سرحد پار تجارت معطل، بھارت میں پاکستانی ڈپٹی ہائی کمشنر طلب

ایکسپریس ٹریبیون رپورٹ  بدھ 22 جنوری 2014
بھارت تا حال منشیات اسمگلنگ کے ثبوت فراہم کرنے میں ناکام رہا ہے،ڈی جی ٹا ٹا. فوٹو:فائل

بھارت تا حال منشیات اسمگلنگ کے ثبوت فراہم کرنے میں ناکام رہا ہے،ڈی جی ٹا ٹا. فوٹو:فائل

نئی دہلی: بھارت نے سرحد پار تجارت میں ملوث ایک پاکستانی ٹرک ڈرائیورکے مبینہ اسمگلنگ کے الزام پکڑے جانے کے بعدپاکستان کی جانب سے سرینگر مظفرآباد بس اور ٹرک سروس کو معطل کرنے کے فیصلے پر بھارت میں پاکستان کے ڈپٹی ہائی کمشنر کوطلب کرلیا ہے۔

بھارتی خبر رساں ادارے پی ٹی آئی کے مطابق بھارت نے سرحد پار تجارت اور بس سروس کی معطلی کے سلسلے میں پاکستانی ڈپٹی ہائی کمشنر کو طلب کیا ہے ۔بھارت نے مبینہ طور پرکنٹرول لائن (ایل او سی) تجارت کی آڑ میں منشیات کی اسمگلنگ کے الزام میں آزاد کشمیر کے ایک ٹرک ڈرائیور کوحراست میں لیا تھا جبکہ پاکستان نے ٹرک ڈرائیور کی رہائی کا مطالبہ کیا جو بھارت نے مسترد کردیا۔ پاکستان نے آزاد کشمیر میں 27 بھارتی ٹرک ڈرائیوروں کو حراست میں لے لیا جس کے بدلے میں بھارت نے پاکستان کے مزید48 ٹرک ڈرائیوروں کوپکڑ لیا۔

 photo 2_zps04027a53.jpg

19 جنوری کوآزاد جموں کشمیر ٹریول اینڈ ٹریڈ اتھارٹی( ٹاٹا) نے اعلان کیا کہ بھارت کی جانب سے پاکستانی ڈرائیوروں کی رہائی تک سری نگر مظفر آباد بس اور ٹرک سروس معطل رہے گی ۔ اتوار کو ٹاٹا کے ڈائریکٹر جنرل بریگیڈیئر(ر) محمد اسماعیل نے کہا کہ یہ دوسرا موقع ہے جب بھارت نے آزاد جموں کشمیر سے تجارت کے خلاف مذموم پروپیگنڈا کیا ہے ۔ دریں اثنا بھارتی جموں کشمیر پولیس نے آزاد کشمیر ٹرک ڈرائیور محمد شفیق کے خلاف منشیات اسمگل کرنے کا مقدمہ درج کردیا ہے ڈی جی ٹا ٹا نے کہا کہ بھارت تا حال منشیات اسمگلنگ کے ثبوت فراہم کرنے میں ناکام رہا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔