- پختونخوا کابینہ؛ ایک ارب 15 کروڑ روپے کا عید پیکیج منظور
- اسلام آباد ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی رہنما کو عمرے پرجانے کی اجازت دے دی
- وزیر اعظم نے مشترکہ مفادات کونسل کی تشکیل نو کر دی
- پنجاب گرمی کی لپیٹ میں، آج اور کل گرج چمک کیساتھ بارش کا امکان
- لاہور میں بچے کو زنجیر سے باندھ کر تشدد کرنے کی ویڈیو وائرل، ملزمان گرفتار
- پشاور؛ بس سے 2 ہزار کلو سے زیادہ مضر صحت گوشت و دیگر اشیا برآمد
- وزیراعلیٰ پنجاب نے نوازشریف کسان کارڈ کی منظوری دے دی
- بھارتی فوجی نے کلکتہ ایئرپورٹ پر خود کو گولی مار کر خودکشی کرلی
- چائلڈ میرج اور تعلیم کا حق
- بلوچستان؛ ایف آئی اے کا کریک ڈاؤن، بڑی تعداد میں جعلی ادویات برآمد
- قومی ٹیم کی کپتانی! حتمی فیصلہ آج متوقع
- پی ایس 80 دادو کے ضمنی انتخاب میں پی پی امیدوار بلامقابلہ کامیاب
- کپتان کی تبدیلی کیلئے چیئرمین پی سی بی کی زیر صدارت اہم اجلاس
- پاکستان کو کم از کم 3 سال کا نیا آئی ایم ایف پروگرام درکار ہے، وزیر خزانہ
- پاک آئرلینڈ ٹی20 سیریز؛ شیڈول کا اعلان ہوگیا
- برج خلیفہ کے رہائشیوں کیلیے سحر و افطار کے 3 مختلف اوقات
- روس کا جنگی طیارہ سمندر میں گر کر تباہ
- ہفتے میں دو بار ورزش بے خوابی کے خطرات کم کرسکتی ہے، تحقیق
- آسٹریلیا کے انوکھے دوستوں کی جوڑی ٹوٹ گئی
- ملکی وے کہکشاں کے درمیان موجود بلیک ہول کی نئی تصویر جاری
کابل ایئرپورٹ پر اب بھی 5 ہزار 800 فوجی اہلکار موجود ہیں، امریکی وزیر دفاع
کابل: افغانستان کے حامد کرزئی ایئرپورٹ پر اس وقت بھی 5 ہزار سے زائد امریکی فوجی اہلکار تعینات ہیں جب کہ ایک ہزار کے قریب برطانوی اہلکار بھی موجود ہیں جن کی مدد سے 5 دنوں میں 18 ہزار افراد کا انخلا مکمل کرلیا گیا ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے نے امریکی سیکرٹری ڈیفنس کے حوالے سے دعویٰ کیا ہے کہ افغانستان میں اب بھی 5 ہزار 800 امریکی فوجی تعینات ہیں۔ یہ اہلکار کابل میں حامد کرزئی ایئرپورٹ سے امریکی فوجیوں کی مدد کرنے والے افغان شہریوں کی امریکا بحفاظت روانگی کے انتظامات سنبھالے ہوئے ہیں۔
اسی طرح کابل کے حامد کرزئی ایئرپورٹ پر برطانیہ کے بھی 900 سے زائد اہلکار تعینات ہیں جو جنگ کے دوران برطانوی فوج کے لیے مترجم اور معاونت کے فرائض انجام دینے والے افغان شہریوں کی برطانیہ روانگی کی نگرانی کریں گے۔
یہ خبر بھی پڑھیں : عالمی برادری طالبان کو افغانستان میں مکمل موقع اور وقت دے، برطانوی آرمی چیف
ادھر نیٹو کے ترجمان نے دعویٰ کیا ہے کہ گزشتہ روز کے دوران 18 ہزار افغان شہریوں کو بیرون ملک منتقل کیا ہے جب کہ پینٹاگون کے مطابق اتنے ہی عرصے میں 7 ہزار افراد کو امریکا منتقل کیا ہے۔
یہ خبر پڑھیں : طالبان نے افغانستان میں امارتِ اسلامی قائم کرنے کا اعلان کردیا
جنرل ٹیلر نے مزید کہا ہے کہ موسم ٹھیک رہے تو امریکا کابل سے روزانہ 9000 افراد کو نکالنے کی استعداد رکھتا ہے۔
طالبان کی جانب سے افغان شہریوں کی بیرون ملک منتقلی میں رکاوٹ نہ ڈالنے کا اعلان کیا گیا ہے تاہم شہریوں نے شکایت کی ہے کہ طالبان سفری دستاویزات کے بغیر افغانیوں ایئرپورٹ کی جانب جانے سے روک رہے ہیں اور مار پیٹ کر رہے ہیں۔
یہ پڑھیں : طالبان کابل کے صدارتی محل پر قابض، عام معافی کا اعلان
عالمی خبر رساں ادارے رائٹرز نے ایک طالبان عہدیدار کے حوالے سے دعویٰ کیا ہے کہ اتوار سے اب تک کابل ہوائی اڈے کے ارد گرد 12 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔