میانمار میں فوجی بغاوت کے سربراہ نے وزیراعظم کا عہدہ سنبھال لیا

ویب ڈیسک  اتوار 1 اگست 2021
میانمار فوج نے فروری میں جمہوری حکومت کا تختہ الٹ دیا تھا، فوٹو: فائل

میانمار فوج نے فروری میں جمہوری حکومت کا تختہ الٹ دیا تھا، فوٹو: فائل

ینگون: میانمار میں فوج کے سربراہ مِن آنگ ہلینگ نے ملک میں ایمرجنسی کے نفاذ میں توسیع کردی اور خود وزیراعظم بن گئے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق میانمار میں فوجی بغاوت کی سربراہی کرنے والے آرمی چیف نے ملک میں نافذ ایمرجنسی میں اگست 2023 تک توسیع کر کے خود کو عبوری حکومت کا وزیراعظم مقرر کردیا تھا۔

فروری میں فوجی بغاوت کے بعد ملکی امور کو چلانے کے لیے ایک انتظامی کونسل قائم کی گئی تھی جس میں اب کچھ ترمیم کرکے اسے عبوری حکومت میں تبدیل کردیا گیا اور آرمی چیف مِن آنگ ہلینگ نے خود وزیراعظم کا عہدہ سنبھال لیا۔

ٹیلی وژن پر عوام سے خطاب میں میانمار فوج کے سربراہ نے وزیراعظم کا عہدہ سنبھالنے کا اعلان کرتے ہوئے ایک بار پھر وعدہ کیا کہ ملک بھر میں جلد آزادانہ اور شفاف الیکشن کرائے جائیں گے تاہم انھوں نے تاریخ کا اعلان نہیں کیا۔

آرمی چیف مِن آنگ ہلینگ نے اپنے خطاب میں سابق حکمراں جماعت کو دہشت گرد قرار دیتے ہوئے انتخابات میں دھاندلی اور ملک میں ایک پارٹی کی حکومت قائم کرنے کا الزام بھی عائد کیا۔

یاد رہے کہ آرمی چیف مِن آنگ ہلینگ نے 29 فروری کو جمہوری حکومت کا تختہ الٹ کر اقتدار پر قبضہ کرلیا تھا جب کہ حکمراں آنگ سان سوچی کو حراست میں لے لیا تھا اور ایک سال کے اندر الیکشن کرانے کا وعدہ کیا تھا۔

واضح رہے کہ ملک میں فوجی بغاوت کے خلاف سب سے پہلے رنگون کے اسپتال کے ڈاکٹرز نے صدائے احتجاج بلند کی تھی جس کے مظاہروں کا سلسلہ ملک بھر میں جاری ہوگیا۔ مظاہروں کو طاقت سے کچلنے کے احکامات کے بعد اب تک دو ہزار سے زائد افراد ہلاک اور 5 ہزار سے زائد زخمی ہوچکے ہیں جب کہ ہزاروں سیاسی کارکنان کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔