علی سدپارہ سمیت دیگر کوہ پیماؤں کی لاش نکالنے کے لیے کوششیں جاری

ویب ڈیسک  منگل 27 جولائی 2021
 لاشوں کو بوٹل نک پر تین سو میٹر گہری کھائی سے باہر نکالنے اور کیمپ 3 تک لانے میں دشواری کا سامنا

لاشوں کو بوٹل نک پر تین سو میٹر گہری کھائی سے باہر نکالنے اور کیمپ 3 تک لانے میں دشواری کا سامنا

اسکردو: پاکستانی کوہ پیما علی سدپارہ سمیت دیگر کوہ پیماؤں کی لاش نکالنے کے لیے کوششیں جاری ہیں تاہم ابھی تک ٹیم کو کامیابی نہیں مل سکی۔

کے ٹو پر لاپتہ پاکستانی کوہ پیما محمد علی سدپارہ سمیت 2 غیر ملکی کوہ پیما جان سنوری و جے پی موہرکی لاشیں مل تو گئی ہیں تاہم ان لاشوں کو بوٹل نک پر تین سو میٹر گہری کھائی سے باہر نکالنے اور انہیں کیمپ تھری تک لانے میں دشواری کا سامنا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ کیمپ فور کی بلندی آٹھ ہزار میٹر سے زائد ہے جہاں پر ہیلی کاپٹرز کی پرواز ممکن نہیں، لاشوں کو کھائی سے نکال کر کیمپ تھری تک لانے کیلئے انسانی وسائل پر بھی انحصار کرنا پڑے گا۔

ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ جس کھائی میں لاشوں کی نشاندہی کی گئی ہے وہاں تک رسائی بھی خطرے سے کم نہیں تاہم محمد علی سدپارہ کے بیٹے ساجد سدپارہ آج کے ٹو سرکرنے والے مقامی و غیر مقامی کوہ پیما ان لاشوں کو کھائی سے نکال کر کیمپ تھری تک لانے کیلئے اپنی کوششوں میں مصروف ہیں۔

کیمپ تھری تک لاشوں کو لانے میں کامیابی ملی تو وہاں سے ہیلی کاپٹرز کے ذریعے لاشوں کو بیس کیمپ اسکردو پہنچایا جائے گا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ امید کی جارہی ہے کہ جلد ان لاشوں کو کھائی سے نکالا جائے گا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔