- پشاور؛ بس سے 2 ہزار کلو سے زیادہ مضر صحت گوشت و دیگر اشیا برآمد
- وزیراعلیٰ پنجاب نے نوازشریف کسان کارڈ کی منظوری دے دی
- چائلڈ میرج اور تعلیم کا حق
- بلوچستان؛ ایف آئی اے کا کریک ڈاؤن، بڑی تعداد میں جعلی ادویات برآمد
- قومی ٹیم کی کپتانی! حتمی فیصلہ آج متوقع
- پی ایس 80 دادو کے ضمنی انتخاب میں پی پی امیدوار بلامقابلہ کامیاب
- کپتان کی تبدیلی کیلئے چیئرمین پی سی بی کی زیر صدارت اہم اجلاس
- پاکستان کو کم از کم 3 سال کا نیا آئی ایم ایف پروگرام درکار ہے، وزیر خزانہ
- پاک آئرلینڈ ٹی20 سیریز؛ شیڈول کا اعلان ہوگیا
- برج خلیفہ کے رہائشیوں کیلیے سحر و افطار کے 3 مختلف اوقات
- روس کا جنگی طیارہ سمندر میں گر کر تباہ
- ہفتے میں دو بار ورزش بے خوابی کے خطرات کم کرسکتی ہے، تحقیق
- آسٹریلیا کے انوکھے دوستوں کی جوڑی ٹوٹ گئی
- ملکی وے کہکشاں کے درمیان موجود بلیک ہول کی نئی تصویر جاری
- کپتان کی تبدیلی کے آثار مزید نمایاں ہونے لگے
- قیادت میں ممکنہ تبدیلی؛ بورڈ نے شاہین کو تاحال اعتماد میں نہیں لیا
- ایچ بی ایف سی کا چیلنجنگ معاشی ماحول میں ریکارڈ مالیاتی نتائج کا حصول
- اسپیشل عید ٹرینوں کے کرایوں میں کمی پر غور کر رہے ہیں، سی ای او ریلوے
- سول ایوی ایشن اتھارٹی سے 13ارب ٹیکس واجبات کی ریکوری
- سندھ میں 15 جیلوں کی مرمت کیلیے ایک ارب 30 کروڑ روپے کی منظوری
سانپ کے کاٹنے پر شہری نے سانپ کو ہی چبا ڈالا
بہار: بھارت میں نشے میں دھت 65 سالہ شخص نے سانپ کے کاٹنے پر سانپ ہی کو چبا ڈالا جس سے دونوں کی موت واقع ہوگئی۔
بھارتی میڈیا کے مطابق ریاست بہار کے ضلع نلندا میں 65 سالہ دیہاتی راما ماہٹو نشے میں دھت اپنے گھر کے باہر بیٹھا تھا کہ سانپ اس کے پاؤں پر کاٹ کر درخت کے نیچے چھپ گیا۔
نشے میں دھت راما غصے سے بھپر گیا اور سانپ کو نکال کر پہلے اس کے سر پر ڈنڈے سے دس بار ضربیں لگائیں اور جب سانپ مر گیا تو اسے چبا ڈالا۔ اہل خانہ نے یہ دیکھا تو زہر کے پھیل جانے کے خوف سے ڈاکٹر کے پاس چلنے کے لیے اصرار کیا۔
راما جو نشے میں تھا، گھر والوں کی ایک نہ سنی اور اسپتال جانے سے انکار کردیا۔ راما لمبی تان کر سو گیا تاہم کچھ ہی دیر بعد طبیعت بگڑ گئی اور اسپتال لے جانے سے قبل ہی سانپ کا زہر جسم میں پھیل جانے کے باعث راما ہلاک ہوگیا۔
اہل خانہ نے پولیس کو بتایا کہ راما نے سانپ کے بچے کو چبایا تھا۔ پولیس نے لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے اسپتال منتقل کر دیا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔