خیبرپختونخوا حکومت کا وزیرستان آپریشن سے الگ رہنے کا فیصلہ

شاہد حمید  ہفتہ 25 جنوری 2014
اب مولانا فضل الرحمن ہی بتاسکتے ہیں کہ آپریشن کافیصلہ کیوں ہوا ؟ ،شاہ فرمان  فوٹو فائل

اب مولانا فضل الرحمن ہی بتاسکتے ہیں کہ آپریشن کافیصلہ کیوں ہوا ؟ ،شاہ فرمان فوٹو فائل

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے مرکز کی جانب سے شمالی وزیرستان میں آپریشن کے معاملے پر صوبہ کو اعتماد میں لیے جانے تک خاموشی اختیار کرنے اور معاملے سے خود کو الگ تھلگ رکھنے کا فیصلہ کیا ہے ۔

تاہم مرکز اور مولانا فضل الرحمن سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ مذکورہ صورت حال کے حوالے سے قوم کو اعتماد میں لیں جو ان کی ذمہ داری بنتی ہے ،مرکزی حکومت کی جانب سے شمالی وزیرستان میں آپریشن کے فیصلے کے حوالے سے خیبرپختونخوا حکومت نے خاموشی اختیا رکرلی ہے اس سلسلے میں صوبائی وزیراطلاعات شاہ فرمان کے ساتھ جب رابطہ کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ نہ تو مرکز نے ہمیں آپریشن کے حوالے سے اعتماد میں لیا ہے اور نہ ہی وزیراعظم نے صوبہ کا دورہ کرنے کی زحمت کی ہے۔

حالانکہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک نے چار ماہ قبل وزیراعظم کو خط لکھا تھا لیکن اس کے حوالے سے بھی ہمیں کوئی جواب نہیں دیاگیا اور اب جس طریقہ سے شمالی وزیرستان میں آپریشن کا فیصلہ کیا گیا ہے یہ 9 ستمبر کی آل پارٹیز کانفرنس کی روح کے خلاف ہے ،اگر مرکز ی حکومت نے فیصلہ تبدیل ہی کرنا تھا تو اس کا چاہیے تھا کہ ملک بھر کی سیاسی قیادت کو ایک مرتبہ پھر اے پی سی کی صورت میں اکھٹی کرتی۔ انھوں نے کہا کہ ان حالات میں یا تو وزیراعظم قوم کو بتاسکتے ہیں کہ اصل حقیقت کیا ہے یا پھر مولانا فضل الرحمٰن ،کیونکہ مولانا فضل الرحمٰن مرکز میں حکومت کا حصہ بھی ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔