- سعودی دارالحکومت ریاض میں پہلا شراب خانہ کھول دیا گیا
- موٹر وے پولیس اہل کار کو ٹکر مارنے والی خاتون جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ
- کراچی میں رینجرز ہیڈ کوارٹرز سمیت تمام عمارتوں کے باہر سے رکاوٹیں ہٹانے کا حکم
- اوگرا کی تیل کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کرنے کی تردید
- منہدم نسلہ ٹاور کے پلاٹ کو نیلام کر کے متاثرہ رہائشیوں کو پیسے دینے کا حکم
- مہنگائی کے باعث لوگ اپنے بچوں کو فروخت کرنے پر مجبور ہیں، پشاور ہائیکورٹ
- کیا عماد، عامر اور فخر کو آج موقع ملے گا؟
- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
- قصور ویڈیو اسکینڈل میں سزا پانے والے 2 ملزمان بری کردیے گئے
- سپریم کورٹ نے اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی کو بحال کر دیا
- مرغی کی قیمت میں کمی کیلیے اقدامات کر رہے ہیں، وزیر خوراک پنجاب
- عوام کو کچھ نہیں مل رہا، سارا پیسہ سرکاری تنخواہوں میں دیتے رہیں گے؟ چیف جسٹس
- وزیراعلیٰ بننے کیلئے خود کو ثابت کرنا پڑا، آگ کے دریا سے گزر کر پہنچی ہوں، مریم نواز
- کلین سوئپ شکست؛ ویمنز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں بڑی تبدیلیاں
- قومی اسمبلی کمیٹیاں؛ حکومت اور اپوزیشن میں پاور شیئرنگ کا فریم ورک تیار
- ٹرین میں تاریں کاٹ کر تانبہ چوری کرنے والا شخص پکڑا گیا
شام میں ترک فوج کی گاڑی پر حملہ، 2 اہلکار جاں بحق اور 2 زخمی
انقرہ: شام میں مسلح افراد نے ترک فوج کی گاڑی پر اندھا دھند فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں 2 اہلکار جاں بحق اور 2 زخمی ہوگئے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق شام کے علاقے الباب میں کرد جنگجوؤں کیخلاف آپریشن کرنے والے ترک فوج کی گاڑی پر مسلح افراد نے حملہ کردیا جس کے نتیجے میں 2 اہلکار جاں بحق اور 2 زخمی ہوگئے۔
ترک وزارت دفاع کی جانب سے جاری بیان میں 2 اہلکاروں کی شہادت تصدیق کرتے ہوئے بتایا گیا ہے کہ 2 زخمی اہلکاروں کی حالت خطرے سے باہر ہے۔ حملہ آوروں کے خلاف کارروائی جارہی ہے۔
شام میں الجزیرہ سے تعلق رکھنے والے صحافی رسول سردار نے بتایا کہ حملے کے بعد ترکی فوج نے کرد علیحدگی پسند جماعت وائے پی جے کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا۔ ترکی اس تنظیم کو دہشت گرد گروہ قرار دے چکا ہے۔
واضح رہے کہ 22 جنوری 2018 میں ترک صدر طیب اردوان نے اپنی فوج کو شام کی سرحد عبور کرکے علیحدگی پسند جماعت ’’وائے پی کے‘‘ کے جنگجوؤں کو کچلنے کا حکم دیا تھا جس کے بعد سے تاحال اس علاقے میں فریقین کے درمیان جھڑپوں کا سلسلہ جاری ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔