- آئینی ترامیم؛ امید ہے مولانا ووٹ دیں گے، وزیر دفاع خواجہ آصف
- ویمنز ٹیم کو جنوبی افریقا کیخلاف سیریز سے قبل بڑا دھچکا
- آئینی ترامیم کا کابینہ کو نہیں پتہ مجھے کیسے پتہ ہوگا، نائب وزیراعظم
- ضمانت پر رہائی کے بعد دہلی کے وزیراعلیٰ کا مستعفی ہوکر دوبارہ الیکشن لڑنے کا فیصلہ
- اسلام آباد؛ خود کو حساس ادارے کا ملازم ظاہر کرکے وارداتوں کرنیوالے 2افراد گرفتار
- سوات میں بہو نے ساس کو قتل کرکے ڈکیتی کا روپ دے دیا
- لاہور؛ 8 سالہ بچے کیساتھ بد فعلی کی کوششں کرنے والا ملزم گرفتار
- تمام پی پی سینیٹرز، ایم این ایز کو پارٹی ہدایت کے مطابق ووٹ دینے کا حکم
- لاہور سمیت پنجاب کے بیشتر اضلاع میں گرمی اور حبس کی شدت میں اضافہ
- آئینی ترامیم سپریم کورٹ پر شب خون مارنے کے مترادف ہے، مشیر اطلاعات کے پی
- ن لیگی وفد کی چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو سے ملاقات
- چترال میں دو روزہ تجارتی نمائش 'چترال ایکسپو' کا افتتاح
- چیمپئینز ون ڈے کپ؛ بونس پوائنٹس ترمیم کا اعلان
- راولپنڈی سے چوری ہونے والی گاڑی موٹروے ایم ون سے برآمد
- لاہور؛ مشکوک افراد کی فائرنگ سے گشت پر مامور کانسٹیبل جاں بحق
- کراچی پولیس مقابلے میں 2 ڈاکو گرفتار، اے ایس آئی زخمی
- بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کی نجکاری؛ لازمی سروس ایکٹ نافذ
- کراچی میں موسم زیادہ تر ابرآلود اور رات میں بوندا باندی کا امکان
- گوادر پورٹ تک رسائی کیلیے ترکمانستان کا پاکستان کیساتھ جلد معاہدے کا امکان
- ایس آئی ایف سی کی سہولت کاری سے تیل اور گیس کے ذخائر میں اضافہ
کورونا کی چوتھی لہر کا خدشہ، طبی ماہرین پریشان
کراچی: طبی ماہرین کی جانب سے کورونا کی چوتھی لہر کا خدشہ ظاہر کرنے کے باوجود کراچی کے عوام کورونا ایس او پیز پر عمل درآمد کرتی نظر نہیں آتی ہے۔
حکومت سندھ کی جانب سے کورونا پابندیوں میں نرمی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے عوام نے احتیاطی تدابیر کو مکمل طور پر نظر انداز کر دیا ہے۔ حکومت سندھ کی جانب سے کورونا کی روک تھام کے لگائی گئی پابندیوں میں نرمی کے بعد ایک جانب تو شہر میں معمولات زندگی بحال ہو گئے ہیں اور بڑے پیمانے پر لوگوں کو روزگار کے مواقع حاصل ہو رہے ہیں۔
تاہم ان پابندیوں میں نرمی کے لیے حکومت سندھ نے یہ ہدایات جاری کی تھیں کہ عوام فوری ویکسی نیشن کرائیں گے اور ایس او پیز کی پابندی کریں گے لیکن دوسری جانب عوام نے نرمی کا ناجائز فائدہ اٹھاتے ہوئے ان ایس او پیزکی دھجیاں اڑا دی ہیں۔ شہر کے کسی بھی علاقے میں عوامی مقامات ہوں یا بازار مارکیٹیں یا مساجد ، کورونا ایس او پیز پر عمل درآمد نظر نہیں آ رہا ہے۔
ایکسپریس نے کورونا پابندیوں میں نرمی کے بعد شہر میں معمولات زندگی کا جائزہ لیا تو یہ دیکھنے میں آیا کہ بیشتر علاقوں میں عوامی مقامات ، کاروباری مراکز ، بازاروں ، مارکیٹوں اور رہائشی علاقوں میں کورونا ایس او پیز پر عوام عمل درآمد کرتے ہوئے نظر نہیں آ رہے ہیں۔
شہریوں کی بڑی تعداد نے ماسک کا استعمال کم کر دیا ہے جن مقامات پر سینی ٹائزر گیٹ نصب کیے گئے تھے یا تو وہ ہٹا دیے گئے ہیں یا ان میں سے بیشتر غیر فعال ہوگئے ہیں۔ ماسک کا استعمال سرکاری اور نجی دفاتر کے علاوہ بڑے مالز ، ریسٹورنٹس ، اسپتالوں اور دیگر اداروں میں کیا جا رہا ہے۔
اشرافیہ کے علاقوں میں شہری ماسک یا کورونا ایس او پیز پر عمل درآمد کرتے نظر آتے ہیں۔ سماجی رہنما قاضی صدرالدین کا کہنا ہے کہ کورونا ابھی ختم نہیں ہوا ہے۔
پی ایم اے کے سیکریٹری جنرل ڈاکٹر قیصر سجاد نے کہا کہ کورونا کی چوتھی لہر خطرناک ہو سکتی ہے کیونکہ وائرس کی نئی اقسام سامنے آئی ہیں، تاجر رہنما عتیق میر نے کہا کہ کورونا کی ہر لہر نے لوگوں کو معاشی طور پر تباہ کیا ہے، عوام اور تاجروں سے درخواست ہے کہ وہ احتیاطی تدابیر پر عمل کریں۔
وزیر تعلیم سندھ سعید غنی نے کہا کہ حکومت سندھ کی کوشش ہے کہ کراچی سمیت صوبے بھر میں عوام کو جلد از جلد کورونا ویکسین لگوائی جائیں جس کے لیے مختلف اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ عوام نے احتیاط نہیں کیں تو پھر کورونا وبا کی روک تھام کے لیے سخت فیصلے کریں گے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔