار چوک میں خودکش حملے میں 4جبکہ جھنڈا چیچی چوک میں ہونے والے خودکش حملے میں 23افراد، 27دسمبر 2007کو لیاقت باغ چوک میں خودکش حملے میں بینظیربھٹو سمیت 21افراد، امام بارگاہ قصرسجاد پرگزشتہ سال محرم میں خودکش حملے میں 19افراد جبکہ اسی امام بارگاہ پر دوسرے حملے میں 2اہلکار شہیدہوئے۔ عاشورے کوسانحہ راولپنڈی میں 11افراد، امام بارگاہ گریسی لائن پر خودکش حملے میں 17افراد، آراے بازارمیں جی ایچ کیوکے گیٹ6 کے قریب گزشتہ روزہونے والے خودکش حملے میں 15افراد نے جام شہادت نوش کیا۔ سابق وزیراعظم بینظیربھٹو قتل کیس 6سال سے عدالت میں زیرسماعت ہے۔ امام بارگاہ قصرسجاد حملہ کیس کوداخل دفترکر دیاگیا ہے۔ سابق صدرمشرف پر خودکش حملے اورلیفٹیننٹ جنرل مشتاق بیگ کیسوں کے مقدمات کے ملزمان بھی باعزت بری ہوچکے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔