سعید اجمل کی حمایت میں کپتان اٹھ کھڑے ہوئے

اسپورٹس ڈیسک  منگل 28 جنوری 2014
100 میچز کا ہیرو اگر 1، 2 مقابلوں میں پرفارم نہ کرے تو چھٹی کا مطالبہ سامنے آجاتا ہے۔ فوٹو: فائل

100 میچز کا ہیرو اگر 1، 2 مقابلوں میں پرفارم نہ کرے تو چھٹی کا مطالبہ سامنے آجاتا ہے۔ فوٹو: فائل

کراچی: کپتان مصباح الحق اسپنر سعید اجمل کی حمایت میں اٹھ کھڑے ہوئے، وہ اس تجویز سے بالکل متفق نہیں کہ اسپن اسٹارکو آرام کی غرض سے کچھ وقت کرکٹ سے دور رہنا چاہیے، ان کے مطابق 100 میچز میں عمدہ کارکردگی کے بعد کوئی 1، 2میچز میں پرفارم نہ کرے تو اس کی چھٹی کا مطالبہ سامنے آ جاتا ہے۔

تفصیلات کے مطابق سری لنکا کیخلاف ٹیسٹ سیریز میں سعید اجمل زیادہ کامیاب ثابت نہیں ہو سکے،3 ٹیسٹ میں صرف10 وکٹیں ان کے ہاتھ لگیں،جسکے بعد سابق آف اسپنر ثقلین مشتاق نے مشورہ دیاکہ اگر وہ کیریئر کو طول دینا چاہتے ہیں تو کچھ وقت کرکٹ سے دور رہ کر آرام کریں۔ مصباح نے غیرملکی نشریاتی ادارے سے بات چیت میں کہا کہ کرکٹرز کو ریسٹ کا وقت باآسانی مل جاتا ہے۔ سری لنکا سے ٹیسٹ سیریز کے بعد اگلے ماہ ایشیا کپ اور پھر مارچ میں ورلڈ ٹی ٹوئنٹی ہو گا، ان 2 ایونٹس کے بعد پاکستانی کرکٹرز چار ماہ کھیل سے دور رہیں گے۔انھوں نے کہا کہ ورلڈ کلاس اسپنر سعید چاہے وکٹیں لیں یا نہیں ٹیم کیلیے مواقع پیدا کرتے ہیں، چند مقابلوں پہلے تک وہ وکٹیں حاصل کر رہے تھے تو سب اچھا تھا، صرف 2 میچز میں وکٹیں نہ ملنے کے نتیجے میں یہ کہا جانے لگا کہ وہ تھک گئے ہیں۔

 photo 5_zps51480a85.jpg

واضح رہے کہ سعید اجمل نے گذشتہ سال انٹرنیشنل کرکٹ میں 111 وکٹیں حاصل کی تھیں۔ مصباح نے کہا کہ ہم لوگ کسی بھی کھلاڑی کے بارے میں رائے قائم کرنے میں بہت جلدی کرتے ہیں،100 میچزکی عمدہ کارکردگی ایک طرف اور 2 مقابلوں میں اگر پرفارمنس نہ ہو تو کہہ دیتے ہیں کہ اسکی چھٹی کرو ، یہ کھلاڑی کے لیے تکلیف دہ بات ہوتی ہے۔ کپتان نے کہا کہ جب حریف ٹیم محتاط ہوکر کھیلے اور کنڈیشنز بھی بولر کے لیے موافق نہ ہوں تو پھر صورتحال آسان نہیں ہوتی، حالیہ سیریز میں رنگانا ہیراتھ کو بھی وکٹیں یا تو ٹیل اینڈرز یا پھر ان بیٹسمینوں کی ملیں جنھوں نے ان پر جارحانہ انداز اختیار کرنے کی کوشش کی تھی۔مصباح الحق نے کہا کہ یہ کرکٹ میں اکثر ہوتا ہے کہ اچھی بولنگ کرنے کے باوجود وکٹیں نہیں ملتیں یا عمدہ بیٹنگ کے باوجود بڑا اسکور نہیں ہو پاتا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔