مسلسل دہشت گردی کے باجود لائحہ عمل طے نہ ہوسکا،الطاف حسین

ایکسپریس ڈیسک  جمعرات 23 جنوری 2014
یہی صورتحال رہی تومایوسی اوربدگمانی پیداہونا فطری عمل ہے۔ فوٹو: فائل

یہی صورتحال رہی تومایوسی اوربدگمانی پیداہونا فطری عمل ہے۔ فوٹو: فائل

لندن: متحدہ قومی موومنٹ کے قائدالطاف حسین نے چارسدہ میں سرڈھیری بازارمیں پولیس وین کے قریب بم دھماکے کی سخت مذمت کی ہے اورپرگہرے دکھ اورافسوس کا اظہار کیاہے۔

ایک بیان میں الطاف حسین نے کہاکہ پاکستان کے معصوم شہری مساجد،امام بارگاہوں،بازاروں اورسڑکوں پربم دھماکوں میں شہیدہو رہے ہیں،پولیس، سیکیورٹی فورسزکے افسران واہلکاروں کوسفاک دہشت گردکھلی دہشت گردی کانشانہ بنارہے ہیں تاہم اس کے باوجودحکومت اورقومی سلامتی کے ادارے ملک و قوم کودہشت گردی کے عفریت سے نجات دلانے کیلیے نہ توکوئی ٹھوس لائحہ عمل مرتب کرسکے نہ ہی اپنی سمت کاتعین کرسکے، یہی صورتحال رہی تومایوسی اوربدگمانی پیداہونا فطری عمل ہے۔

الطا ف حسین نے صدرممنون حسین،وزیر اعظم نوازشریف اور وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثارسے مطالبہ کیاہے سرڈھیری بازارمیں بم دھماکے کا نوٹس لیاجائے اور اس میں ملوث دہشت گردوںکو گرفتارکرکے قرارواقعی سزادی جائے۔ایک اوربیان میں الطاف حسین نے اپنی جانوں پرکھیل کربچوں کوپولیوسے بچاؤکے قطرے پلانے والے پولیوورکرزسے مکمل ہمدردی ویکجہتی کااظہارکیا۔ الطا ف حسین نے وفاقی اورصوبائی حکومت سے مطالبہ کیاکہ دہشت گردی کانشانہ بننے والے پولیوورکرز کے لواحقین سے زبانی ہمدردی کے دوبول بولنے کے بجائے پولیو ورکز کو تحفظ فراہم کیاجائے ۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔