بھارتی سپریم کورٹ میں ہم جنس پرستی کو جرم قرار دینے کے خلاف نظر ثانی کی اپیل مسترد

ویب ڈیسک  منگل 28 جنوری 2014
دہلی ہائی کورٹ نے گزشتہ برس ہم جنس پرستی کو جائز قرار دیا تھا جسے سپریم کورٹ نے ایک بارپھرجرم قراردیدیا فوٹو:فائل

دہلی ہائی کورٹ نے گزشتہ برس ہم جنس پرستی کو جائز قرار دیا تھا جسے سپریم کورٹ نے ایک بارپھرجرم قراردیدیا فوٹو:فائل

نئی دلی: بھارتی سپریم کورٹ نے ہم جنس پرستی کو جرم قرار دینے کے فیصلے کے خلاف نظر ثانی کی اپیل مسترد کردی ہے۔

بھارتی سپریم کورٹ کے دو رکنی بینچ نے  مرکزی حکومت اور مختلف غیر سرکاری تنظیموں کی جانب سے ہم جنس پرستی کو جرم قرار دینے کے فیصلے کے خلاف نظر ثانی کی متفرق اپیلوں کی سماعت کی، درخواستوں میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ جن دفعات کے تحت ہم جنس پرستی کو جرم قرار دیئے جانے سے متعلق فیصلہ دیا گیا تھا ان کا اس  معاملے پر اطلاق نہیں ہوتا، اس لئے عدالت اپنے فیصلے پر نظر ثانی کرے ۔ دلائل سننے کے بعد عدالت نے درخواستوں کو مسترد کرتے ہوئے  اپنے گزشتہ فیصلے کو برقرار رکھا ہے۔

واضح رہے کہ دہلی ہائی کورٹ نے گزشتہ برس ہم جنس پرستی کو جائز قرار دیا تھا تاہم سپریم کورٹ نے 11 دمبر 2013 کو اس فیصلے کو کالعدم قرار دیتے ہوئے اسے ایک بار پھر جرم قرار دے دیا  جس کے خلاف مختلف تنظیموں کی جانب سے  احتجاج بھی کیا گیا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔