انڈونیشیا کا فوجی اہلکار ہم جنس پرستی پر برطرف، 7 ماہ قید

ویب ڈیسک  منگل 3 اگست 2021
ہم جنس پرستی پر فوجی اہلکار کو ملازمت سے بھی برخاست کردیا گیا، فوٹو: فائل

ہم جنس پرستی پر فوجی اہلکار کو ملازمت سے بھی برخاست کردیا گیا، فوٹو: فائل

جکارتا: انڈونیشیا میں 29 سالہ فوجی اہلکار کو ہم جنس پرستی کا الزام ثابت ہونے پر 7 ماہ قید کی سزا سنائی گئی ہے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق انڈونیشیا کے جزیرے بورنیو میں فوجی عدالت نے کم جنس پرستی کے الزام میں 29 سالہ اہلکار کو فوج سے برخاست کر دیا اور 7 ماہ قید کی سزا سنائی گئی ہے۔

فوجی عدالت کی کارروائی جولائی کے وسط میں ہوئی تھی تاہم فیصلہ اب منظر عام پر لایا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ اعلیٰ افسران نے مذکورہ اہلکار کو اس قبیح فعل سے باز رہنے کے لیے بارہا تنبیہ کی تھی تاہم اہلکار دوبارہ اس فعل کا مرتکب ہوا۔

فوجی کارروائی کے دوران ایک اور اہلکار بطور گواہ بھی شامل ہوا اور اس گواہی کی بنیاد پر ہی 29 سالہ فوجی جس کی شناخت ظاہر نہیں کی گئی کو سزا دی گئی ہے۔

ایمنسٹی انٹرنیشنل کی گزشتہ برس شائع ہونے والی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا تھا کہ حالیہ برسوں میں انڈونیشیا کی فوج یا پولیس سے تعلق رکھنے والے 15 اہلکاروں کو ہم جنس پرستی پر برطرف کیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ روان برس جولائی ہی میں انڈونیشیا کی بحری فوج کے ایک رکن کو ایک اور مرد فوجی کے ساتھ جنسی تعلق قائم کرنے پر 5 ماہ قید کی سزا سنائی گئی تھی۔

 

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔