- ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کراچی پہنچ گئے
- مثبت معاشی اشاریوں کے باوجود اسٹاک مارکیٹ میں مندی کا رجحان
- اسلام آبادہائیکورٹ کے فل کورٹ اجلاس میں خط لکھنے والے 6 ججوں کی بھی شرکت
- اقوام متحدہ کے ادارے پر حماس کی مدد کا اسرائیلی الزام جھوٹا نکلا
- نشے میں دھت مسافر نے ایئرہوسٹس پر مکے برسا دیئے؛ ویڈیو وائرل
- سعودیہ سے دیر لوئر آئی خاتون 22 سالہ نوجوان کے ساتھ لاپتا، تلاش شروع
- بیوی کی ناک اور کان کاٹنے والا سفاک ملزم ساتھی سمیت گرفتار
- پنجاب میں پہلے سے بیلٹ باکس بھرے ہوئے تھے، چیئرمین پی ٹی آئی
- ٹریفک وارڈنز لاہور نے ایمانداری کی ایک اور مثال قائم کر دی
- مسجد اقصی میں دنبے کی قربانی کی کوشش پر 13 یہودی گرفتار
- پنجاب کے ضمنی انتخابات میں پولیس نے مداخلت کی، عمران خان
- 190 ملین پاؤنڈز کیس؛ وکلا کی جرح مکمل، مزید 6 گواہوں کے بیان قلمبند
- حکومت تمام اخراجات ادھار لے کر پورا کررہی ہے، احسن اقبال
- لاپتا افراد کا معاملہ بہت پرانا ہے یہ عدالتی حکم پر راتوں رات حل نہیں ہوسکتا، وزرا
- ملائیشیا میں فوجی ہیلی کاپٹرز آپس میں ٹکرا گئے؛ 10 اہلکار ہلاک
- عالمی اور مقامی مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں آج بھی بڑی کمی
- قومی ٹیم میں بیٹرز کی پوزیشن معمہ بن گئی
- نیشنل ایکشن پلان 2014 پر عملدرآمد کیلیے سپریم کورٹ میں درخواست دائر
- پختونخوا کابینہ میں بجٹ منظوری کیخلاف درخواست پر ایڈووکیٹ جنرل کو نوٹس
- وزیراعظم کا ٹیکس کیسز میں دانستہ التوا کا نوٹس؛ چیف کمشنر ان لینڈ ریونیو اسلام آباد معطل
درمیانی عمر کے افراد چاکلیٹ کھائیں، ورزش آسان بنائیں
لیور پول: چاکلیٹ کے کئی طبی فوائد میں سے اب ایک اور فائدہ سامنے آیا ہے جس سے بطورِ خاص درمیانی عمر 40 سے 50 سال کے افراد مستفید ہوسکتےہیں۔ اگر ایسے خواتین و حضرات ورزش یا جاگنگ سے قبل گہری (ڈارک) چاکلیٹ کھالیں تو اس سے خون کا بہاؤ فوری طور پر تیز ہوتا ہے اور جسمانی مشقت میں آسانی ہوتی ہے۔
ایک سروے سے ثابت ہوا ہے کہ کوکو پاؤڈر ( چاکلیٹ کا اہم جزو) بھی یہی کام کرتا ہے۔ اس میں موجود کوکو فلیوینولز موجود ہوتے ہیں جو نہ صرف خون کے بہاؤ کو بڑھاتے ہیں بلکہ خون کے لوتھڑے بننے اور یادداشت میں زوال کو بھی روکتے ہیں۔
اس ضمن میں لیورپول ہوپ یونیورسٹی اور لیورپول جان مورس یونیورسٹی نے 40 سے 60 برس کے افراد پر فلے وینولز کے سپلیمنٹ کی آزمائش کی ہے۔ اس رپورٹ کا خلاصہ یہ ہے کہ چاکلیٹ کا اہم جزو کوکو فلے وینولز سے بھرپور ہوتا ہے اور اس کا باقاعدہ استعمال جسم میں آکسیجن کی فراہمی بڑھاتا ہے۔
تحقیق میں شامل پروفیسر سائمن مارووڈ کہتے ہیں کہ جب ہم لوگوں سے کہتے ہیں کہ اپنے صوفے سے اٹھیں اور کچھ سرگرمی دکھائیں تو پہلے ان کا سانس پھولتا ہے اور وہ ہلکی ورزش پر بھی مشکل سے آمادہ ہوتے ہیں۔ اس ضمن میں چاکلیٹ اہم کردار ادا کرتی ہے۔ چاکلیٹ کھانے سے خون کا بہاؤ اور آکسیجن سپلائی بڑھتی ہے جس سے ورزش میں آسانی ہوسکتی ہے۔
ماہرین نے یہ بھی کہا کہ ادھیڑ عمر میں جسم کے ہر حصے تک آکسیجن کی فراہم سست پڑجاتی ہے اور اس سے پٹھوں کی حرکت بھی مشکل ہوجاتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ جوان افراد کے مقابلے میں ادھیڑ عمر کے خواتین و حضرات بہت مشکل سے ورزش پر آمادہ ہوتے ہیں۔
اس ضمن میں درمیانی عمر کے کئی مردوخواتین کو شامل کیا گیا جن کی اوسط عمر 45 برس تھی۔ انہیں ہفتے میں دو گھنٹے سے کچھ کم کی منصوبہ بندی کےتحت ورزش کرائی گئی۔ شریک افراد کو یا تو 400 ملی گرام کوکو دیا گیا یا پھر انہیں فرضی دوا کھلائی گئی اور یہ سلسلہ سات روز تک جاری رکھا گیا۔
اس کے بعد شرکا میں آکسیجن کے نفوذ اور سانس کی مشقیں کرائی گئیں۔ اس ضمن میں جنہوں ن کوکو کھایا وہ بہتر طور پر ورزش کرنے لگے اور ان میں آکسیجن کی بہتر مقدار دیکھی گئی۔ لیکن ماہرین کہتے ہیں کہ فلیوینولز چاکلیٹ کے علاوہ سبزچائے، پھلوں اور سبزیوں میں بھی پائے جاتے ہیں۔ یہ اینٹی آکسیڈنٹس بھی ہوتے ہیں اور ساتھ میں جسم کی اندرونی سوزش بھی کم کرتے ہیں۔
ماہرین کا اصرار ہے کہ ورزش سے ایک گھنٹے قبل 400 ملی گرام فلیوینولز کا سپلیمنٹ بہت مفید رہے گا۔
اس سے قبل ایک اور مطالعے میں یہ بھی لکھا ہے کہ ڈارک چاکلیٹ میں موجود فلیوینولز دماغی تناؤ کو کم کرتے ہیں اور صحت کو بہتر رکھتے ہیں۔ اس کے علاوہ دماغ میں خون کی فراہم کو بھی بڑھاتے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔