فضائی آلودگی سے بچوں کی تعلیمی صلاحیت بھی متاثر ہوسکتی ہے

ویب ڈیسک  جمعرات 15 جولائی 2021
فضائی آلودگی بچوں کی تعلیمی اور اکتسابی صلاحیت متاثرکرسکتی ہے۔ فوٹو: فائل

فضائی آلودگی بچوں کی تعلیمی اور اکتسابی صلاحیت متاثرکرسکتی ہے۔ فوٹو: فائل

کولمبس، اوہایو: وہ بچے جو کم عمری میں ہی فضائی آلودگی سے متاثر ہوتے ہیں، نوعمری میں ان کے پڑھنے اور سیکھنے (اکتساب) کی صلاحیت متاثرہوتی ہیں۔

ماہرین نے تو یہاں تک کہا ہے کہ ایک جانب فضائی آلودگی سے انہیبٹری کنٹرول متاثر ہوتا ہے۔ انہیبٹری کنٹرول کمزور ہونے سے توجہ اور سمجھ بوجھ میں بھی کمی واقع ہوتی ہے۔ لیکن آگے چل کر نوعمری میں فضائی آلودگی کے تعلیم پر اثرات مزید شدید ہوجاتے ہیں۔ اب اس مرحلے پر بچہ حروف تہجی، پڑھائی، سمجھ بوجھ اور ریاضیاتی سوال و جواب حل کرنے میں بھی پیچھے رہ جاتا ہے۔

یہ تحقیق کولمبیا سینٹر فار چلڈرن اینوائرمینٹل ہیلتھ (سی سی سی ای ایچ) اور دیگر اداروں نے کی ہے جس کی تفصیلات جرنل فار دی اینوائرمینٹل ریسرچ میں شائع ہوئی ہیں۔

ماہرین کا اصرار ہے کہ شدید آلودہ ہوا میں سانس لینے والے بچے فطری طور پر اپنا ردِ عمل نہیں دکھاپاتے۔ مثلاً عام طور پر اگر تیر کا رخ اوپر کی جانب ہے تو بچہ ’اپ‘ کہے گا یا ٹریفک سگنل کو دیکھ کر وہ سبز لائٹ دیکھ کر ’گو‘ کہے گا۔ لیکن انہیبٹری کنٹرول متاثر ہونے والے بچے یہ جوابات بھی درست انداز میں نہیں دے سکتے۔ لیکن فضائی آلودگی سے ان کی وہ بنیادی باتیں متاثر ہوجاتی ہیں جن پر مزید تعلیمی عمارت قائم ہوتی ہیں۔

سائنسدانوں کے مطابق اگربچے تادیر گندی فضا میں پروان چڑھے ہیں تو ضروری ہے کہ انہیبٹری کنٹرول مؤثر بنانے کے لیے دوا دی جائیں تاکہ اس نقصان کا ازالہ ہوسکے۔

اس تحقیق کے بعد ماہرین نے فضائی آلودگی کو کم کرنے پر زور دیا ہے کیونکہ اسی طرح ہم اپنا مستقبل محفوظ بناسکتے ہیں۔

دوسری جانب ایک اور تحقیق سے یہ بات ثابت ہوتی ہے۔ اس کھوج سےمعلوم ہوا ہے کہ فضائی آلودگی سے متاثرہ ہونے والے بچوں میں توجہ کا ارتکاز کم ہوتا ہے جو آگے چل کر اے ڈی ایچ ڈی جیسے عارضے کی وجہ بنتا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔