11 خواتین کیساتھ جنسی ہراسانی پر نیویارک کے گورنر سے استعفے کا مطالبہ

ویب ڈیسک  بدھ 4 اگست 2021
گورنر پر 11 خواتین کو ہراساں کرنے کا الزام ثابت ہوگیا، فوٹو: فائل

گورنر پر 11 خواتین کو ہراساں کرنے کا الزام ثابت ہوگیا، فوٹو: فائل

نیویارک سٹی: امریکی ریاست نیویارک کے گورنر اینڈریو کومو پر 11 خواتین کو ہراساں کرنے کا الزام درست ثابت ہوگیا جس کے بعد صدر جوبائیڈن نے انھیں مستعفی ہونے کا مشورہ دیا ہے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق نیویارک کے اٹارنی جنرل کا کہنا ہے کہ 5 ماہ کی آزادانہ تحقیقات میں یہ ثابت ہوا کہ گورنر اینڈریو کومو کے رویے سے ان کا دفتر خواتین ملازمین کے لیے زہریلی جگہ بن گیا ہے جہاں 11 خواتین کو جنسی طور پر ہراساں کیا گیا۔

اٹارنی جنرل کی جانب سے پیش کی گی 168 صفحات پر مشتمل تحقیقاتی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ گورنر اینڈریو کومو نے وفاقی اور ریاستی قوانین کی خلاف ورزی کی اور خواتین کے لیے ماحول ناقابل برداشت بنا دیا تھا۔

خیال رہے کہ اینڈریو کومو کے خلاف یہ تحقیقات سول نوعیت کی تھی جس کی وجہ سے اس تحقیقات کے نتائج سے گورنر پر براہ راست مجرمانہ الزامات کا باعث نہیں بن پائے گی تاہم ان کی سیاسی اور سماجی حیثیت کو ناقابل تلافی نقصان پہنچے گا۔

ادھر امریکی صدر جوبائیڈن نے میڈیا سے گفتگو میں انویسٹی گیشن رپورٹ منظر عام آنے پر گورنر اینڈریو کومو کو عہدے سے مستعفی ہونے کا مشورہ دیا ہے جب کہ سینیٹ میجارٹی لیڈر چک شومر سمیت کئی اراکین پارلیمنٹ بھی استعفے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

دوسری جانب گورنر نیویارک اینڈریو کومو نے تحقیقاتی رپورٹ کو مسترد کرتے ہوئے مستعفی ہونے سے انکار کردیا۔ اُن کا کہنا تھا کہ انویسٹی گیشن رپورٹ حقائق کے برخلاف ہے میں نے کبھی کسی کو غیر مناسب انداز میں نہیں چھوا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔