ایران اورامریکا آپس کی نفرتوں کو دوستی میں بدل سکتے ہیں، ایرانی صدر حسن روحانی

رائٹرز  جمعرات 23 جنوری 2014
سعودی عرب اور قطرکو شام کے حوالے سے شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہنا تھا کہ دونوں ممالک شام میں باغیوں کی مدد کر رہے ہیں، ایرانی صدر۔ فوٹو؛ فائل

سعودی عرب اور قطرکو شام کے حوالے سے شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہنا تھا کہ دونوں ممالک شام میں باغیوں کی مدد کر رہے ہیں، ایرانی صدر۔ فوٹو؛ فائل

ڈیوس: ایران کے صدر حسن روحانی کا کہنا ہے کہ اگر تہران اور واشنگٹن کو شش کریں تو دونوں ممالک کے درمیان گزشتہ 3 دہائیوں سے جاری نفرت اور دشمنی دوستی میں تبدیل ہو سکتی ہے۔

غیرملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق ورلڈ اکانومک فورم کے اجلاس کے لئے ڈیوس پہنچنے پر سوئس ٹیلی ویزن کو انٹر ویو دیتے ہوئے حسن روحانی کا کہنا تھا کہ ماضی میں ایران اور امریکا کے تعلقات سرد مہری کا شکار رہے لیکن دونوں ممالک کوششوں سے آپس کے حالات میں بہتری لا سکتے ہیں، اس مقصد کے لئے ضروری ہے کہ ایک دوسرے پر اعتماد کیا جائے اور ایران امریکا سمیت پوری دنیا سے دوستانہ تعلقات کے لئے کوششیں کر رہا ہے۔

ایران میں امریکی سفارتخانے کے حوالے سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں حسن روحانی کا کہنا تھا کہ کوئی بھی کسی کا ازلی دشمن ہوتا ہے اور نہ ازلی دوست اس لئے ہمیں آپس کی نفرتیں ختم کر کے ایک دوسرے کی طرف دوستی کا ہاتھ بڑھانا چاہیئے۔

ایرانی صدر کا کہنا تھا کہ جینیوا میں شام میں امن کے حوالے سے ہونے والی کا نفرنس پر کوئی حتمی بیان جاری نہیں کیا جا سکتا تاہم ایران کی خواہش ہے کہ جینیوا ٹو کانفرنس میں شامی عوام کی خواہشات کو مد نظر رکھا جائے۔ ان کا سعودی عرب اور قطر کو شام کے حوالے سے شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہنا تھا کہ دونوں ممالک شام میں باغیوں کی مدد کر رہے ہیں، دونوں ممالک مشرق وسطی میں اپنا اثرورسوخ چاہتے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔