- ججوں کے خط کا معاملہ، سنی اتحاد کونسل کا قومی اسمبلی میں تحریک التوا جمع کرانے کا فیصلہ
- ضلع بدین کے ماحولیاتی نمونوں میں پولیو وائرس کی موجودگی کی تصدیق
- غیرمتعلقہ پاسپورٹ برآمد ہونے پر پی آئی اے کی ایئر ہوسٹس کینیڈا میں گرفتار
- اگلے ماہ مہنگائی کی شرح کم ہو کر 21 سے 22 فیصد کے درمیان رہنے کا امکان
- اقتصادی بحالی اور معاشی نمو کے لیے مشاورتی تھنک ٹینک کا قیام
- اے ڈی ایچ ڈی کی دوا قلبی صحت کے لیے نقصان دہ قرار
- آصفہ بھٹو زرداری بلامقابلہ رکن قومی اسمبلی منتخب
- پشاور: 32 سال قبل جرگے میں فائرنگ سے نو افراد کا قتل؛ مجرم کو 9 بار عمر قید کا حکم
- امیرِ طالبان کا خواتین کو سرعام سنگسار اور کوڑے مارنے کا اعلان
- ماحول میں تحلیل ہوکر ختم ہوجانے والی پلاسٹک کی نئی قسم
- کم وقت میں ایک لیٹر لیمو کا رس پی کر انوکھے ریکارڈ کی کوشش
- شام؛ ایئرپورٹ کے نزدیک اسرائیل کے فضائی حملوں میں 42 افراد جاں بحق
- انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کے مقابلے میں روپیہ مزید مضبوط
- پی ٹی آئی قانونی ٹیم کا چیف جسٹس اور جسٹس عامر فاروق سے استعفی کا مطالبہ
- اہم چیلنجز کا سامنا کرنے کیلیے امریکا پاکستان کے ساتھ کھڑا رہے گا، جوبائیڈن کا وزیراعظم کو خط
- عالمی اور مقامی مارکیٹوں میں سونے کی قیمت میں بڑا اضافہ ہوگیا
- اسٹاک مارکیٹ میں اتار چڑھاؤ کے بعد مندی، سرمایہ کاروں کے 17ارب ڈوب گئے
- پشاور بی آر ٹی؛ ٹھیکیداروں کے اکاؤنٹس منجمد، پلاٹس سیل کرنے کے احکامات جاری
- انصاف کے شعبے سے منسلک خواتین کے اعداد و شمار جاری
- 2 سر اور ایک دھڑ والی بہنوں کی امریکی فوجی سے شادی
نائیجرمیں فوجی قافلے پر گھات لگا کر حملہ، 15 اہلکار ہلاک
نیامے: مغربی افریقی ملک نائیجر میں فوجی قافلے پر مسلح افراد نے گھات لگا کر حملہ کردیا جس کے نتیجے میں 15 اہلکار ہلاک اور 7 زخمی ہوگئے جب کہ 6 اہلکار لاپتہ ہیں۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق جنوب مغربی نائیجر کے ضلع تورودی میں ایک مشن پر جانے والے فوجی قافلے پر گھات لگائے مسلح افراد نے حملہ کردیا۔ جیسے ہی زخمی اہلکاروں کی مدد کو ایک اور قافلہ پہنچا تو زور دار دھماکا ہوگیا۔
دھماکے اور فائرنگ میں ہلاک ہونے والے اہلکاروں کی تعداد 15 ہوگئی ہے جب کہ 7 اہلکار شدید زخمی ہیں۔ 6 اہلکار لاپتہ ہیں جن کے بارے میں خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ انھیں مسلح افراد اغوا کر کے لے گئے۔
حکومت کی جانب سے حملے کی ذمہ داری جہادی گروپوں پر عائد کی گئی ہے۔ فی الحال اس دعوے کی تصدیق نہیں ہو پائی ہے تاہم کسی بھی گروپ نے حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔
جس علاقے میں فوجی قافلے پر حملہ کیا گیا ہے وہ برکینا فاسو اور مالی کی سرحدوں سے متصل ہے اور اکثر پُرتشدد کارروائیاں سرحد پار سے ہوتی رہتی ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔