- خیبرپختونخوا میں بلدیاتی نمائندوں کا اختیارات نہ ملنے پراحتجاج کا اعلان
- پشین؛ سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں3 دہشت گرد ہلاک، ایک زخمی حالت میں گرفتار
- لاپتہ کرنے والوں کا تعین بہت مشکل ہے، وزیراعلیٰ بلوچستان
- سائفر کیس میں بانی پی ٹی آئی کو سزا سنانے والے جج کے تبادلے کی سفارش
- فافن کی ضمنی انتخابات پر رپورٹ،‘ووٹوں کی گنتی بڑی حد تک مناسب طریقہ کار پر تھی’
- بلوچستان کے علاقے نانی مندر میں نایاب فارسی تیندوا دیکھا گیا
- اسلام آباد ہائیکورٹ کا عدالتی امور میں مداخلت پر ادارہ جاتی ردعمل دینے کا فیصلہ
- عوام کو ٹیکسز دینے پڑیں گے، اب اس کے بغیر گزارہ نہیں، وفاقی وزیرخزانہ
- امریکا نے ایران کیساتھ تجارتی معاہدے کرنے والوں کو خبردار کردیا
- قومی اسمبلی میں دوران اجلاس بجلی کا بریک ڈاؤن، ایوان تاریکی میں ڈوب گیا
- سوئی سدرن کے ہزاروں ملازمین کو ریگولرائز کرنے سے متعلق درخواستیں مسترد
- بہیمانہ قتل؛ بی جے پی رہنما کے بیٹے نے والدین اور بھائی کی سپاری دی تھی
- دوست کو گاڑی سے باندھ کر گاڑی چلانے کی ویڈیو وائرل، صارفین کی تنقید
- سائنس دانوں کا پانچ کروڑ سورج سے زیادہ طاقتور دھماکوں کا مشاہدہ
- چھوٹے بچوں کے ناخن باقاعدگی سے نہ کاٹنے کے نقصانات
- ایرانی صدر کا دورہ کراچی، کل صبح 8 بجے تک موبائل سروس معطل رہے گی
- ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی کراچی آمد، مزار قائد پر حاضری
- مثبت معاشی اشاریوں کے باوجود اسٹاک مارکیٹ میں مندی کا رجحان
- اقوام متحدہ کے ادارے پر حماس کی مدد کا اسرائیلی الزام جھوٹا نکلا
- نشے میں دھت مسافر نے ایئرہوسٹس پر مکے برسا دیئے؛ ویڈیو وائرل
لاپتہ افرادکیس؛ وفاق اور خیبرپختونخوا حکومت کو24گھنٹے میں صورتحال سے آگاہ کرنے کا حکم
اسلام آباد: سپریم کورٹ نے لاپتہ افراد کیس میں وفاق اورصوبائی حکومت کوریکارڈ کاجائزہ لے کر 24 گھنٹے میں صورت حال سے آگاہ کرنے کا حکم دے دیا ہے۔
جسٹس جواد ایس خواجہ کی سر براہی میں سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ نے 35 لاپتا افراد کیس کی سماعت کی، سماعت کے دوران ایڈووکیٹ جنرل خیبر پختونخوا لطیف یوسف زئی کا کہنا تھا کہ عدالت کے علم میں ہے کہ 35 افراد کو فوج اٹھا کرلے گئی تھی اور عدالتی احکامات کےمطابق لاپتا افراد سے متعلق آرڈیننس آ گیا ہے، جسٹس جواد ایس خواجہ نے ایڈووکیٹ جنرل خیبر پختونخوا سے استفسار کیا کہ قانون سازی وفاقی حکومت کا کام ہے،تحفظ پاکستان آرڈیننس کو قانون کے مطابق پرکھا جائے گا،صوبائی حکومت کو معاملہ وزارت دفاع کے سامنے اٹھانا چاہیے تھا لیکن اس نے خود کیا اقدامات اٹھائے؟
وقفے کے بعد کیس کی سماعت دوبارہ شروع ہوئی تو اٹارنی جنرل آف پاکستان نے عدالت کے سامنے 35 لاپتاافراد کے کمیشن کے قیام کا نوٹیفکیشن عدالت میں پیش کردیا، جسٹس جواد ایس خواجہ نے کہا کہ عدالت اپنے تحمل کی آخری حد تک پہنچ چکی ہے، آج ہی انہیں یہ افسوسناک خبر سننے کو ملی ہے کہ پنجگور سے 25 لاشیں ملی ہیں، اگر وفاق اور خیبرپختونخوا حکومت مل کر بھی ایک شخص کونہیں ڈھونڈ سکتےتو پھر کئی سوال جنم لیتے ہیں، بعد میں سپریم کورٹ نے وفاق اور صوبائی حکومت کو ریکارڈ کا جائزہ لے کر 24گھنٹے میں عدالت کو آگاہ کرنے کا حکم دیتے ہوئے سماعت29جنوری تک ملتوی کردی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔