’’بگ تھری‘‘ بگ باس بننے کے خواہاں، نوٹوں سے چھوٹوں کا منہ بند کرنے کی کوشش

اسپورٹس ڈیسک  منگل 28 جنوری 2014
شائقین ڈھاکاکی سڑکوں پرنکل آئے ،داداگیری کیخلاف شدید نعرے بازی،آج شروع ہونے والے آئی سی سی ایگزیکٹیو بورڈاجلاس میں متنازع تجاویز پر زوردار بحث متوقع۔ فوٹو: فائل

شائقین ڈھاکاکی سڑکوں پرنکل آئے ،داداگیری کیخلاف شدید نعرے بازی،آج شروع ہونے والے آئی سی سی ایگزیکٹیو بورڈاجلاس میں متنازع تجاویز پر زوردار بحث متوقع۔ فوٹو: فائل

دبئی / ڈھاکا: بگ باس بننے کے خواہاں’’ بگ تھری‘‘نوٹوں سے چھوٹوں کا منہ بند کرنے کی کوشش کرنے لگے،عالمی کرکٹ پر کنٹرول کے لیے ہر مزاحمت کچلنے کا پلان بنالیا،بھارتی بورڈ نے ایسوسی ایٹ اور ایفیلیٹ ممبران کو معمول سے زیادہ حصہ دینے کا لالچ دے دیا۔

چھوٹے بورڈز کی جانب سے مشترکہ موقف اختیار کرنے کے بجائے اپنے مفادات کے تحفظ کا امکان زیادہ ہے،بنگلہ دیشی وزیر اعظم شیخ حسینہ نے اپنے بورڈ کو ہر قیمت پر ٹیسٹ اسٹیٹس بچانے کی ہدایت کردی، شائقین بھی ڈھاکا کی سڑکوں پر نکل آئے ، بھارت، انگلینڈ اور آسٹریلیا کی ’داداگیری‘ کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔ دریں اثنا انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کے ایگزیکٹیو بورڈ کا اہم ترین دوروزہ اجلاس منگل سے دبئی میں شروع ہوگا،اس میں متنازع پوزیشن پیپر پر زوردار بحث متوقع ہے۔ تفصیلات کے مطابق دبئی میں کرکٹ حکام کا یہ ہفتہ کافی مصروف ترین گزررہا ہے جہاں پر طاقت کے نئے مراکز قائم کیے جانے کی کوششیں جاری ہیں، انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کے ہیڈکوارٹر میں ہفتے کے روزسے میٹنگز کا سلسلہ جاری ہے جس میں پہلے چیف ایگزیکٹیوز کمیٹی کی میٹنگ ہوئی جس میں ڈی آر ایس اور اینٹی کرپشن سے متعلق ورکنگ گروپس کے اجلاس ہوئے۔

گذشتہ روز فنانس اینڈ کمرشل افیئرز کمیٹی اور گورننس ریویو کمیٹی کے بھی خصوصی اجلاس منعقد ہوئے، اب منگل سے آئی سی سی ایگزیکٹیو بورڈ کا دوروزہ اجلاس شروع ہورہا ہے جس کا واحد ایجنڈا فنانس کمیٹی کے ورکنگ گروپ کی جانب سے دی جانے والی تجاویز پر غور ہے، اس میں تین بڑے بورڈز بھارت، آسٹریلیا اور انگلینڈ کو عالمی کرکٹ کا کنٹرول دینے کی سفارش کی گئی ہے،اسی طرح ریوینیو میں ان تینوں کو بڑاحصہ دینے کو بھی کہا گیا ہے۔ اس میٹنگ میں زوردار بحث متوقع ہے، فی الحال آفیشل طور پر صرف کرکٹ جنوبی افریقہ نے ہی ان تجاویز کو رد کیا، دیگر تمام بورڈز محتاط رویہ اختیار کیے ہوئے ہیں، امکان اسی بات کا زیادہ ہے کہ یہ سب اس میٹنگز میں نئے کرکٹ ورلڈ آرڈر میں اپنے حقوق کے تحفظ کی کوشش کریں گے۔ ڈرافٹ پیپر کی مخالفت سامنے آنے پر رائے شماری بھی ہوسکتی ہے، تجاویز کی منظوری کے لیے بگ تھری کو 10 میں سے 7 ووٹ درکار ہیں،ان کی جانب سے شروع سے ہی نمبرز پر خصوصی توجہ دی گئی، اس سلسلے میں مختلف بورڈز کو سہانے خواب دکھائے گئے۔

 photo 1_zpsc135b2c8.jpg

پاکستان کو بھارت نے باہمی سیریز کی پیشکش کی ہے، بی سی سی آئی نے ایسوسی ایٹ اور ایفیلیٹ ممبران کو بھی یقین دہانی کرائی کہ اگر ان تجاویز کی منظوری مل گئی تو پھر ریوینیو میں ان کا حصہ بھی بڑھا دیا جائے گا، البتہ سب سے بڑا حصہ تو خود بھارت کے ہی حصے میں آنا ہے، اس سلسلے میں سامنے آنے والی رپورٹس کے مطابق 2015 سے 2023 تک بھارتی بورڈ وسائل کی نئی بندربانٹ کی صورت میں5 ہزار کروڑ روپے حاصل کرسکتا ہے، اسی طرح ہر 2 برس بعد ایک آئی سی سی ایونٹ بھی اس کے ملک میں ہوگا، غیرملکی ٹیموں کو زیادہ سے زیادہ اپنے ملک میں سیریز کھیلنے کے لیے مدعو کرکے دولت کمائی جائے گی۔

بی سی سی آئی پہلے ہی خبردار کرچکا کہ اگر ان تجاویز کو قبول نہیں کیا گیا تو وہ آئندہ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کے ایونٹس یعنی ورلڈ کپ اور ورلڈ ٹوئنٹی 20 میں شرکت ہی نہیں کرے گا۔ ادھر بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ کو حکومتی اور عوامی سطح پر شدید دبائو کا سامنا ہے، اس نے پہلے ہی تجاویز کے حق میں قرارداد کی منظوری دے دی تھی تاہم اب معلوم ہوا ہے کہ وزیراعظم شیخ حسینہ نے بورڈ کو سختی سے ہدایت دی کہ وہ ہر قیمت پر ٹیسٹ اسٹیٹس بچانے کی کوشش کرے، گذشتہ روز ڈھاکا میں ہزاروں شائقین نے بگ تھری کے خلاف مظاہرہ کیا، مظاہرین نے ہاتھوں کی زنجیر بنائی، اس موقع پر بھارت، آسٹریلیا اور انگلینڈ کی دادا گیری کے خلاف نعرے لگائے گئے، بنگلہ دیشی وزیر مملکت برائے اسپورٹس و امور نوجوانان برین سکدیر نے امید ظاہر کی کہ بی سی بی عوامی جذبات کا خیال رکھے گا، بورڈ کے ترجمان جلال یونس نے کہا کہ ہم ٹیسٹ ٹیموں کی تقسیم اور خود کو اس سے باہر کیے جانے کو کسی صورت قبول نہیں کریں گے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔