اے ٹی سی کا فیصلہ کالعدم؛ اسامہ قتل کیس میں دہشت گردی کی دفعات بحال

ویب ڈیسک  منگل 27 جولائی 2021
انسداد دہشت گردی کی عدالت نے مقدمہ سے دہشت گردی کی دفعات ختم کی تھیں آج اسلام ہائی کورٹ نے دفعات بحال کردیں (فوٹو : فائل)

انسداد دہشت گردی کی عدالت نے مقدمہ سے دہشت گردی کی دفعات ختم کی تھیں آج اسلام ہائی کورٹ نے دفعات بحال کردیں (فوٹو : فائل)

اسلام آباد ہائی کورٹ نے اسامہ ستی قتل کیس میں دہشت گردی کی دفعات بحال کرتے ہوئے انسداد دہشت گردی کی عدالت کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس محسن اختر کیانی اور جسٹس بابر ستار پر مشتمل بنچ کے روبرو اسامہ ستی کے والد کی درخواست کی سماعت ہوئی۔ بنچ نے درخواست پر والد کے حق میں فیصلہ سناتے ہوئے مقدمہ میں دہشت گردی کی دفعات بحال کرنے کا فیصلہ سنایا۔

قبل ازیں انسداد دہشت گردی کی عدالت نے گرفتار ملزمان کی درخواست پر ایف آئی آر سے دہشت گردی کی دفعات ختم کرکے کیس کو ٹرائل کے لیے ڈسٹرکٹ کورٹ بھجوا دیا تھا جس پر اسامہ کے والدین نے اعتراض کیا تھا۔

مقتول اسامہ ستی کے والد یونس ستی نے عدالتی فیصلے کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کیا تھا جس پر بنچ نے آج فیصلہ ان کے حق میں سناتے ہوئے دہشت گردی کی دفعات بحال کردی ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔