ٹوکیواولمپکس؛ کورونا کے سائے میں محفوظ انعقاد چیلنج

عبد العزیز  ہفتہ 24 جولائی 2021
206 ممالک کے 11238 ایتھلیٹس ایکشن میں دکھائی دیں گے ۔  فوٹو : اے ایف پی

206 ممالک کے 11238 ایتھلیٹس ایکشن میں دکھائی دیں گے ۔ فوٹو : اے ایف پی

ٹوکیو اولمپکس 2020 کا آخرکار23 جولائی2021 کو آغاز ہو ہی گیا۔

8 اگست تک جاری رہنے والے کھیلوں کے ان عالمی مقابلوں میں رواں سال بھی کورونا کے سائے گہرے ہیں، منتظمین نے ابتدا میں غیرملکی شائقین پر پابندی لگائی اور پھر آخری لمحات میں ملکی شائقین کو بھی گیمز سے دور رکھنے کا فیصلہ کیا، ان تمام اقدامات کا مقصد کورونا کی جاری نئی لہر سے لوگوں کو بچاتے ہوئے گیمز کا محفوظ انعقاد ممکن بنانا ہے،البتہ مقابلوں کے شروع ہونے سے قبل ہی کئی کیسز سامنے آ چکے تھے۔

ٹوکیوگیمز اولمپکس کا32 واں ایڈیشن ہیں،انھیں ابتدائی طور پر 24 جولائی سے 9 اگست 2020 تک شیڈول کیا گیا تھا لیکن گذشتہ برس عالمی وباکی وجہ سے مارچ 2020 میں ایک برس کیلیے موخر کرنا پڑا، اس بار بھی گیمز مہلک وائرس کے سبب بند دروازوں کے پیچھے منعقد کرانے کا پروگرام ہے،ٹوکیو میں ایمرجنسی نافذ ہو چکی، یہ پہلا موقع ہے جب اولمپکس گیمز کوری شیڈول کیاگیا ہے،اس سے قبل گیمز منسوخ ہی ہوئے ہیں، اولمپکس کے بعد سمر پیرالمپکس 24 اگست سے 5ستمبر 2021 تک کھیلے جائیں گے،ٹوکیو گیمز کا موٹو ’’یونائیٹڈ بائی ایموشن‘‘ رکھا گیا ہے۔

ان میں 206 ممالک کے 11238 ایتھلیٹس ایکشن میں دکھائی دیں گے، 33 کھیلوں کے مجموعی طور پر 339 ایونٹس منعقد ہوں گے، ونٹر گیمز آئندہ برس بیجنگ میں شیڈول ہیں،ٹوکیو دوسری بار اولمپکس مقابلوں کی میزبانی کرنے جا رہا ہے، اس سے قبل اسے1964 میں بھی میزبانی کا موقع حاصل ہوچکا۔

گیمز کے انعقاد سے نئی تاریخ رقم ہوگی،ٹوکیو گیمز کی دوسری بار میزبانی کرنے والا پہلا ایشیائی شہر بنے گا، مجموعی طور پر جاپان میں چوتھی بار اولمپکس مقابلوں کا انعقاد ہوگا،1972 کے ونٹر گیمز سیپارو جبکہ1998 کے نیگانو میں منعقد ہوچکے ہیں، ٹوکیو کو سب سے پہلے 1940 سمر گیمز کی میزبانی سونپی گئی جسے 1938 میں واپس لے لیا گیا تھا۔

حالیہ ٹوکیو گیمز میں نئے کھیل تھری بائی تھری باسکٹ بال، فری اسٹائل بی ایم ایکس، میڈیسون سائیکلنگ شامل کیے گئے ہیں، کراٹے، اسپورٹس کلمبنگ، سرفنگ اور اسکیٹ بورڈنگ بھی پہلی بار اولمپکس گیمز کا حصہ بنیں گے، بیس بال اور سافٹ بال کی 2008 کے بعد پہلی بار واپسی ہورہی ہے۔

9 دسمبر 2019 کو ورلڈ اینٹی ڈوپنگ ایجنسی (واڈا) نے روس پر انٹرنیشنل اسپورٹس میں شرکت پر 4 برس کی پابندی عائد کردی تھی، جنوری 2019 میں روسی لیبارٹری میں نتائج میں ہیرپھیر کا معاملہ سامنے آیا تھا،پابندی کے بعد واڈا نے روسی کلیئر ایتھلیٹس کو انفرادی طور پر گیمز میں شرکت کی اجازت دینے کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے تاہم وہ ٹیم اسپورٹ میں شریک نہیں ہوسکتے۔

کورونا کی نئی لہر نے منتظمین کو گیمز کے آغاز سے قبل پریشان کررکھا ہے، گذشتہ دنوں اولمپک ولیج میں رہائش پذیر ایک ایتھلیٹ بھی کورونا کا شکار نکلے،اس کے بعد بھی کئی کیسز سامنے آئے ہیں،انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی کے ممبر سابق جنوبی کورین بیڈمنٹن پلیئر ریو سیونگ مین بھی کورونا کا شکار پائے گئے، جس کے بعد حکام مزید چوکنا ہوگئے ہیں۔ جاپان میں ہر روز ایک ہزار افراد کے ٹیسٹ مثبت آتے ہیں، بہت سے جاپانی شہریوں نے اس صورتحال میں گیمز کے انعقاد کی مخالفت بھی کی ہے۔

گیمز کی افتتاحی تقریب میں انتہائی اہم شخصیات کو ہی شرکت کا موقع ملا، منتظمین نے عوام کو اس سے دور رکھنے کا فیصلہ کیا تھا، آنے والے دنوں میں گیمز کا کامیاب اور محفوظ انعقاد آرگنائزنگ کمیٹی کے لیے کسی چیلنج سے کم نہیں ہوگا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔