- خیبرپختونخوا میں بلدیاتی نمائندوں کا اختیارات نہ ملنے پراحتجاج کا اعلان
- پشین؛ سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں3 دہشت گرد ہلاک، ایک زخمی حالت میں گرفتار
- لاپتہ کرنے والوں کا تعین بہت مشکل ہے، وزیراعلیٰ بلوچستان
- سائفر کیس میں بانی پی ٹی آئی کو سزا سنانے والے جج کے تبادلے کی سفارش
- فافن کی ضمنی انتخابات پر رپورٹ،‘ووٹوں کی گنتی بڑی حد تک مناسب طریقہ کار پر تھی’
- بلوچستان کے علاقے نانی مندر میں نایاب فارسی تیندوا دیکھا گیا
- اسلام آباد ہائیکورٹ کا عدالتی امور میں مداخلت پر ادارہ جاتی ردعمل دینے کا فیصلہ
- عوام کو ٹیکسز دینے پڑیں گے، اب اس کے بغیر گزارہ نہیں، وفاقی وزیرخزانہ
- امریکا نے ایران کیساتھ تجارتی معاہدے کرنے والوں کو خبردار کردیا
- قومی اسمبلی میں دوران اجلاس بجلی کا بریک ڈاؤن، ایوان تاریکی میں ڈوب گیا
- سوئی سدرن کے ہزاروں ملازمین کو ریگولرائز کرنے سے متعلق درخواستیں مسترد
- بہیمانہ قتل؛ بی جے پی رہنما کے بیٹے نے والدین اور بھائی کی سپاری دی تھی
- دوست کو گاڑی سے باندھ کر گاڑی چلانے کی ویڈیو وائرل، صارفین کی تنقید
- سائنس دانوں کا پانچ کروڑ سورج سے زیادہ طاقتور دھماکوں کا مشاہدہ
- چھوٹے بچوں کے ناخن باقاعدگی سے نہ کاٹنے کے نقصانات
- ایرانی صدر کا دورہ کراچی، کل صبح 8 بجے تک موبائل سروس معطل رہے گی
- ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی کراچی آمد، مزار قائد پر حاضری
- مثبت معاشی اشاریوں کے باوجود اسٹاک مارکیٹ میں مندی کا رجحان
- اقوام متحدہ کے ادارے پر حماس کی مدد کا اسرائیلی الزام جھوٹا نکلا
- نشے میں دھت مسافر نے ایئرہوسٹس پر مکے برسا دیئے؛ ویڈیو وائرل
جینیاتی عمل سے مکڑی کی ٹانگوں کی لمبائی نصف کردی گئی
لندن: شاید غیرمعمولی لمبے اور دھاگے نما ٹانگوں والی مکڑی آپ نے بھی دیکھی ہوگی ۔ اب سائنسدانوں نے جینیاتی تبدیلی کے بعد اس کی ٹانگوں کی لمبائی نصف کردی ہے۔
یہ عمل آراین اے انٹرفیس (آراین اے آئی) کہلاتا ہے۔ اس کی بدولت ’ڈیڈی لونگ لیگز‘ نامی مشہور مکڑی کی لمبی ٹانگوں کو چھوٹا کرکے آدھی ٹانگوں والی مکڑیاں پیدا کی گئی ہیں۔ اب شاید اسے ’ڈیڈٰی شارٹ لیگز‘ کا نام دیا جاسکتا ہے۔
آر این اے آئی کی بدولت کسی جین کو پڑھ کر اس میں آر این اے کے چھوٹے گوشوں کو منتخب کرکے جین کا سوئچ آف کیا جاتا ہے۔ اس عمل میں Phalangium opilio نامی مشہور مکڑی کی ٹانگوں کو چھوٹا کیا گیا ہے۔ اگرچہ یہ ایک تجربہ ہے لیکن اس سے ہمیں مکڑی کی ٹانگوں کے ارتقا کو سمجھنے میں مدد ملے گی۔
ماہرین نے اپنے تحقیقی مقالے میں لکھا ہے کہ اس طرح سے ہمیں عملی جینیات کو جاننے میں مدد ملے گی۔ جب ماہرین نے مکڑی کے جینوم (جین کے مجموعے) میں جھانکا تو تین جین ایسے ملے ہیں جو جسمانی اعضا کی تشکیل کرتے ہیں۔ ان میں سے دو جین کو مکڑی کے بیضے بننے کے دوران ہی بند کردیا گیا تھا۔
بیضہ (ایمبریو) بننے کے عمل میں جین خاموش کرنے سے ٹانگوں کا دوسرا جوڑا اشیا کو چھونے اور محسوس کرنے کی حس سے محروم ہوگیا لیکن اپنی اصل جسامت سے چھوٹا رہا۔ ان کے کناروں پر زمین جکڑنے والے آنکڑے بھی غائب ہوگئے۔ اسی طرح کے تجربات پھل مکھی پر بھی کئے گئے۔
اس عمل کو سمجھ کر ہم مکڑیوں کی لمبی ٹانگوں اور بچھو کے غیرمعمولی لمبے ڈنکوں کی ساخت کو سمجھا جاسکتا ہے۔ سائنسی طور پر مذکورہ بالا مکڑی حقیقی مکڑی نہیں بلکہ اس کے قریبی رشتے دار ہے۔ تاہم ماہرین نے اس پر مزید تحقیق کا عندیہ بھی دیا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔