پرویزمشرف غداری کیس؛ پراسیکیوٹر نے میڈیکل رپورٹ پر اعتراضات کا مسودہ عدالت میں جمع کرادیا

ویب ڈیسک  پير 27 جنوری 2014
اگر پرویز مشرف کو مہلک بیماری لاحق تھی تو پہلی رپورٹ میں اس کا ذکر کیوں نہیں کیا گیا، اکرم شیخ   فوٹو: فائل

اگر پرویز مشرف کو مہلک بیماری لاحق تھی تو پہلی رپورٹ میں اس کا ذکر کیوں نہیں کیا گیا، اکرم شیخ فوٹو: فائل

اسلام آباد: سابق صدر پرویز مشرف کے خلاف غداری کیس میں پراسیکیوٹر اکرم شیخ نے آرمڈ فورسز انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی کی پرویز مشرف کی صحت سے متعلق رپورٹ کے خلاف اعتراضات کا مسودہ تیار کرکے عدالت میں جمع کرادیا.

ایکسپریس نیوز کے مطابق پراسیکیوٹر کی جانب سے پرویز مشرف کی صحت سے متعلق آرمڈ فورسز انسٹیٹوٹ آف کارڈیالوجی کی رپورٹ کے خلاف اعتراض کا مسودہ 7 صفحات پر مشتمل ہے جس میں اکرم شیخ کا کہنا ہے کہ اے ایف آئی سی کی پہلی اور دوسری رپورٹ میں کوئی فرق نہیں ہے، ڈاکٹرز نے پہلی رپورٹ کو مد نظر رکھتے ہوئے نئے نتائج اخذ کئے ہیں۔

اکرم شیخ کا کہنا تھا کہ اگر پرویز مشرف کو مہلک بیماری لاحق تھی تو پہلی رپورٹ میں اس کا ذکر کیوں نہیں کیا گیا، اے ایف آئی سی کی میڈیکل رپورٹ مبہم اور بے نتیجہ ہے، اس میں صرف اور صرف عدالت کے سوالات کا جواب دیا گیا ہے جب کہ یہ بھی نہیں بتایا گیا کہ وہ کیا وجہ ہے جس کے باعث پرویز مشرف اتنے طویل عرصے تک اسپتال میں ہی قیام کریں گے۔

پراسیکیوٹر کی جانب سے میڈیکل رپورٹ پر اعتراضات خصوصی عدالت میں جمع کرادیئے گئے ہیں۔ بدھ کے روز عدالت میڈیکل رپورٹ کے جائزے اور اور سابق صدر کے وکلا کے دلائل سننے کے بعد پرویز مشرف کی حاضری سے متعلق حکم جاری کرے گی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔