- کولیسٹرول قابو کرنیوالی ادویات مسوڑھوں کی بیماری میں مفید قرار
- تکلیف میں مبتلا شہری کے پیٹ سے زندہ بام مچھلی برآمد
- ماہرین کا اینڈرائیڈ صارفین کو 28 خطرناک ایپس ڈیلیٹ کرنے کا مشورہ
- اسرائیل نے امن کا پرچم لہرانے والے 2 فلسطینی نوجوانوں کو قتل کردیا
- حکومت نے آٹا برآمد کرنے کی مشروط اجازت دے دی
- سائفر کیس میں امریکی ناظم الامور کو نہ بلایا گیا نہ انکا واٹس ایپ ریکارڈ لایا گیا، وکیل عمران خان
- سندھ ہائیکورٹ میں جج اور سینئر وکیل میں تلخ جملوں کا تبادلہ
- حکومت کا ججز کے خط کے معاملے پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان
- زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر 8 ارب ڈالر کی سطح پر مستحکم
- پی ٹی آئی کا عدلیہ کی آزادی وعمران خان کی رہائی کیلیے ریلی کا اعلان
- ہائی کورٹ ججز کے خط پر چیف جسٹس کی زیرصدارت فل کورٹ اجلاس جاری
- اسلام آباد اور خیبر پختون خوا میں زلزلے کے جھٹکے
- حافظ نعیم کی کامیابی کا نوٹیفکیشن جاری نہ کرنے پر الیکشن کمیشن کو نوٹس
- خیبر پختونخوا کے تعلیمی اداروں میں موسم بہار کی تعطیلات کا اعلان
- اسپیکر کے پی اسمبلی کو مخصوص نشستوں پر منتخب اراکین سے حلف لینے کا حکم
- امریکا میں چاقو بردار شخص کے حملے میں 4 افراد ہلاک اور 5 زخمی
- آئی پی ایل؛ ’’پریتی زنٹا نے مجھے اپنے ہاتھوں سے پراٹھے بناکر کھلائے‘‘
- اسلام آباد میں ویزا آفس آنے والی خاتون کے ساتھ زیادتی
- اڈیالہ جیل میں عمران خان سمیت قیدیوں سے ملاقات پر دو ہفتے کی پابندی ختم
- توانائی کے بحران سے نمٹنے میں پاکستان کی مدد کرنا ترجیح میں شامل ہے، امریکا
وادی سون کا پر اسرارقلعہ تلاجہ، ماہرین نے تحقیق شروع کر دی
لاہور: ماہرین آثار قدیمہ نے نوشہرہ وادی سون میں ایک پُراسرار قلعہ تلاجہ پر تحقیق شروع کردی ہے۔
ماہرین آثار قدیمہ کی ایک ٹیم نے ضلع خوشاب کی تحصیل نوشہرہ وادی سون میں ایک پُراسرار قلعہ تلاجہ پر تحقیق شروع کردی ہے، ماہر آثار قدیمہ ڈاکٹر عبدالحمید اس ٹیم کی سربراہی کر رہے ہیں۔
مقامی روایات کے مطابق اس قلعہ کی تعمیر پانچ ہزار سال قبل ہوئی تھی، تاریخی طور پر اپنی طرز کے اس قلعے کو جلال الدین خوارزمی کے ساتھ بھی منسلک کیا جاتا ہے جس نے چنگیزخان سے بچنے کیلیے اس وادی میں پناہ لی، قلعے پر موجود آبادی کے آثار اس روایت کی حمایت نہیں کرتے۔
ماہرین آثارقدیمہ کی ابتدائی تحقیق کے مطابق یہ بات سامنے آئی ہے کہ اس قلعے کی تعمیر کو کسی بھی صورت پانچ ہزار سال قبل سے نہیں جوڑا جاسکتا مکانوں کے طرز تعمیر، استعمال ہونے والے پتھروں کا سائز،آبادی کی مختلف حصوں کی تقسیم اور سطح پر بکھرے انسانی استعمال میں رہنے والی چیزیں اس بات کی عکاسی کرتی ہیں کہ یہاں مسلمان آباد تھے جو جلال الدین خوارزمی کے آنے سے پہلے اس جگہ کو اپنے مسکن کے طور پر استعمال کر رہے تھے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔