ماہم زیادتی کیس: قاتل کو ذرا شرم نہ آئی، بچی اسے چاچا کہتی تھی، والد

ویب ڈیسک  منگل 3 اگست 2021
بچی کے والد نے ملزم کو سر عام پھانسی دینے کا مطالبہ کردیا ہے (فائل فوٹو)

بچی کے والد نے ملزم کو سر عام پھانسی دینے کا مطالبہ کردیا ہے (فائل فوٹو)

 کراچی: کورنگی میں 6 سالہ بچی ماہم سے زیادتی و قتل میں ملوث ملزم کو جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا گیا، بچی کے والد نے کہا ہے کہ ماہم ملزم کو چاچا کہتی تھی ایسے شخص کو سرعام سزائے موت دی جائے۔

ایکسپریس کے مطابق کراچی میں انسداد دہشت گردی کی منتظم عدالت کے روبرو کورنگی زمان ٹاؤن میں 6 سالہ ماہم کے ساتھ زیادتی اور قتل کا مقدمہ کی سماعت ہوئی۔ ملزم ذاکر انٹولا کو سخت سیکیورٹی میں چہرہ ڈھانپ کر عدالت میں پیش کیا گیا۔

تفتیشی افسر ڈی ایس پی عمران نے ملزم کے 14 روزہ جسمانی ریمانڈ کی درخواست دائر کی اور کہا کہ ملزم کا ڈی این اے سیمپل میچ ہوچکا ہے، اس کا مجسٹریٹ کے روبرو 164 کا اعترافی بیان قلم بند کرنا ہے اور شناخت پریڈ کروانی ہے، سی آر او اور مزید تفتیش کے لیے ملزم کا جسمانی ریمانڈ دیا جائے۔

تفتیشی افسر نے کہا کہ ملزم متاثرہ بچی کا پڑوسی ہے اور رکشا چلاتا ہے، ملزم نے دوران تفتیش اپنے جرم کا اعتراف کرلیا ہے، پولیس نے ملزم کے دفعہ 164 کے اعترافی بیان اور شناخت پریڈ کے لیے مجسٹریٹ کی عدالت میں درخواست دائر کردی ہے، اعترافی بیان اور شناخت پریڈ کروا کر رپورٹ آئندہ سماعت پر عدالت میں پیش کی جائے گی۔

آخر میں عدالت نے ملزم کو 5 روز کے لیے پولیس کے حوالے کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر پیش رفت رپورٹ طلب کرلی۔

سماعت سے قبل 6 سالہ ماہم کے والد عبدالخالد نے میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کی اور روپڑے۔ والد نے کہا کہ ملزم ذاکر ہمارے ساتھ اٹھتا بیٹھتا اور کھاتا پیتا تھا، ہمیں نہیں معلوم تھا کہ ہمارے ساتھ درندہ صفت انسان موجود ہے، مجھے معلوم ہوتا کہ یہ شخص جانور ہے تو پہلے ہی اسے محلے سے نکال دیتے۔

انہوں نے کہا کہ ملزم شادی شدہ اور بچوں والا ہے، اس کی اپنی بیٹی ماہم سے ڈیڑھ سال بڑی ہے اور ماہم کی دوست ہے، ملزم نے جس وقت میری بیٹی کے ساتھ گھناؤنی حرکت کی اسے یہ سوچنا چاہیے تھا کہ اس سے تھوڑی بڑی اس کی اپنی بیٹی بھی ہے۔

والد عبد الخالد نے کہا کہ ذاکر کو کم از کم ماہم کا چہرہ دیکھ کر اتنی غیرت و شرم آنا چاہیے تھی کہ جس کے ساتھ یہ حرکت کر رہا ہوں وہ اسے چاچا کہتی تھی، پولیس کے مطابق تو اس کا ڈی این اے میچ ہوچکا ہے لیکن ہوسکتا ہے آگے کچھ اور بھی بتائیں۔

انہوں نے کہا کہ قاتل نے یہی سوچا کہ میں غریب آدمی ہوں رو دھو کر چپ کر جاؤں گا، میری اپیل ہے کہ ایسے ملزم کو کم از کم سزائے موت اور وہ بھی سرعام دی جائے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔