- سائفر کیس میں بانی پی ٹی آئی کو سزا سنانے والے جج کے تبادلے کی سفارش
- فافن کی ضمنی انتخابات پر رپورٹ،‘ووٹوں کی گنتی بڑی حد تک مناسب طریقہ کار پر تھی’
- بلوچستان کے علاقے نانی مندر میں نایاب فارسی تیندوا دیکھا گیا
- ججز دھمکی آمیز خطوط، اسلام آباد ہائیکورٹ کا مستقبل میں متفقہ ردعمل دینے کا فیصلہ
- عوام کو ٹیکسز دینے پڑیں گے، اب اس کے بغیر گزارہ نہیں، وفاقی وزیرخزانہ
- امریکا نے ایران کیساتھ تجارتی معاہدے کرنے والوں کو خبردار کردیا
- قومی اسمبلی میں دوران اجلاس بجلی کا بریک ڈاؤن، ایوان تاریکی میں ڈوب گیا
- سوئی سدرن کے ہزاروں ملازمین کو ریگولرائز کرنے سے متعلق درخواستیں مسترد
- بہیمانہ قتل؛ بی جے پی رہنما کے بیٹے نے والدین اور بھائی کی سپاری دی تھی
- دوست کو گاڑی سے باندھ کر گاڑی چلانے کی ویڈیو وائرل، صارفین کی تنقید
- سائنس دانوں کا پانچ کروڑ سورج سے زیادہ طاقتور دھماکوں کا مشاہدہ
- چھوٹے بچوں کے ناخن باقاعدگی سے نہ کاٹنے کے نقصانات
- ایرانی صدر کا دورہ کراچی، کل صبح 8 بجے تک موبائل سروس معطل رہے گی
- ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کراچی پہنچ گئے، مزار قائد پر حاضری
- مثبت معاشی اشاریوں کے باوجود اسٹاک مارکیٹ میں مندی کا رجحان
- اقوام متحدہ کے ادارے پر حماس کی مدد کا اسرائیلی الزام جھوٹا نکلا
- نشے میں دھت مسافر نے ایئرہوسٹس پر مکے برسا دیئے؛ ویڈیو وائرل
- سعودیہ سے دیر آنے والی خاتون 22 سالہ نوجوان کے ساتھ لاپتا، تلاش شروع
- بیوی کی ناک اور کان کاٹنے والا سفاک ملزم ساتھی سمیت گرفتار
- پنجاب میں پہلے سے بیلٹ باکس بھرے ہوئے تھے، چیئرمین پی ٹی آئی
بلڈ پریشر کم کرنا چاہتے ہیں تو کھنچاؤ کی ورزش آزمائیں
ٹورنٹو، کینیڈا: ایک نئے مطالعے سے معلوم ہوا ہے کہ اسٹریچنگ کی ورزشیں بلڈ پریشر کو بہترانداز میں قابو میں رکھ سکتی ہیں۔ بلکہ بعض ماہرین کا اصرار ہے کہ جسمانی کھنچاؤ کی ورزشیں تیزقدمی (واکنگ) سے بھی بہتر ثابت ہوسکتی ہیں۔
مطالعے کے تحت اگر ہفتے میں پانچ روز، صرف 30 منٹ روزانہ اسٹریچنگ کی جائے تو اس سے بلڈ پریشر قابو کرنے میں بہت مدد ملتی ہے۔ لیکن یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ ایئروبک ورزشوں کے فوائد اپنی جگہ اہمیت رکھتے ہیں جو ایک مفید عمل بھی ہے۔
اس طرح لاک ڈاؤن میں رہتے ہوئے بھی گھر بیٹھے ورزش کم کرنے کا یہ بہترین نسخہ ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ دن میں کسی بھی وقت کھنچاؤ کی ورزشوں سے یکساں فوائد حاصل ہوسکتے ہیں۔ یہ تحقیق کینیڈا کی سسکواچن یونیورسٹی کے پروفیسر فِل چِلی بیک نے کی ہے۔
ڈاکٹر فِل کہتے ہیں کہ ٹی وی دیکھتے ہوئے بھی اسٹریچنگ کی جاسکتی ہے اور ہفتے میں پانچ روز، نصف گھنٹے تک اسٹریچنگ کی جائے تو اس کے فوائد دوسرے مہینے سامنے ظاہر ہونے لگتے ہیں۔ لیکن ڈاکٹرفِل نےکہا کہ توند کم کرنے میں واک کا کوئی نعم البدل نہیں۔
اسی بات کو مدِ نظر رکھتے ہوئے ڈاکٹر فِل نے واک اور اسٹریچنگ دونوں کو ہی آزمانے کا فیصلہ کیا۔ تاہم وہ کہتے ہیں کہ اسٹریچنگ سے خون کی رگیں لچکدار ہوجاتی ہیں اور ان میں خون کا بہاؤ بہتر ہوجاتا ہے۔ اس طرح بلڈ پریشر میں کمی آنے لگتی ہے۔
انہوں نے اٹکل میں 40 مرد اور 30 خواتین کا انتخاب کیا ۔ ان سب کو یہ انتخاب دیا گیا کہ آیا وہ ہفتے میں پانچ روز 30 منٹ کے لئے اسٹریچنگ کریں یا پھر واک کیجئے۔ ان سے کہا گیا کہ وہ دو ماہ تک یہ معمول برقرار رکھیں۔
شریک افراد کی اکثریت یا تو بلڈ پریشر نارمل سے تھوڑی اوپر تھا یعنی 130/85 سے 139/89 تھا یا پھر پہلے درجے کا بلڈ پریشر تھا یعنی 140/90 سے 159/99 تک تھا۔ تمام شرکا کی اوسط عمر 61 برس تھی۔ نتائج سے ظاہر ہوا کہ اسٹریچنگ سے بھی بلڈ پریشر قابو کرنے میں شاندار کامیابی ملی۔
اس طرح کہا جاسکتا ہے کہ جسمانی کھنچاؤ کی ورزشوں سے بلڈ پریشر قابو کرنے میں بہت مدد مل سکتی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔