شہبازشریف کا افغانستان کی صورتحال پر ان کیمرہ اجلاس بلانے کا مطالبہ

ویب ڈیسک  جمعـء 20 اگست 2021
قومی مفادات کا تقاضا ہے کہ تمام متعلقہ اسٹیک ہولڈرز ایک پیج پر ہوں، شہبازشریف۔ فوٹو:فائل

قومی مفادات کا تقاضا ہے کہ تمام متعلقہ اسٹیک ہولڈرز ایک پیج پر ہوں، شہبازشریف۔ فوٹو:فائل

لاہور: قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے افغانستان کی صورتحال پر ان کیمرہ اجلاس بلانے کا مطالبہ کردیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق اپنے ایک بیان میں مسلم لیگ (ن) کے صدر اور پارلیمنٹ میں قائد حزب اختلاف شہبازشریف نے مطالبہ کیا ہے کہ  افغانستان کی صورتحال پر پارلمنٹ کا مشترکہ ان کیمرہ اجلاس بلایا جائے، جس میں درپیش صورتحال پرغورکیا جائے۔

شہبازشریف کا کہنا تھا کہ ‎قومی وسیاسی سطح پر اس مسئلے اور اس کے نتیجے میں پاکستان پر ممکنہ اثرات کا تفصیلی اور گہرائی سے سنجیدہ تجزیہ کرنے کی ضرورت ہے، ‎افغانستان کی صورتحال کے پورے خطے پر اثرات ہیں، ‎کروٹ لیتے حالات میں پاکستان میں قومی اتفاق رائے اور ایک بیانیہ ناگزیر ہے، ‎قومی مفادات کا تقاضا ہے کہ تمام متعلقہ اسٹیک ہولڈرز ایک پیج پر ہوں۔

پی ٹی آئی حکومت کے تین سال مکمل ہونے پر بیان

اس سے قبل ایک بیان میں شہبازشریف نے پی ٹی آئی حکومت کے تین سال کو عوامی استحصال کے بدترین سال قرار دیتے ہوئے کہا کہ عوام آج تین سال پہلے کے پاکستان کو حسرت سے یاد کررہے ہیں، جب  5.8 فیصد کی ترقی، 3 فیصد مہنگائی، 35 روپے آٹا، 52 روپے کلو چینی تھی، نوازشریف نے معیشت کو پیروں پر کھڑا کیا، آئی ایم ایف کو خداحافظ کہا، سی پیک دیا، روزگار و کاروبار دیا، قوم کو بجلی، گیس کے اندھیروں سے نکالا، بجلی، گیس اور کھانے پینے کی قیمتیں بھی نہ بڑھائیں۔

صدرمسلم لیگ (ن) نے کہا کہ پی ٹی آئی کے تین سال منافع خوروں، ذخیرہ اندوزوں اور مافیاز کے لئے کھاؤ پیو مزے اڑاؤ کے سال ثابت ہوئے، افسوس صد افسوس کہ ان 3 سالوں میں یہ تبدیلی آئی کہ پاکستان کو دنیا کا مہنگا ترین ملک بنادیا گیا، تبدیلی“ کے3 سال غریب عوام کے لئے ظلم کی 3 صدیاں بن گئے، مہنگائی نے ان کا زندگی کا سکھ چین چھین لیا،  عوام کو صرف مہنگائی، کرپشن اور مایوسی ملی، ملک اور عوام کی قسمت کھوٹی کردی گئی، مزدور، ریڑھی والے سے لے کر صنعتکار تک سب ہاتھ مل رہے ہیں، مہنگائی نے عوام کو کچل کررکھ دیا، ٹیکسوں کی بھرمار نے کاروبار کی جان نکال دی، نیشنل پرائس مانیٹرنگ کمیٹیوں کے اجلاس ہوئے لیکن قیمتیں کم کرنے کے لئے عمل درآمد نہ ہوسکا۔

شہبازشریف کا کہنا تھا کہ نئے پاکستان کے دعویداروں نے عوام کو کنگال اورمقروض کردیا، ملک پر بدترین 16000 ارب سے زائد قرض بڑھ گیا، فی کس آمدنی کم ہوگئی، بے روزگاری تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی، روپے کی قدر میں تاریخی کمی کے باوجود برآمدات نہ بڑھ سکیں، ایک کروڑ نوکری ملی نہ پچاس لاکھ گھر، پچاس لاکھ لو گ بے روزگار اور دو کروڑ خط غربت سے نیچے چلے گئے، عوام کو دکھائے جانے والے سہانے خوابوں کی تعبیر انتہائی ڈروانی اور وحشت ناک نکلی، عالمی دنیا نے پاکستان کو کرپشن ، بدعنوانی اور رشوت ستانی میں ترقی کا سرٹیفیکیٹ دیا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔