- انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا
- حکومت نے 2000 کلومیٹر تک استعمال شدہ گاڑیاں درآمد کرنے کی اجازت دیدی
- کراچی: ڈی آئی جی کے بیٹے کی ہوائی فائرنگ، اسلحے کی نمائش کی ویڈیوز وائرل
- انوار الحق کاکڑ، ایمل ولی بلوچستان سے بلامقابلہ سینیٹر منتخب
- جناح اسپتال میں خواتین ڈاکٹروں کو بطور سزا کمرے میں بند کرنے کا انکشاف
- کولیسٹرول قابو کرنیوالی ادویات مسوڑھوں کی بیماری میں مفید قرار
- تکلیف میں مبتلا شہری کے پیٹ سے زندہ بام مچھلی برآمد
- ماہرین کا اینڈرائیڈ صارفین کو 28 خطرناک ایپس ڈیلیٹ کرنے کا مشورہ
- اسرائیل نے امن کا پرچم لہرانے والے 2 فلسطینی نوجوانوں کو قتل کردیا
- حکومت نے آٹا برآمد کرنے کی مشروط اجازت دے دی
- سائفر کیس میں امریکی ناظم الامور کو نہ بلایا گیا نہ انکا واٹس ایپ ریکارڈ لایا گیا، وکیل عمران خان
- سندھ ہائیکورٹ میں جج اور سینئر وکیل میں تلخ جملوں کا تبادلہ
- حکومت کا ججز کے خط کے معاملے پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان
- زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر 8 ارب ڈالر کی سطح پر مستحکم
- پی ٹی آئی کا عدلیہ کی آزادی وعمران خان کی رہائی کیلیے ریلی کا اعلان
- ہائی کورٹ ججز کے خط پر چیف جسٹس کی زیرصدارت فل کورٹ اجلاس
- اسلام آباد اور خیبر پختون خوا میں زلزلے کے جھٹکے
- حافظ نعیم کی کامیابی کا نوٹیفکیشن جاری نہ کرنے پر الیکشن کمیشن کو نوٹس
- خیبر پختونخوا کے تعلیمی اداروں میں موسم بہار کی تعطیلات کا اعلان
- اسپیکر کے پی اسمبلی کو مخصوص نشستوں پر منتخب اراکین سے حلف لینے کا حکم
کٹی پھٹی تحریر والا بوسیدہ کاغذ 38 کروڑ روپے میں نیلام
لندن: گزشتہ دنوں برطانیہ کے مشہور نیلام گھر ’’کرسٹیز‘‘ نے 300 سال پرانا ایک بوسیدہ کاغذ ریکارڈ 23 لاکھ 50 ہزار ڈالر (تقریباً 38 کروڑ پاکستانی روپے) میں نیلام کیا ہے جس پر کٹی پھٹی تحریر موجود ہے۔
تاہم یہ تحریر کسی عام شخص کی نہیں بلکہ سائنس کی تاریخ ساز ہستی، سر آئزک نیوٹن کی ہے۔
البتہ، اس تحریر کے خاص الخاص ہونے کی ایک وجہ اور بھی ہے: اس میں نیوٹن نے اپنی معرکۃ الآراء کتاب ’’پرنسپیا میتھمیٹیکا‘‘ کے پہلے ایڈیشن میں کچھ ترامیم کرنے کےلیے اپنی ہی تحریر میں کاٹ پیٹ کی ہے۔ علاوہ ازیں، کاغذ کے اس ٹکڑے پر نیوٹن کے اپنے دستخط بھی موجود ہیں۔
واضح رہے کہ نیوٹن کو کلاسیکی طبیعیات (کلاسیکل فزکس) کا بانی قرار دیا جاتا ہے۔
نہ صرف کلاسیکل فزکس بلکہ نیوٹن کے قوانینِ ثقل (لاز آف گریوی ٹیشن) بھی آج تک معمولی ترمیم کے ساتھ دنیا بھر میں استعمال ہورہے ہیں۔
نیوٹن نے اپنے دریافت کردہ قوانین کی تفصیلی وضاحت ’’پرنسپیا میتھمیٹیکا‘‘ کے عنوان سے کتابی شکل میں شائع کروائی تھی جس کا پہلا ایڈیشن 1687 میں دستیاب ہوا تھا۔ (نیوٹن نے یہ کتاب لاطینی زبان میں لکھی تھی کیونکہ اس زمانے میں سائنس کے حوالے سے لاطینی کو ’’عزت کی زبان‘‘ سمجھا جاتا تھا۔)
آج اسے سائنسی تاریخ کی عظیم ترین کتاب کا درجہ بھی حاصل ہے جسے ’’صرف ایک سائنسدان نے تنِ تنہا تحریر کیا تھا۔‘‘
لگ بھگ 220 ملی میٹر لمبے اور 189 ملی میٹر چوڑے (رجسٹر پیپر سائز) کاغذ پر لکھی گئی یہ تحریر صرف ڈیڑھ صفحات پر مشتمل ہے جو ایک ہی ورق کے دونوں طرف لکھے گئے ہیں۔ اس تحریر میں نیوٹن نے ’’پرنسپیا‘‘ کے پہلے ایڈیشن میں کئی تبدیلیاں تجویز کی ہیں۔
اس مختصر مسودے پر مئی سے جولائی 1694 تک کی تاریخیں موجود ہیں۔ اس میں 39 سطریں نیوٹن کے ہاتھ سے لکھی ہوئی، جبکہ مزید 21 سطریں ڈیوڈ گریگوری کی تحریر کردہ ہیں جو اسکاٹ لینڈ کا ماہرِ فلکیات تھا اور اس کتاب پر نظرِ ثانی کے سلسلے میں نیوٹن کے ساتھ کام کررہا تھا۔
سر آئزک نیوٹن کے ہاتھ سے لکھی ہوئی تحریریں بے حد نایاب ہیں اس لیے وہ اکثر بہت مہنگے داموں میں نیلام ہوتی ہیں۔
’’کرسٹیز‘‘ کے مطابق، نیوٹن کے ہاتھ سے لکھی ہوئی یہ تحریر ان کے ابتدائی اندازوں سے کہیں زیادہ رقم میں نیلام ہوئی ہے کیونکہ 300 سال بعد بھی نیوٹن کے مداحوں کی دیوانگی برقرار ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔