ملکی کرکٹ کے ہاکی جیسے حال کا خدشہ

عباس رضا  ہفتہ 31 جولائی 2021
دورئہ ویسٹ انڈیز میں پاکستان کا1ٹی 20میچ کم کرنا بورڈ کی کمزوری ہے ۔  فوٹو : فائل

دورئہ ویسٹ انڈیز میں پاکستان کا1ٹی 20میچ کم کرنا بورڈ کی کمزوری ہے ۔ فوٹو : فائل

 لاہور: ملکی کرکٹ کے ہاکی جیسے حال کا خدشہ بڑھ گیا۔

نمائندہ ’’ایکسپریس‘‘ سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے سابق چیئرمین پی سی بی خالد محمود نے کہاکہ پاکستان کرکٹ مسلسل زوال پذیر ہے،کلب اور جونیئر سطح پر سرگرمیاں معطل رہنے سے کھیل کی نرسریاں ہی ختم ہوگئیں، ریجنل کرکٹ کا طریقہ کار بھی سمجھ سے بالاتر ہے۔

خالد محمود نے کہا کہ ڈپارٹمنٹس کا کھیل میں کردار یکسر ختم کرنے سے نوجوان کرکٹرز کی حوصلہ شکنی ہوئی،کیا کراچی کی ٹیم پی آئی اے نہیں چلا سکتی تھی،لاہور،راولپنڈی و ملتان سمیت ٹیموں کے معاملات بینک اور دیگر ادارے نہیں سنبھال سکتے تھے، یوں سینکڑوں کرکٹرز اپنا کھیل ختم کرکے روزگار کیلیے مارے مارے نہ پھرتے۔

انھوں نے کہا کہ بورڈ حکام کا کوئی ویڑن نظر نہیں آتا، کرکٹ کے معاملات میں ایک تذبذب کی صورتحال ہے،اگر گراس روٹ پر نوجوان کرکٹرز کو صلاحیتیں دکھانے کے مواقع نہیں ملیں گے تو قومی ٹیموں کیلیے ٹیلنٹ کہاں سے آئے گا،پاکستان میں جتنا ٹیلنٹ ہے سسٹم درست ہو تو ہر پوزیشن کیلیے موزوں کھلاڑی تسلسل کے ساتھ میسر آئیں گے،اوپنرز، مڈل آرڈر بیٹسمینوں اور بولرز کی لائن لگی ہوگی۔

خالد محمود نے کہاکہ ناقص حکمت عملی کی وجہ سے ہمیں اسٹار کرکٹرز نہیں مل رہے۔ ایک عرصے سے پاکستان کرکٹ کسی وسیم اکرم، وقار یونس اور شعیب اختر کو ترس رہی ہے، بیٹنگ میں بھی حالات زیادہ مختلف نہیں، اگر یہی سلسلہ جاری رہا تو بہت جلد ہاکی جیسی صورتحال پیدا ہوجائے گی۔

ایک سوال پر انھوں نے کہا کہ دورئہ ویسٹ انڈیز میں پاکستان کا ایک ٹی ٹوئنٹی کم کرنا پی سی بی کی کمزوری ہے،کورونا کیس کینگروز سے ون ڈے سیریز میں سامنے آیا لیکن شاید ان کی لابی زیادہ مضبوط ہونے کے سبب گرین شرٹس کا ایک میچ کم کردیا گیا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔