- حکومت نے عید الاضحیٰ کی تعطیلات کا اعلان کر دیا
- دو پرائیویٹ افراد کی آڈیو لیک کرنا غیر اخلاقی اور غیر قانونی ہے، فیاض الحسن چوہان
- لاہور میں ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیوں میں موٹر سائیکل سوار پہلے نمبر پر
- لینڈ سلائیڈنگ میں بھارتی فوج کا کیمپ تباہ؛ ہلاکتیں 34 ہوگئیں
- انتہاء پسند بھارتی حکومت نے کشمیری فوٹو جرنلسٹ کو بیرون ملک سفر سے روک دیا
- بجلی کے شارٹ فال میں مزید اضافہ، مختلف علاقوں میں 14 گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ
- بلدیاتی انتخابات: کراچی میں پولنگ 24 جولائی کو ہوگی
- یکم جولائی سے قبل جاری شدہ انٹرنیشنل ایئر ٹکٹس پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کا نفاذ نہیں ہوگا
- لڑکھڑاتی ہاکی کو مضبوط سہاروں کی تلاش
- امریکا کیلیے ملکی برآمدات میں 23 فیصد اضافہ ہوا، مسعود خان
- پٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن کی 18 جولائی سے احتجاجاً پمپس بند کرنے کی دھمکی
- نئی توشہ خانہ پالیسی بنانے کیلیے بین الوزارتی کمیٹی تشکیل
- پنڈی رنگ روڈ اسکینڈل؛ سابق کمشنر سمیت 13 افسر بے گناہ قرار
- پولیس اہلکاروں کو شہید کرنے والے دو ڈاکو پولیس مقابلے میں ہلاک
- 2021-22؛11 ماہ میں 3.56 ارب ڈالر کوکنگ آئل درآمد
- کراچی میں آج سے آئندہ دو روز تک موسلادھار بارش کا امکان
- کشمیر پریمئیر لیگ میں نئی فرنچائز کا اضافہ ہوگیا
- بورڈ اور فرنچائزز میں تلخیوں کی برف پگھلنے لگی
- راولپنڈی کے عوام نے کل پریڈ گراؤنڈ کیلیے تاریخ ساز ریلی نکالی، شیخ رشید
- راولپنڈی سے کوئٹہ جانے والی بس کھائی میں جاگری، 19 افراد جاں بحق
راولپنڈی کے مدرسے میں مہتمم کی طالبہ سے زیادتی کیس میں جے آئی ٹی بنانے کا حکم

طالبہ سے زیادتی کی تصدیق، ڈی این اے کا حکم
راولپنڈی: پیرودھائی کے معروف دینی مدرسے جامعہ طوبیٰ ضیاء البنات کی 16 سالہ طالبہ سے زیادتی کی میڈیکل رپورٹ عدالت میں پیش کر دی گئی جس میں طالبہ مسمہ م سے زیادتی کی تصدیق ہوگئی۔
سول جج نوشین زرتاج نے تفتیشی ٹیم کی ڈی این اے ٹیسٹ کی درخواست منظور کرتے ہوئے طالبہ کے ڈی این اے ٹیسٹ کا حکم دے دیا۔
علاوہ ازیں مدرسہ کے مہتمم مفتی شاہنواز کی گرفتاری سے بچنے کے لیے پولیس سے مزاحمت کی دفعات میں پچاس ہزار روپے پر ضمانت منظور ہوگئی۔ ملزم مفتی شاہنواز کو پولیس نے علاقہ سول جج نوشین زرتاج کی عدالت میں پیش کیا۔ عدالت نے پولیس سے مزاحمت کی دفعہ میں ضمانت منظور کرلی۔
عدالت نے ملزم کو مقدمہ میں شامل کی گئی زیادتی کی نئی دفعہ 377 میں گرفتار کرنے کی پولیس کی درخواست مسترد کردی۔ عدالت نے قرار دیا کہ ملزم کی گزشتہ روز عبوری ضمانت سینئر عدالت ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج نے منظور کی ہے لہذا بحثیت سول جج میں اس پر دوبارہ غور ہی نہیں کر سکتی اس مقصد کے لئے پولیس مذکورہ اعلیٰ سیشن عدالت سے ہی رجوع کرے۔
ڈیوٹی سول جج نے مفتی شاہ نواز کیخلاف زیادتی کیس میں جے آئی ٹی بنانے کا حکم دیتے ہوئے تفتیشی آفیسر سب انسپکٹر کو تفتیش کرنے سے روک دیا۔ عدالت نے کہا کہ یہ ایک سنگین جرم ہے۔اس کی تفتیش صرف جے آئی ٹی کر سکتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: راولپنڈی میں طالبہ سے زیادتی کرنے والا مدرسہ مہتمم گرفتار
سول جج نوشین زرتاج نے پولیس کی ملزم کو گرفتار کرنے کی اجازت دینے کی استدعا مسترد کردی۔ عدالتی فیصلہ سے پولیس میں کھلبلی مچ گئی۔ تفتیشی ٹیم ،ایس ایچ او ،ڈی ایس پی ایس پی انوسٹی گیشن دفتر پہنچ گئے جہاں گرفتار ملزم مفتی شاہ نواز کی گرفتاری برقرار رکھنے یا رہا کرنے کا حتمی فیصلہ ہوگا۔ ملزم مفتی شاہ نواز تاحال پولیس حراست میں ہے۔
وکیل صفائی طلعت زیدی نے کہا کہ یہ درست فیصلہ ہے مفتی شاہ نواز گرفتاری برقرار رکھی تو تفتیشی ٹیم کے خلاف توہین عدالت درخواست دائر کرینگے۔
واضح رہے کہ کیس میں پہلے صرف ہراسانی اور زیادتی کی کوشش کی دفعات لگائی گئی تھیں، جن میں ملزم نے گزشتہ روز ضمانت کرالی تھی، تاہم آج زیادتی کی دفعہ لگائی گئی ہے۔
پولیس نے ابتدا میں کیس میں 377 بی غلط حرکات کرنا، غیر اخلاقی چھیڑ چھاڑ کرنا، زیادتی کے لئے مجبور کرنا اور 506 شق ٹو کی دفعات لگائی تھیں۔ ان دفعات کے تحت ملزم نے 23 اگست کو ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج اعجاز آصف کی عدالت سے30 اگست تک عبوری ضمانت منظور کر لی تاہم جونہی ملزم کچہری گیٹ پر پہنچا تو ایس ایچ او تھانہ پیرودھائی سب انسپکٹر اویس نے اسے گرفتار کر لیا اور تھانہ لے جاکر376 فوجداری کی دفعات جبری زیادتی اور پولیس سے مزاحمت ایف آئی آر میں شامل کر دیں اور ان کی بنیاد پر گرفتاری کا جواز بنا دیا۔
منگل کی صبح ملزم کو عدالت میں پیش کیا گیا،اور نئی دفعات کے تحت گرفتاری کی تصدیق کرنے اور اجازت طلب کی گئی، لیکن عدالت نے قابل ضمانت جرم ہونے پر پولیس مزاحمت دفعہ میں ضمانت منظور کر لی اور دفعہ 376 زیادتی میں قرار دیا کہ اس کے لئے پولیس متعلقہ عدالت سے رجوع کرے اور جے آئی ٹی بنائی جائے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔