قومی اسمبلی میں مندر پر حملے کے خلاف قرارداد متفقہ طور پر منظور

ویب ڈیسک  جمعـء 6 اگست 2021
پاکستان کا آئین اقلیتوں کو مکمل آزادی اور برابری کے حقوق دیتا ہے، ہندو اراکین اسمبلی  فوٹو: فائل

پاکستان کا آئین اقلیتوں کو مکمل آزادی اور برابری کے حقوق دیتا ہے، ہندو اراکین اسمبلی فوٹو: فائل

 اسلام آباد: قومی اسمبلی میں رحیم یارخان میں مندر پر حملے کے خلاف قرارداد متفقہ طور پر منظور کرلی گئی۔

قومی اسمبلی کا اجلاس ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری کی صدارت میں منعقد ہوا جس میں وزیر مملکت علی محمد خان نے مندر پر ہونے والے حملے کے خلاف قرارداد پیش کی جس کو متفقہ طور پر منظور کرلیا گیا۔

اجلاس میں ہندو اراکین اسمبلی کی جانب سے رحیم یارخان میں مندر پر حملے کا معاملہ اٹھاتے ہوئے کہا گیا کہ گنیش مندر کو نذر آتش کیا گیا جو ہندو برادری کے ساتھ بہت بڑی زیادتی ہے، پاکستان کا آئین اقلیتوں کو مکمل آزادی اور برابری کے حقوق دیتا ہے تاہم اس واقعہ اس کی مذمت کرتے ہیں، معاملہ کی انکوائری کروائی جائے جب کہ ابھی تک کوئی گرفتاری بھی عمل میں نہیں آئی ہے۔

اجلاس کے دوران مولانا اکبر چترالی، مولانا جمال الدین، سید نوید، مہناز اکبر، مرتضی جاوید عباسی، محسن داوڑ نے واقعہ کی بھرپور مذمت کی جب کہ شیریں مزاری نے کہا کہ ایف آئی آر کٹ گئی ہے اور وزیراعظم نے نوٹس بھی لیا ہے، حکومت ایکشن لے رہی ہے لہذا اس حوالے سے سیاست نہ کی جائے۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔