لندن میں عابد شیر اور پاکستانی فیملی کے درمیان جھگڑا، گالیوں کا تبادلہ

ویب ڈیسک  بدھ 21 جولائی 2021
ہوٹل انتظامیہ و دیگر پاکستانیوں کو بیچ بچاؤ کرانا پڑگیا، عابد شیر علی کی پی ٹی آئی کو آئندہ سخت ردعمل دینے کی دھمکی (فوٹو : اسکرین گریب)

ہوٹل انتظامیہ و دیگر پاکستانیوں کو بیچ بچاؤ کرانا پڑگیا، عابد شیر علی کی پی ٹی آئی کو آئندہ سخت ردعمل دینے کی دھمکی (فوٹو : اسکرین گریب)

 لندن: برطانیہ کے ایک ریستوران میں مسلم لیگ (ن) کے رہنما عابد شیر علی اور ایک پاکستانی فیملی کے درمیان جھگڑا ہوا جس میں گالم گلوچ کا تبادلہ ہوا، صورتحال خراب ہوئی تو ہوٹل انتظامیہ اور دیگر پاکستانیوں کو بیچ بچاؤ کرانا پڑگیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق لندن کے ایک ریستوران میں عابد شیر علی اپنے اہل خانہ کے ساتھ کھانے میں مصروف تھے کہ ایک خاتون اور ان کے شوہر نے آکر ان سے کچھ کہا جس پر عابد شیر علی برہم ہوگئے اور انہوں نے گالیاں بکیں بعدازاں دونوں اطراف سے گالم گلوچ کا تبادلہ ہوا۔

معاملہ اس قدر بڑھ کہ تماشا لگ گیا، ہوٹل انتظامیہ کو مداخلت کرنی پڑی اور ہال میں موجود دیگر پاکستانی بھی دونوں فیملیز کے درمیان بیچ بچاؤ کرانے میں لگ گئے۔ معاملے کی کئی ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئیں جس میں گالیوں کا تبادلہ دیکھا جاسکتا ہے بعد ازاں معاملہ ٹویٹر پر ٹاپ ٹرینڈ میں آگیا۔

پاکستانی فیملی نے الزام عائد کیا کہ عابد شیر علی قطار توڑ کر ریسٹورنٹ میں داخل ہوئے، ہم بیس تیس منٹ سے قطار میں لگے انتظار کررہے تھے کہ عابد شیر علی کی فیملی آئی اور انہوں کو قطار کو بائی پاس کردیا جس پر ہم نے اور دیگر افراد نے برا منایا لیکن اس بات کو نظرانداز کردیا۔

پاکستانی فیملی شامل میں نوجوان نے کہا کہ جاتے وقت میری والدہ عابد علی شیر کی ٹیبل پر گئیں اور کہا کہ ہمیں کافی برا لگا، یہ برطانیہ ہے یہاں پاکستان جیسا نظام نہیں چلتا جہاں آپ نوابوں کی طرح رہتے ہو اور قطار کو جمپ کرجاؤ، یہاں سب یکساں ہیں جس پر عابد شیر علی نے پہلا لفظ ہی گالی سے ادا کیا، میری والدہ نے انہیں آئینہ دکھایا کہ آپ پاکستانی عوام کے پیسوں سے کھانا کھارہے ہیں، عابد شیر علی نے اور ایک خاتون نے میرے والدین سے بدتمیزی کی اور گالیاں بکیں۔

دوسری جانب عابد شیر علی نے اس الزام کو رد کردیا اور اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ پر جاری کردہ ویڈیو بیان میں کہا کہ ہماری ٹیبل پہلے سے بک تھی، مذکورہ پاکستانی فیملی ہم سے دس تا بارہ میز دور بیٹھی ہوئی تھی اور وہاں سے وہ ہماری طرف آئی، اس خاتون کے ہاتھ میں پلے کارڈ تھا اور وہ ایک سین کریٹ کرنا چاہتے تھے جس کے لیے انہوں نے اور خاتون کے میاں نے بھی بدزبانی کی۔

انہوں ںے کہا کہ میں پی ٹی آئی کے لوگوں کو پیغام دینا چاہتا ہوں کہ انہوں ںے سابقہ 4 تا 5 برس سے طوفان بدتمیزی اور شور شرابے کا رجحان قائم کر رکھا ہے، لوگوں کو گالیاں دینے، ہوٹنگ کرنے اور فیملیز کے اوپر حملے کرنے کا سلسلہ اب برداشت نہیں کیا جائے گا، میں اپنے کارکنوں کو پیغام دیتا ہوں کہ آئندہ ایسا کوئی واقعہ پیش آیا تو انہیں منہ توڑ جواب دیا جائےگا۔

انہوں ںے مزید کہا کہ پی ٹی آئی بدتہذیبی کا جو کلچر پھیلا رہی ہے انہیں اب اس سے زیادہ سخت انداز میں جواب دیا جائے گا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔