- وزیر اعظم نے مشترکہ مفادات کونسل کی تشکیل نو کر دی
- پنجاب گرمی کی لپیٹ میں، آج اور کل گرج چمک کیساتھ بارش کا امکان
- لاہور میں بچے کو زنجیر سے باندھ کر تشدد کرنے کی ویڈیو وائرل، ملزمان گرفتار
- پشاور؛ بس سے 2 ہزار کلو سے زیادہ مضر صحت گوشت و دیگر اشیا برآمد
- وزیراعلیٰ پنجاب نے نوازشریف کسان کارڈ کی منظوری دے دی
- بھارتی فوجی نے کلکتہ ایئرپورٹ پر خود کو گولی مار کر خودکشی کرلی
- چائلڈ میرج اور تعلیم کا حق
- بلوچستان؛ ایف آئی اے کا کریک ڈاؤن، بڑی تعداد میں جعلی ادویات برآمد
- قومی ٹیم کی کپتانی! حتمی فیصلہ آج متوقع
- پی ایس 80 دادو کے ضمنی انتخاب میں پی پی امیدوار بلامقابلہ کامیاب
- کپتان کی تبدیلی کیلئے چیئرمین پی سی بی کی زیر صدارت اہم اجلاس
- پاکستان کو کم از کم 3 سال کا نیا آئی ایم ایف پروگرام درکار ہے، وزیر خزانہ
- پاک آئرلینڈ ٹی20 سیریز؛ شیڈول کا اعلان ہوگیا
- برج خلیفہ کے رہائشیوں کیلیے سحر و افطار کے 3 مختلف اوقات
- روس کا جنگی طیارہ سمندر میں گر کر تباہ
- ہفتے میں دو بار ورزش بے خوابی کے خطرات کم کرسکتی ہے، تحقیق
- آسٹریلیا کے انوکھے دوستوں کی جوڑی ٹوٹ گئی
- ملکی وے کہکشاں کے درمیان موجود بلیک ہول کی نئی تصویر جاری
- کپتان کی تبدیلی کے آثار مزید نمایاں ہونے لگے
- قیادت میں ممکنہ تبدیلی؛ بورڈ نے شاہین کو تاحال اعتماد میں نہیں لیا
کم خرچ کورونا ویکسین جسے خمیر میں بنایا جائے گا
اٹلانٹا: مختلف شعبہ جات سے تعلق رکھنے والے امریکی ماہرین نے ایک ایسی کورونا ویکسین تیار کرلی ہے جس کی تجارتی پیمانے پر تیاری میں بہت کم خرچ آئے گا کیونکہ اسے خمیر میں بنایا جائے گا۔
اس ویکسین میں کچھ ایسے اجزاء شامل ہیں جو ایک جانب جسم میں ’’سارس کوو 2‘‘ وائرس سے کے خلاف مدافعت پیدا کرتے ہیں تو دوسری طرف انسانی جسم میں بیماریوں سے لڑنے کی صلاحیت بھی مضبوط بناتے ہیں۔
ریسرچ جرنل ’’سائنس امیونولوجی‘‘ کے تازہ شمارے میں شائع شدہ مقالے کے مطابق، بندروں پر اس ویکسین کے تجربات کامیاب ہوچکے ہیں۔
اگلے مرحلے میں اسے انسانوں پر آزمایا جائے گا اور اگر یہ تجربات بھی کامیاب رہے تو امید ہے کہ بہت جلد ایک ایسی کورونا ویکسین دستیاب ہوگی جو نہ صرف بہت کم خرچ ہوگی بلکہ غریب اور کم وسائل رکھنے والے ممالک بھی بڑے پیمانے پر اس کی تیاری کرسکیں گے۔
واضح رہے کہ اس وقت تقریباً درجن بھر کورونا ویکسینز دنیا بھر میں استعمال ہورہی ہیں لیکن عالمی ادویہ ساز اداروں کے کاروباری مفاد کی وجہ سے غریب ممالک کی بڑی تعداد ان ویکسینز سے محروم ہے۔
امیر ممالک اپنی دولت کے بل بوتے پر اپنی ضرورت سے زیادہ کورونا ویکسین کی ایڈوانس بکنگ کروا چکے ہیں جس کا براہِ راست اثر پسماندہ اور ترقی پذیر ممالک میں کورونا ویکسی نیشن پروگراموں پر پڑ رہا ہے۔
خمیر میں تیار ہونے والی نئی کورونا ویکسین یہ مسئلہ ختم کرتے ہوئے ترقی پذیر ممالک کو اس قابل بنائے گی کہ وہ بھی بڑی مقدار میں کورونا ویکسین کی خوراکیں بناتے ہوئے خودکفیل ہوسکیں اور اس معاملے میں امیر ملکوں کے رحم و کرم پر نہ رہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔