انگلینڈ کی میزبانی کا خواب سراب نظر آنے لگا

اسپورٹس رپورٹر  منگل 3 اگست 2021
فوری بعد شیڈول پاکستان ٹور پر بھی خدشات کے سائے منڈلانے لگے ۔  فوٹو : فائل

فوری بعد شیڈول پاکستان ٹور پر بھی خدشات کے سائے منڈلانے لگے ۔ فوٹو : فائل

 لاہور:  رواں سال انگلینڈ کی میزبانی کا خواب سراب نظر آنے لگا جب کہ بھارتی بورڈ کا ای سی بی پر اثرورسوخ کام کرگیا۔

پاکستان کرکٹ بورڈ اکتوبر میں انگلش ٹیم کی2میچز میں میزبانی کا پلان بنا رہا ہے،اس مختصر ٹور کے حوالے سے چیف ایگزیکٹو وسیم خان خاصے پْر امید بھی نظر آتے رہے ہیں مگر موجودہ صورتحال میں ایسا ممکن مشکل دکھائی دے رہا ہے۔

کورونا کیسز میں تیزی سے اضافہ اور یواے ای میں ری شیڈول کی جانے والی آئی پی ایل میں کھلاڑیوں کی شرکت ممکن بنانے کیلیے انگلینڈ کا دورہ بنگلادیش ملتوی کردیا گیا، ان حالات میں ٹیم کی پاکستان آمد پر بھی خدشات کے بادل منڈلانے لگے ہیں۔

ایون مورگن کی قیادت میں اسکواڈ کو ستمبر کے آخر میں ڈھاکا پہنچ کر 3ون ڈے اور اتنے ہی ٹی ٹوئنٹی میچز کھیلنا تھے، پاکستان کے ساتھ مختصر فارمیٹ کے 2 میچز14اور15اکتوبر کو شیڈول کرنے کا پلان ہے۔

انگلش ٹیم کی آمد کا مقصد یواے ای میں ہونے والے ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ کی تیاری ایشیائی کنڈیشنز میں کرنا ہے، مگر اب بنگلادیش سے سیریز ملتوی ہوگئی،کورونا کیسز میں اضافہ تو ایک جواز ہے، ایک بڑی وجہ دونوں ٹیموں کے اسٹار کرکٹرز کو امارات میں ہونے والے آئی پی ایل کے باقی مقابلوں میں شرکت کا موقع فراہم کرنا ہے۔

بھارتی لیگ کے مقابلے 19ستمبر سے شروع ہوں گے، فائنل 15اکتوبر کو کھیلا جائے گا،پاکستان اور انگلینڈ کے ٹی ٹوئنٹی میچز14اور15 اکتوبر کو شیڈول ہیں۔

قبل ازیں انگلش بورڈ کے منیجنگ ڈائریکٹر ایشلے جائلز کا کہنا تھا کہ آئی پی ایل کو ری شیڈول کیے جانے کے باوجود انٹرنیشنل کرکٹ اولین ترجیح ہونا چاہیے لیکن پھر بنگلہ دیشی بورڈ کے ساتھ مل کر بھارتی خواہشات کے سامنے سرتسلیم خم کرتے ہوئے  سیریز ملتوی کرنے پر تیار ہوگئے،انگلش ٹیم کو بنگلادیش کا ٹور مکمل کرتے ہی پاکستان کا رخ کرنا تھا مگر اب اس کے بھی ملتوی ہونے کا خدشہ رد نہیں کیا جا سکتا۔

انگلش کرکٹرز 15 اکتوبر تک شیڈول آئی پی ایل میں شرکت کے بعد وہیں یواے ای میں اپنی ٹیم کا بائیو ببل جوائن کرنے کو ترجیح دیں گے، ایک برطانوی اخبار سے گفتگوکرتے ہوئے چیئرمین پی سی بی احسان مانی نے کہاکہ چیف ایگزیکٹیو وسیم خان کی انگلش بورڈ سے بات چیت ہوتی رہتی ہے۔

انتظامات کے حوالے سے ان کے چیف ایگزیکٹیو ٹام ہیریسن سے معاملات طے پائے ہیں، جہاں تک ہماری بات ہے تو ٹور شیڈول کے مطابق ہوگا۔

یاد رہے کہ اگر انگلش ٹیم اکتوبر میں پاکستان کا دورہ کرتی ہے تو دوسرا میچ کھیلنے کے صرف8دن بعد ہی ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ میں اس کا پہلا مقابلہ آسٹریلیا سے ہوگا،اگر یواے ای آنے والے کرکٹرز اور معاون اسٹاف ارکان کیلیے قرنطینہ کی مدت ہی 10روز رکھ دی گئی تو اسکواڈ کیلیے میچ کھیلنے کا وقت ہی نہیں ہوگا،کورونا پروٹوکولز کے حوالے سے آئی سی سی اور یواے ای حکومت میں بات چیت جاری ہے۔

یاد رہے کہ انگلش ٹیم نے آخری بار 2005-06 میں پاکستان کا دورہ کیا تھا، اب 17 سال بعد دوبارہ انگلش کرکٹرز کو ملک میں ایکشن میں دیکھنے کا خواب سراب بنتا نظر آرہا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔