- برف پگھلنا شروع؛ امریکی وزیر خارجہ 4 روزہ دورے پر چین جائیں گے
- کاہنہ ہسپتال کے باہر نرس پر چھری سے حملہ
- پاکستان اور نیوزی لینڈ کا پہلا ٹی ٹوئنٹی میچ بارش کے باعث تاخیر کا شکار
- نو منتخب امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم نے اپنے عہدے کا حلف اٹھا لیا
- اقوام متحدہ میں فلسطین کی مستقل رکنیت؛ امریکا ووٹنگ رکوانے کیلیے سرگرم
- راولپنڈی میں گردوں کی غیر قانونی پیوندکاری میں ملوث گینگ کا سرغنہ گرفتار
- درخشاں تھانے میں ملزم کی ہلاکت، سابق ایس پی کلفٹن براہ راست ملوث ہونے کا انکشاف
- شبلی فراز سینیٹ میں قائد حزب اختلاف نامزد
- جامعہ کراچی ایرانی صدر کو پی ایچ ڈی کی اعزازی سند دے گی
- خیبر پختونخوا میں بیوٹی پارلرز اور شادی ہالوں پر فکسڈ ٹیکس لگانے کا فیصلہ
- سعودی عرب میں قرآنی آیات کی بے حرمتی کرنے والا ملعون گرفتار
- سائنس دان سونے کی ایک ایٹم موٹی تہہ ’گولڈین‘ بنانے میں کامیاب
- آسٹریلیا کے سب سے بڑے کدو میں بیٹھ کر شہری کا دریا کا سفر
- انسانی خون کے پیاسے بیکٹیریا
- ڈی آئی خان میں دہشتگردوں کی فائرنگ سے بچی سمیت 4 کسٹم اہلکار جاں بحق
- سینیٹر مشاہد حسین نے افریقا کے حوالے سے پاکستان کے پہلے تھنک ٹینک کا افتتاح کردیا
- گوگل نے اسرائیل کیخلاف احتجاج کرنے والے 28 ملازمین کو برطرف دیا
- آپریشن رجیم میں سعودی عرب کا کوئی کردار نہیں، عمران خان
- ملک کو حالیہ سیاسی بحران سے نکالنے کی ضرورت ہے، صدر مملکت
- سعودی سرمایہ کاری میں کوئی لاپرواہی قبول نہیں، وزیراعظم
کورونا ویکسین لازمی قرار دینے پر فیکٹری ملازمین کی مشکلات میں اضافہ
کراچی: سندھ حکومت کی جانب سے صنعتوں اور فیکٹریوں میں کام کرنے والے ورکرز کے لیے کورونا ویکسین کو لازمی قرار دیے جانے کے بعد مزدوروں اور نوکری پیشہ افراد کی مشکلات میں اضافہ ہوگیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق ایکسپو سینٹر میں اتوار کو بھی ویکسین لگوانے کے لیے آنے والے شہریوں کی طویل قطاریں لگی رہیں، مزدور اور ورکرز ایک سے دوسرے ویکسین سینٹر کے درمیان گھومتے رہے، ورکرز نے تنگ آکر ایکسپو سینٹر میں قائم میگا ویکسین سینٹر کا رخ کرلیا تاہم انہیں یہاں بھی مایوسی کا سامنا کرنا پڑا۔
ایکسپو سینٹر میں ہفتہ کو بدنظمی کے واقع کے بعد پولیس کی نفری بڑھادی گئی لیکن نظم و ضبط بہتر نہ ہوسکا۔ قطاروں میں لگے افراد قطار آگے نہ بڑھنے اور قطاروں کے بغیر لوگوں کے اندر جانے پر تھوڑی تھوڑی دیر بعد شور مچاکر احتجاج کرتے رہے۔
صبح سویرے سے قطاروں میں لگے ورکرز کی شام تک بھی باری نہ آئی کچھ مزدور تو تھک ہار کر زمین پر ہی بیٹھ گئے جبکہ متعدد مزدوروں نے باری نہ آنے اور طویل قطاروں سے تنگ آکر گھروں کا رخ کرلیا۔
ورکرز کا کہنا تھا کہ مہینے کا اختتام ہے آئندہ ہفتہ تک تنخواہیں ملنا تھیں لیکن سندھ حکومت کی شرط کے باعث ان کی تنخواہیں خطرے میں پڑ گئی ہیں، آجروں نے صاف کہہ دیا ہے کہ ویکسین لگوا کر آؤ گے تو تنخواہ ملے گی۔
قطاروں میں لگے افراد نے کہا کہ صبح سے لائن میں لگے ہوئے ہیں لیکن باری نہیں آرہی جب کہ بااثر اور سفارشی افراد اہل خانہ کے ہمراہ قطاروں کے بغیر ہی ہال میں جارہے ہیں۔ انہوں نے سندھ حکومت پر زور دیا کہ نجی شعبہ میں فیکٹریوں اور صنعتوں میں ہی ویکسین لگائی جائے تاکہ مزدوروں کی مشکلات کم ہوسکیں۔
ایکسپو سینٹر کی قطاروں میں لگے شہریوں کا کہنا تھاکہ ایکسپو سینٹر میں کوئی سہولت نہیں نہ پینے کا پانی ہے نہ ہی پیٹ کی آگ بجھانے کا کوئی انتظام ہے، کئی گھنٹوں قطاروں میں لگ کر بھوکے پیاسے ویکسین لگانے جائیں تو بلڈ پریشر ویسے ہی اوپر یا نیچے ہوتا ہے جس سے ویکسین لگنے کے بعد حالت غیر ہونے کاخدشہ ہوتا ہے۔
قطاروں میں لگے بہت سے شہریوں نے آن لائن ڈیلیوری پر آرڈر دے کر کھانا منگوایا تاہم مہنگا کھانا خریدنے کی سکت نہ رکھنے والے افراد بھوکے پیاسے ہی قطاروں میں لگے رہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔