سندھ میں لاک ڈاؤن، انٹر کے پرچے ملتوی ہونے سے جامعات کے داخلے بھی تاخیرکا شکار ہوگئے

صفدر رضوی  ہفتہ 31 جولائی 2021
ایم بی بی ایس کے داخلے پورے ملک میں بیک وقت شروع ہوتے ہیں ۔  فوٹو : فائل

ایم بی بی ایس کے داخلے پورے ملک میں بیک وقت شروع ہوتے ہیں ۔ فوٹو : فائل

 کراچی: حکومت سندھ کی جانب سے مکمل لاک ڈاؤن کے ساتھ ساتھ امتحانات ملتوی کرنے کے فیصلے میں انٹر سال دوئم کے آخری چند پرچے بھی ملتوی کردیے گئے ہیں۔

سندھ میں لاک ڈاؤن کی وجہ سے انٹر کے پرچے ملتوی ہونے سے جامعات کے داخلے بھی تاخیرکا شکار ہوگئے جس کے سبب سندھ کے تعلیمی بورڈز میں انٹر کے سالانہ امتحانات کے نتائج کی تیاری بھی کھٹائی میں پڑ گئی ہے اور انٹر سال دوئم پری میڈیکل، کامرس، آرٹس اور ہوم اکنامکس کے نتائج اب مقررہ مدت تک جاری نہیں ہو پائیں گے اور نتائج میں تاخیر کے سبب ایم بی بی ایس سمیت جامعات کی سطح پر دیگر ضابطوں کے داخلوں میں بھی تاخیر ہو گی۔

ممکنہ طور پر سندھ کی سرکاری و نجی جامعات میں نیا تعلیمی سیشن بھی تاخیر کا شکار ہوسکتا ہے جبکہ سندھ کے طلبہ ملک کے دیگر صوبوں کی جامعات میں داخلے لیتے ہیں جبکہ میڈیکل کی سطح پر ایم بی بی ایس کے داخلے پورے ملک میں بیک وقت شروع ہوتے ہیں۔

اگر یہ داخلے دیر سے شروع ہوئے تو پورے ملک کے طلبا کو انتظار کرنا ہوگا بصورت دیگر سندھ کے طلبہ کا تعلیمی حرج ہوگا، صرف انٹر بورڈ کراچی کے تحت جمعہ 30 جولائی تک صرف پری انجینئرنگ کے سالانہ امتحانات کا سلسلہ مکمل ہو پایا ہے تاہم ابھی پری میڈیکل کے ضابطے میں بوٹنی اور زولوجی کے پرچے باقی ہیں۔

سندھ کے ایک بورڈ کے چیئرمین نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر کہا کہ لاک ڈان کے فیصلے پر اعتراض نہیں لیکن اگر امتحانات سے متعلق اسٹیک ہولڈرز کی رائے لی جاتی تو یقینی طور پر ہم یہ مشورہ دیتے کہ انٹر سال اور کے امتحانات ملتوی کردیں تاہم سندھ کے بورڈز میں انٹر سال دوئم کے جو پرچے باقی ہیں انھیں سخت ایس او پیز کے ساتھ جاری رہنے دیا جائے بصورت دیگر نتائج کی تیاری اور اجرا نہیں ہو پائے گا جس کا براہ راست اثر جامعات کے داخلوں پر آئے گا۔

ایک اور چیئرمین کا کہنا تھا کہ ملک کے دیگر صوبوں میں انٹر سال دوئم کے پرچے پہلے ہی لے لیے گئے ہیں لہذا اصل مسئلہ ہمارے سندھ کے طلبا کا ہے اور خدشہ ہے کہ کہیں یہ پیچھے نہ رہ جائیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔